محبت اور شریعت
ایک عالم سے مجھے بڑی محبت تھی اور وہ بھی مجھ سے بڑی محبت کا اظہار کرتے تھے۔ میرا نکاح تھا تو میں نے ان کو بتایا، بڑے خوش ہوئے، تاریخ پوچھی،کاپی پر نوٹ کی اور گاہے بگاہے پوچھتے یہی تاریخ ہے، میں کہتا جی یہی تاریخ ہے۔ میری شدید ترین خواہش تھی کہ میرا نکاح پڑھائیں، اسلئے نکاح سے ایک دن پہلے ان کو فون کیا اور یاد کروایا کہ کل میرا نکاح ہے اور آپ نے میرے ساتھ جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیٹا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کسی کی بارات پر نہیں جاؤں گا، اسلئے میری طرف سے معذرت ہے۔ میں نے کہا کہ بارات پر کون جا رہا ہے، آپ نے نکاح پڑھانا ہے، میں تو آپ کو گھر کا فرد سمجھتا ہوں، پھر بھی اگرآپ بہتر سمجھیں تو میں کار کروا دیتا ہوں تو آپ نکاح پڑھا کر واپس آ جائیں۔ کہنے لگا اچھا کل دیکھتے ہیں۔
صبح ہوئی تو ان کے گھر گیا، کہنے لگے کہ بیٹا میں نے نہیں جانا، اُن کے انکار پر مجھے شدید ترین دُکھ ہوا، انہوں نے بھی چہرے سے بھانپ لیا، کہنے لگے تمہیں اچھا تو نہیں لگا ہو گا، میں نے جواب دیا جناب دُکھ تو ہوا ہے مگر اپنی ذات کے لئے کبھی غصہ نہیں کروں گا، البتہ غصہ اُس وقت کروں گا جب شریعت کے خلاف آپ کوئی کام کریں گے، اس پر وہ خاموش ہو گئے۔
میرا تعلق ان کے ساتھ شریعت کی وجہ سے تھا، اسلئے میرا تعلق برقرار رہا حالانکہ اس واقعہ کے بعد وہ کئی دفعہ اپنے چاہنے والوں کے نکاح پر سلامی بھی دے کر آئے۔کئی ایک نے کہا کہ وہاں دنیا داری کرنے چلے گئے کیونکہ جب عُمرہ کرنے جاتے ہیں تویہی مہربان تو پیسہ لگاتے ہیں مگر مجھے عالم صاحب کی ذات سے دلچسپی نہیں تھی بلکہ ان کے ساتھ تعلق اللہ واسطے تھا اسلئے کوئی کمنٹ نہیں کیا۔
اس کہانی کو سنانے کا مقصد یہ ہے کہ ظاہر باطن ہر ایک کا ایک جیسا نہیں ہوتا اورکئی دفعہ وقت کے ساتھ بدلتا بھی رہتا ہے۔ اسلئے کسی سے ایسی محبت نہ کرو جو ذاتی ہو بلکہ ایسی محبت کرو جواللہ واسطے ہو۔ اس بات کوسمجھنے کے لئے ایک سوال کا جواب دیں:
سوال: جنازے کے وقت امام کے ساتھ کتنے بندے ہوں تو جنازہ ہو جاتا ہے؟ ایصالِ ثواب (قرآن خوانی، ختم شریف، قل و چہلم، جمعراتیں، تیجہ، دسواں، میلاد، گیارھویں) میں کتنے بندے ہوں تو ایصال ثواب ہوجاتا ہے؟ نکاح اور ولیمہ پر کتنے بندے ہوں تو نکاح اور ولیمہ ہو جاتا ہے؟
اس سوال کا جواب ضرور بتائیں تاکہ جنازے، ایصال ثواب، نکاح اور ولیمے میں میں جتنے بندے ضروری ہیں اس سے کم ہوں تو کسی سے ناراض ہوں گے ورنہ نہیں۔اسی اصول کو اپنی زندگی کے ہر مسئلے میں لاگو کریں گے۔
قیامت: ہم نے کل قیامت والے دن یہی جواب دینا ہے کہ یا اللہ اہلتشیع بے بنیاد مذہب تھا، اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفریہ عبارتیں تھیں مگر اس کی وجہ سے عام مسلمان دین سے بے زار ہوئے اس کے ذمہ دار یہ علماء اور جماعتیں ہیں۔ اہلحدیث جماعت خود مقلد ہے مگر تقلید کو بدعت و شرک کہتی رہی۔ سعودی عرب کے وہابی علماء نے خلافت عثمانیہ کے خلاف خروج کیا اور اہلسنت چار مصلے والے علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنفی) کو بدعتی و مشرک کہہ کر اسلام کو نقصان پہنچایا۔اگر غلط گواہی ہے تو اصلاح کر دیں۔