میلاد کے نام پر فساد
1۔ حضورﷺ کا عشق ہمارے خون میں شامل ہے مگر اس عشق میں مجرمانہ ملی بھگت سے بندہ ”میلادی“ نہیں بلکہ ”فسادی“ بنتا ہے۔ اس میں مندرجہ ذیل دھوکے دئے جاتے ہیں:
دھوکہ نمبر1: بریلوی حضرات کی طرف سے ذکر ولادت، میلاد،میلادالنبیﷺ، جشن میلاد النبیﷺ، جشن عید میلاد النبیﷺنام رکھا جاتا ہے اور دیوبندی و اہلحدیث کی طرف سے سیرت النبیﷺ کانفرنس نام رکھا جاتا ہے۔ کسی بھی عمل کا نام رکھنا بدعت ہے تو تینوں جماعتیں بدعتی ہیں۔
دھوکہ نمبر2: میلاد کاکسی وقت، دن رات، ہفتہ، مہینہ، 12ربیع الاول،سے کوئی تعلق نہیں۔ بے وقوف عوام 8، 9، 12ربیع الاول کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات پر لڑ رہی ہے۔کیوں؟
دھوکہ نمبر 3: انفرادی یا اجتماعی طور پر حضورﷺ کا ذکر احادیث سُنا کر یا آپﷺ کی سیرت بیان کرکے یاآپ ﷺ پر درود بھیج کر یا نفل پڑھ کر آپﷺ کو ہدیہ یا نذرانہ بھیجنا اصل میلاد ہے۔ اس میں کھانا کھلانا بالکل ضروری نہیں لیکن کھانا نکال کر میلاد کریں تو عاشقوں کا بھانڈا پھوٹ جائے گا۔
دھوکہ نمبر4: دیوبندی اور بریلوی دونوں میلادی اور خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے متفقہ عقائد پر ہیں۔ دونوں کا اصل اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتیں ہیں۔ دیوبندی اور بریلوی سمیت ساری دنیا کے اہلسنت علماء کرام کو بدعتی و مشرک سعودی عرب کے وہابی علماء نے کہا اور وہابی علماء کو خارجی کہا گیا مگر یہ بات عوام کو کبھی نہیں بتائیں گے۔
دھوکہ نمبر5: بریلوی اور دیوبندی علماء اپنی پہچان نہیں بتائیں گے کیونکہ اہلسنت سے دیوبندی نکل کر سعودی وہابی علماء کے ساتھ ہیں اور اہلسنت سے کئی بریلوی علماء نکل کر ایرانی رافضی اہلتشیع کے ایجنڈے پر ہیں۔ پاکستان میں میلاد کے نام پر فساد اہلسنت کا نہیں بلکہ رافضی و خارجی کا ہے۔
نتیجہ: عوام صرف اور صرف 12ربیع الاول کو بھنگڑے ڈال رہی ہے، دیگیں پکا رہی ہے، کیک کاٹ رہی ہے، جلوس نکال رہی ہے، سٹریٹ پاور شو کر رہی ہے لیکن کیا حضورﷺ کے امتی بنا کر امت کو اکٹھا کرنے کے لئے پیسہ لگا سکتی ہے؟ میلاد ضروری نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کا اتحاد ضروری ہے۔ رانگ نمبر کو تلاش کریں ورنہ قیامت والے دن سب نے میلاد یا فساد کا جواب دینا ہے۔
مقصد: ہمارا میلاد یہی ہے کہ حضورﷺ کی امت کو شعور دینا کہ اصل میلادی خلافت عثمانیہ والے تھے اوراصل فسادی سعودی عرب کے وہابی علماء ہیں کیونکہ اگر وہ اہلسنت کو جگہ (space) دیں تو مسلمان متحد ہو سکتے ہیں۔ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو رافضی اور خارجی ”دجالی“ ایجنڈا کہلائے گا۔