رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی

رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی


1۔ قدرت ہر طرح کے مناظر دکھاکر سوچنے سمجھنے کی دعوت دیتی ہے۔ عبداللہ نام کتنا اچھا ہے لیکن جب اُس کے ساتھ عبداللہ بن ابی، منافقوں کا سردار، لگ جائے تو وہ نام ایک گالی بن جائے گا۔ عبداللہ بن ابی مدینہ پاک کی ایک معتبر شخصیت تھی، سارے قبائل اس کو سردار بنا کر تاج پہنانے والے تھے مگر حضور ﷺ مدینہ پاک میں تشریف لے آئے تو سب حضور ﷺ کو سر کا تاج بنا کر غلام بن گئے۔

2۔ عبداللہ بن ابی بے وقوف نہیں بلکہ متکبر و حاسد تھا اور یہ برائیاں انانیت پیدا کرتی ہیں، اسلئے اُس نے سیاسی طور پر حضورﷺ کی بیعت کر کے اسلام قبول کر لیا مگر اندرونی طور پر اُس کے اندر ذاتی انتقام کی آگ لگی ہوئی تھی جو اُس کو منافق بنا کر غلطیاں کرواتی رہی۔

3۔منافق نے سوچا کہ اسلام کو ختم کیا جائے، حضورﷺ کے خلاف چلا جائے،اسلئے یہودیوں اور مشرکین مکہ سے رابطے رکھتا، اُحد کے میدان میں تہائی لشکر لے کر بھاگ آیا۔ سورہ منافقون کی آیات، ایک غزوہ میں منافق عبداللہ بن ابی کا مہاجرین کو ذلیل کہنے پر نازل ہوئیں اور اس پرحضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اسکو قتل کی اجازت بھی مانگی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا پر الزام لگانے والا بھی یہی تھا۔

4۔ البتہ منافق عبداللہ بن ابی کا بیٹا عبداللہ حضورﷺ کا عاشق تھا۔ اُس نے اپنے باپ کا جنازہ پڑھانے کی درخواست حضورﷺ سے کی تو حضورﷺ نے قبول فرما لی۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے قرآن کی آیت ”اگر آپ ﷺ ان (منافقوں) کے لئے ستر مرتبہ بھی استغفار کریں گے تو اللہ ان کو معاف نہیں کرے گا (التوبہ)“ سُنائی تو حضورﷺ نے جواب دیا کہ اللہ تعالی نے مجھے اختیار دیا ہے اسلئے میں ستر سے زیادہ اس کے لئے دعا کروں گا۔

5۔ آپ ﷺنے اپنا کُرتہ بھی منافق کو کفن کے لئے دیا اور اپنا لعاب بھی اس کے منہ میں ڈالا۔ نماز جنازہ کے بعد اللہ کریم نے حضور ﷺ پر وحی نازل کی کہ اے محبوب”ان میں سے کوئی مر جائے تو اس کے جنازے کی نماز ہر گز نہ پڑھنا اور نہ اس کی قبر پر کھڑے ہونا (التوبہ)“۔حضورﷺ کا فرمان حق تھا اور منافق کی نماز کی ممانعت نہیں تھی اور حضرت عمر فاروق کا روکنا بنتا نہیں تھا۔

6۔ منافق عبداللہ بن ابی حاسد و متکبر تھا اسلئے اُس کی انانیت نے اُسے برباد کیا۔ اس پر سوال ہیں:

۱) کیا ہم دین اسلام کو زندہ کرنے والے ہیں یا حسد، کینہ، بغض رکھ کر انانیت میں علماء اور جماعتیں ایک دوسرے کا کافر بنانے والی ہیں؟

۲) اگر کوئی اہلحدیث دیوبندی ہو جائے یا دیوبندی بریلوی ہو جائے یا بریلوی اہلتشیع ہو جائے تو اسے لوٹا کہا جائے گا، البتہ متفقہ عقائد چار مصلے اجماع امت اہلسنت کی دعوت بریلوی اور دیوبندی نہیں دیتے کیوں؟

۳) حضورﷺ رحمتہ اللعالمین ہیں، انہوں نے یہود و نصاری سے معاہدے کئے، جنگیں کیں، عبداللہ بن ابی کا جنازہ تک پڑھا دیا؟ البتہ ہمیں معلوم بھی ہو کہ اس دیوبندی عوام کا چار کفریہ عبارتوں سے کوئی تعلق نہیں لیکن ہم اس کا جنازہ نہیں پڑھ سکتے؟ ہمیں معلوم بھی ہو کہ کسی بریلوی عالم نے بدعت و شرک نہیں سکھایا مگر ہم اُس کا جنازہ نہیں پڑھتے کیونکہ ضد برائے ضد، مخالفت برائے مخالفت نے ہمیں رحمت سے دور اور منافقت کے قریب کر دیا ہے۔

خواہش: یا اللہ ہمیں منافق بن کر، حاسد بن کر، حضورﷺ کا کرتہ اور لعاب منہ میں ڈلوا کر اپنا جنازہ نہیں پڑھانا چاہتا بلکہ حضورﷺ کے عشق میں زندگی گذارنا چاہتا ہوں۔ میرے ملک پاکستان سے دیوبندی، بریلوی، وہابی، شیعہ کے لفظ ختم ہو جائیں اور صرف قرآن و سنت کے مطابق مسلمان ہوں۔ اگر کوئی قرآن و سنت کے مطابق نہیں تو وہ کافر ہے اُس کا کفر دور کرنے کی شرائط بیان کی جائیں تاکہ وہ بھی مسلمان ہونے پر فخر محسوس کرے۔

اہلسنت: یا اللہ ہم قرآن و سنت کے مطابق خلافت عثمانیہ، چار مصلے والے ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مشرک کہا اور اُس کے بعد ایرانی نے ہمیں رافضی بنانے کی کوشش کی۔ یا اللہ ہمارے بڑے بدعتی و مشرک نہیں تھے اور ہم صحابہ کرام و اہلبیت کے گستاخ نہیں بننا چاہتے، اسلئے ہم مسلمانوں کی مدد فرما کر ملک پاکستان میں فرقہ واریت دور فرما۔ شکریہ امین۔

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general