ہر خواہش پر دم نکلے
1۔ جنت میں جو مانگا جائے گا وہ ملے گو تو میری شدید ترین خواہش ہے کہ اللہ کریم اپنے فضل و کرم سے جنت عطا فرمائے تو وہاں قرآن مجیداور احادیث میں لکھے ہوئے دنیا میں گذرے واقعات آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہوں جیسے اللہ کریم نے فرشتوں سے مشورہ کیا ”انی جاعل فی الارض خلیفہ“ اُس کے بعد فرشتوں نے جو جواب دیاوہ دیکھنا چاہتا ہوں۔
2۔ حضرت بابا آدم علیہ السلام نے کیا جواب دیا، شیطان نے کیسے دھوکہ دیا، جنت سے دنیا میں کیسے اتارے گئے، تمام انبیاء کرام کے واقعات، شیطان اور کافروں کی سازشیں اور چالیں، اللہ کریم کی انوار و تجلیات، کراماً کاتبین کیسے لکھتے، ہر جوڑ پر فرشتے کیسے مقرر ہیں، قبر میں آنے والے دو منکر نکیر فرشتے حضرت ملک الموت علیہ السلام کی طرح ایک ہیں یاہر قبر کے منکر نکیر علیحدہ علیحدہ ہیں۔
3۔خلفاء کرام اور سب صحابہ کرام کی زندگی، واقعات و جذبے و واردات، جنگ جمل و صفین و نہروان میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والے اور مقابلہ کرنے والوں کودیکھنے کی شدید ترین خواہش ہے۔
4۔ عوام کو حضورﷺ کے دیدار کا شوق ہوتا ہے مگرمیری عاجزی کے ساتھ یہ خواہش ہے کہ”یا اللہ اگر مجھے حضورﷺ کا دیدار ہو تو حضورﷺ کا نقشہ میری آنکھوں میں ایسا نقش ہو جائے کہ میری آنکھوں سے حضورﷺ کبھی دور نہ ہوں کیونکہ وصل کے بعد جدائی موت ہے۔دوسری بات یا اللہ میں ان کو دیکھ کر کبھی یہ نہ کہوں کہ میں رج گیا ہوں بلکہ ان کو دیکھنے کے بعد میری پیاس کبھی نہ بُجھے۔
5۔ میری شدید ترین خواہش ہے کہ جب میری موت ہو تو میرے نام پر کوئی جائیداد نہ ہو۔ شدید ترین خواہش ”یا اللہ میری نسلوں میں شکر، توکل، صبر، یقین رکھ دے تاکہ ان کے پاس پیسہ نہ بھی ہو مگر تیری محبت کی جائیداد ان کے پاس کبھی ختم نہ ہو اور اُس جائیداد سے وہ اپنی زندگی آرام سے گذار سکیں۔
6۔ زندگی کی شدید ترین خواہش ہے کہ حالات جیسے مرضی ہوں مگر دل کی حالت ایک جیسی ہو جس میں کبھی بھی حالات کا شکوہ نہ ہو بلکہ حالت بہتر بنانے کا عزم ہو کیونکہ دنیا مومن کے لئے قید خانہ ہے اور ساری عوام پاگل ہو کر اس قید خانے سے چھوٹ جانے کا سوچ رہی ہے حالانکہ ایسا نہیں ہونا۔
7۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ دو بندوں پر حسد (رشک) جائز ہے ایک تو جس کے پاس علم ہو اور وہ علم انسانوں کو سکھا رہا ہو اور دوسرا جس کے پاس پیسہ ہو اور وہ پیسہ دین پر لگا رہا ہو۔ اسلئے دو باتیں سامنے آئیں کہ عقل و پیسہ دین پر لگانا ہے یہی شدید ترین خواہش ہے۔
8۔ شدید ترین خواہش ہے کہ قبر میں رکھا جاؤں تو برگزیدہ فرشتے منکر نکیرآئیں اور پوچھیں من ربک تو ادب سے ان کے آگے عرض کروں کہ جو آپ اور میرا رب ہے جس کی بندگی کرتے ہوئے، موت آئی وہی میرا رب ہے اور جب حضورﷺ کی صورت مبارک نظر آئے تو آنکھوں سے آنسو اتنے نکلیں کہ پوچھنے والے پوچھنے کی ضرورت ہی محسوس نہ کریں بلکہ قبر میں روشنی ہو جائے اور ایمان چیخ چیخ کر میرے مسلمان ہونے کی گواہی دے رہا ہو۔
9۔ شدید ترین خواہش ہے کہ میرے ملک پاکستان سے دیوبندی، بریلوی، وہابی، شیعہ کے لفظ ختم ہو جائیں اور صرف قرآن و سنت کے مطابق مسلمان ہوں۔ اگر کوئی قرآن و سنت کے مطابق نہیں تو وہ کافر ہے اُس کا کفر دور کرنے کی شرائط بیان کی جائیں تاکہ وہ بھی مسلمان ہونے پر فخر محسوس کرے۔