کر بلا کے شہیدوں کے نام
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے دو بیٹےحسن،حسین اور دو بیٹیاں زینب اور ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہم تھیں۔ بی بی فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بعد آپ نے آٹھ عورتو ں سے نکا ح کیا اور آپ کی انیس کے قریب لونڈیاں تھیں۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سترہ بیٹیاں اور چودہ بیٹے تھے اور آپکی نسل جو اولاد حسن وحسین سے ہوئی ان کو ہم سید اور جو اولادحضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دوسری بیویوں سے ہوئی انکو ہم علوی کہتے ہیں۔
معرکہ کربلہ کا پہلے بیان کر دیا گیا ہے جس کو پڑھنا ہو تو اس کا لنک مانگ سکتا ہے۔ اُس میں شہید ہونے والوں کے نام یہ ہیں:
1۔ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ
2۔ حضرت عباس بن علی رضی اللہ عنہ
3۔ حضرت علی اکبربن حسین رضی اللہ عنہ
4۔َ حضرت علی اصغر بن حسین رضی اللہ عنہ
5۔ حضرت عبداﷲ بن علی رضی اللہ عنہ
6۔ حضرت جعفر بن علی رضی اللہ عنہ
7۔ حضرت عثمان بن علی رضی اللہ عنہ
8۔ حضرت ابوبکربن علی رضی اللہ عنہ
9۔ حضرت ابوبکربن حسن بن علی رضی اللہ عنہ
10۔ حضرت قاسم بن حسن بن علی رضی اللہ عنہ
11۔ حضرت عبدﷲ بن حسن رضی اللہ عنہ
12۔ حضرت عون بن عبدﷲ بن جعفررضی اللہ عنہ
13۔ حضرت محمدبن عبدﷲبن جعفررضی اللہ عنہ
14۔ حضرت عبدﷲ بن مسلم بن عقیل رضی اللہ عنہ
15۔ حضرت محمدبن مسلم رضی اللہ عنہ
16۔ حضرت محمدبن سعید بن عقیل رضی اللہ عنہ
17۔ حضرت عبدالرحمان بن عقیل رضی اللہ عنہ
18۔ حضرت جعفر بن عقیل رضی اللہ عنہ
19۔ حضرت انس بن حارث رضی اللہ عنہ
20۔ حضرت حبیب بن مظاہر رضی اللہ عنہ
21۔ حضرت مسلم بن عوسجہ الاسدی رضی اللہ عنہ
22۔ حضرت قیس بن مشاہر رضی اللہ عنہ
23۔ حضرت ابو ثمامہ عمروبن عبدﷲ رضی اللہ عنہ
24۔ حضرت بریرہمدانی رضی اللہ عنہ
25۔ حضرت حنالہ بن عمر رضی اللہ عنہ
26۔ حضرت عابس الشاکری رضی اللہ عنہ
27۔ حضرت عبدالرحمان راہبی رضی اللہ عنہ
28۔ حضرت سیف بن مالک العبدی رضی اللہ عنہ
29۔ حضرت عمربن عبدﷲہمدانی رضی اللہ عنہ
30۔ حضرت حضرت شوذب بن عبدﷲ الہمدانی رضی اللہ عنہ
31۔ حضرت جنادہ بن حارث السلمانی رضی اللہ عنہ
32۔ حضرت مجمع بن عبدﷲ العامذی رضی اللہ عنہ
33۔ حضرت نافع بن ہلال الجملی رضی اللہ عنہ
34۔ حضرت حجاج بن مسروق المدحجی رضی اللہ عنہ
35۔ حضرت عمربن قرظتہ الانصاری رضی اللہ عنہ
36۔ حضرت عبدالرحمان الارجبی رضی اللہ عنہ
37۔ حضرت جنادہ بن کعب الخزرجی رضی اللہ عنہ
38۔ حضرت عمربن جنادالانصاری رضی اللہ عنہ
