بادشاہ پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ

بادشاہ پیر (شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ)

1۔ صوفی قرآن و سنت پر خلوص سے عمل کرکے اپنا تزکئیہ نفس کر کے ایسا مسلمان بنتا ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ صوفی ہر خیال اور خوابات، مکاشفات، واردات و کیفیات کا رد کرتا ہے جو شریعت کے خلاف ہوں۔

2۔ صوفی کرامات سے ڈرتا ہے کیونکہ حضرت عیسی علیہ السلام کے پاس مردے زندہ کرنے، آنکھوں کو بینائی دینے، برص کا مرض ٹھیک کرنے والے ”معجزات“ تھے مگر اصل یہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کا مقصود معجزات دکھانا نہیں بلکہ اپنی امت کی اپنی شریعت کے مطابق راہنمائی کر کے ان کو اللہ کریم کا مقرب بندہ بنانا تھا۔کرامات، کشف، خوابات کسی بھی ولی کی منزل نہیں بلکہ منزل اللہ کریم کی ذات اقدس ہے جس کے دیدار کے لئے ہر مسلمان عبادت کرتا ہے۔

3۔ بادشاہ پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ ایک عظیم بزرگ گذرے ہیں جنہوں نے عوام کو گمراہی سے نکال کر حضورﷺ کی شریعت پر چلنے کی دعوت دی اور کثیر مسلمانوں کو آپ کی بدولت ہدایت نصیب ہوئی۔ آپ 470ھ، رمضان کے مہینے میں ایران کے شہر ”گیلان“ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محترم جناب ابو صالح موسی جنگی رحمتہ اللہ علیہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور آپ کی والدہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی اولاد سے ہیں، اسلئے آپ حسنی حُسینی بزرگ ہیں۔

4۔ آپ کو اولیاء اللہ کی فہرست میں بادشاہ پیر کہا جاتا ہے۔ آپ کو کھیل کود سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ بچپن کی تعلیم اپنے ہی شہر اور اعلی تعلیم بغداد کے علماء سے حاصل کی۔بغداد میں رہتے ہوئے درس و تدریس اور فتوی دینے کا کام شروع کیا۔آپ حنبلی طریقے اور تصوف میں قادریہ سلسلے کے بانی ہیں۔آپ کے مرشد حضرت قاضی ابو سعید مبارک مخزومی رحمتہ اللہ علیہ ہیں۔

5۔ آپ نے پچاس سال کی عمر کے بعد چار نکاح کئے اور آپ کے بیس لڑکے اور انیس لڑکیاں پیدا ہوئیں۔غوثِ اعظم، پیران پیر دستگیر، محی الدین وغیرہ آپ کےالقابات ہیں۔ آپ کی کتابیں الفتح البانی و الفیض الرحمانی، فتوح الغیب، بہجتہ الاسرار۔۔ہیں۔

6۔ آپ ساری زندگی علم الحدیث، علم التفسیر، علم العقیدہ، علم الفقہ، تصوف، فنی علوم اور فتاوی دیتے رہے۔ آپ کا وصال 11ربیع الثانی کو ہوا اسلئے آپ کو گیارھویں والا پیر بھی کہا جاتا ہے۔ مسلمان اللہ کریم کی عبادت کر کے ثواب حضورﷺ کو ہدیہ کرتا ہے اور گیارھویں شریف کا مطلب بھی یہی ہے کہ ان کی علمی و عملی کاوش بیان کر کے اللہ واسطے عوام کو کھانا کھلا کر حضرت شیخ عبدالقادر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ کو ایصالِ ثواب کرنا۔ اگر کوئی کہے کہ یہ گیارھویں والے کے نام کی ہے تو عوام کو تعجب ہوتا ہے، اسلئے کہنا چاہئے کہ یہ گیارھویں والے کو ایصال ثواب کیا ہے اُس کے لئے کھانا تقسیم کیا ہے۔

7۔ شریعت و طریقت، پیری مریدی، تقلید وغیرہ کے قانون خلافت عثمانیہ کے 600سالہ دور میں منظور ہوئے، اسلئے ساری دنیا میں حنفی، شافعی، مالکی،حنبلی مقلد پائے جاتے ہیں جو چار مصلے کہلاتے ہیں۔ خانہ کعبہ میں بھی چار مصلے اہلسنت علماء کرام کی تجاویز سے رکھے گئے مگر سعودی عرب کے وہابی علماء نے اہلسنت علماء کرام کو بدعتی و مشرک کہہ کر اپنی مرضی کی اسلئے وہابی علماء پیری مریدی، تصوف، تقلید، حضورﷺ کے روضے کی طرف منہ کر کے دعا مانگنا، میلاد، عرس، مروجہ ایصالِ ثواب کو بدعت و شرک کہتے ہیں اور حضورﷺ کے دور کی بات کرتے ہیں حالانکہ کسی عمل کا نام اور کام شریعت کے مطابق ہو تو بدعت و شرک نہیں ہوتا۔

8۔ دیوبندی اور بریلوی ایک عقائد کے ہیں اور دونوں جماعتوں کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتیں ہیں جن سے توبہ کرنے پر مسلمان ایک اہلسنت بن سکتے ہیں۔ اگر دیوبندی اور اہلحدیث سعودی عرب کے وہابی علماء کے ساتھ ہیں تو پھر دیوبندیت وہابیت میں تبدیل ہو چکی اور ان کے اکابر بدعتی و مشرک ہیں پھر مسئلہ چار کفریہ عبارتوں کا ختم کیونکہ دیوبندیت ختم ہو گئی

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general