39۔ حضرت نعیم بن العجلان الانصاری رضی اللہ عنہ
40۔ حضرت سعد بن حنظلہ التمیمی رضی اللہ عنہ
41۔ حضرت زہیر ابن قین رضی اللہ عنہ
42۔ حضرت سلمان بن مضارب الانماری رضی اللہ عنہ
43۔ حضرت سوید بن عمارالاتماری رضی اللہ عنہ
44۔ حضرت عبدﷲ بن بشر الخثعمی رضی اللہ عنہ
45۔ حضرت یزید بن زیاد الہدلی رضی اللہ عنہ
46۔ حضرت حارث بن عمر والقیس الکندی رضی اللہ عنہ
47۔ حضرت زاہربن عمر الکندی رضی اللہ عنہ
48۔ حضرت بشر بن عمر الکندی رضی اللہ عنہ
49۔ حضرت عبدﷲ بن عروہ الغفاری رضی اللہ عنہ
50۔ حضرت جون بن حوی غلام الغفاری رضی اللہ عنہ
51۔ حضرت عبدﷲ بن عمیر الکلبی رضی اللہ عنہ
52۔ حضرت عبدﷲ بن یزید العبدی رضی اللہ عنہ
53۔ حضرت سالم بن عامر العبدی رضی اللہ عنہ
54۔ حضرت قاسم بن حبیب رضی اللہ عنہ
55۔ حضرت زہیر بن سلیم الازدی رضی اللہ عنہ
56۔ حضرت نعمان بن عمر الراسبی رضی اللہ عنہ
57۔ حضرت یزید بن شبیت رضی اللہ عنہ
58۔ حضرت امر بن مسلم العبدی رضی اللہ عنہ
59۔ حضرت سیف بن مالک رضی اللہ عنہ
60۔ حضرت جابربن حجازجی رضی اللہ عنہ
61۔ حضرت مسعود بن حجاج التیمی رضی اللہ عنہ
62۔ حضرت عبدالرحمان بن عروہ الغفاری رضی اللہ عنہ
63۔ حضرت باقر بن حئی رضی اللہ عنہ
64۔ حضرت عمار بن حسان الطائی رضی اللہ عنہ
65۔ حضرت ضرغامہ بن مالک التغلبی رضی اللہ عنہ
66۔ حضرت کنانہ بن عتیق التغلبی رضی اللہ عنہ
67۔ حضرت حجاج بن بدر التیمیمی السعدی رضی اللہ عنہ
68۔ حضرت حربن یزید الریاحی رضی اللہ عنہ
69۔ حضرت حابلہ بن علی الشیبانی رضی اللہ عنہ
70۔ حضرت قناب بن عمر رضی اللہ عنہ
71۔ حضرت عبدﷲ یقطر رضی اللہ عنہ
72۔ حضرت غلام ترکی رضی اللہ عنہ
اہلتشیع: کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اہلتشیع نے اسلام کا مینڈیٹ چوری کیا ہوا ہے ورنہ یہ بتا دیں کہ ڈپلیکیٹ علی نے کہاں بیٹھ کر قرآن اور حضور کے فرمان اکٹھے کر کے کن راویوں کے ذریعے اہلتشیع جماعت تک پہنچائے۔ البتہ اہلسنت کے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو سب جانتے ہیں۔
اہلحدیث حضرات سے اہلسنت کا مسئلہ تقلید کو بدعت و شرک کہنے کا ہے اور اگر وہ سعودی عرب کے وہابی علماء کے دفاع میں ہیں تو ان کے طریقے پر ہو کر اسلام میں ایک جماعت ہو کر علمی مذاکرات کریں۔
باغی گروپ: دیوبندی اور بریلوی گروپ میں جنگ صفین و جمل والے باغی موجود ہیں جو مسلمانوں کو ایک ہونے نہیں دیتے ورنہ چار کفریہ عبارتوں پر توبہ کی بات ہے تو مسلمان تو اسی وقت کہے کہ اللہ اور نبی کی شان میں یہ الفاظ ہیں تو مجھے معاف کر دو اُس پر سو سال سے بحث مسلمانوں کا کام نہیں لگتا۔