ایک اسلام
1۔ سب نبی مسلمان اور کوئی شک نہیں کہ سب کا دین ایک “اسلام“ تھا، یہی وجہ ہے کہ ختم نبوت پر ایمان رکھنے والے “مسلمان“ سب نبیوں اور سب نبیوں کی کتابوں اور صحیفوں پر ایمان لاتے ہیں مگر کیا ہر مذہب (عیسائی، یہودی، ہندو، صابی، زرتشت، کنفیوشس، بُدھ مت) کے ماننے والے حضور ﷺ اور قرآن پر ایمان رکھتے ہیں؟ اگر ایمان رکھتے تو پھر ان کا نام مسلمان اور دین “اسلام” ہوتا۔
2۔ اسلئے سورہ بقرہ کی آیت 69 سے کنفیوزڈ نہیں ہونا جس میں اللہ کریم فرماتا ہے”انَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ هَادُوْا وَ الصّٰبِــٴُـوْنَ وَ النَّصٰرٰى مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ (آل عمران) ترجمہ: بے شک مومن اور یہودی اورستارہ پرست اور عیسائی جو اللہ اور آخرت پر ایمان لاکر نیک اعمال کریں تو ان پر کوئی خوف نہیں اور نہ کوئی حُزن ہے“۔
اس آیت کی تفسیر یہی ہے کہ حضورﷺ کی آمد سے پہلے حضور ﷺ کی تلاش میں رہنے والے مسلمانوں کو، اپنی اولاد سے زیادہ حضور ﷺ کی نشانیوں کی وجہ سے حضور ﷺ کو پہچان رکھنے والے یہودیوں کو (جو مدینہ میں حضور ﷺکی وجہ سے آباد ہوئے)، حضرت عیسی علیہ السلام نےاحمد ﷺ کی بشارت دی اسلئے نصاری کو، اللہ کریم فرما رہا ہے، تم اب بھی اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لاکر نیک اعمال کرو تو تم پر کوئی خوف و حُزن نہیں ہو گا۔
سوال: اگر پھر بھی تفسیر سمجھ نہیں آئی تو سوال سمجھیں کہ اگر ایمان والے، صابی، یہود و نصاری ایک جیسے “مسلمان” اور ایک جیسا “اسلام” رکھتے ہیں تو کیا حضورﷺ اور حضور ﷺپر نازل ہونے والے قرآن پر ایمان رکھتے ہیں؟
3۔ سورہ نساء کی اس آیت سے اوپر والی آیت کی مزید تفسیر سمجھیں: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ آمِنُواْ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي نَزَّلَ عَلَى رَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِيَ أَنزَلَ مِن قَبْلُ وَمَن يَكْفُرْ بِاللَّهِ وَمَلاَئِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِيدًا اے ایمان والو !ﷲ پر ایمان رکھو، اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو ﷲ نے اپنے رسول پر اُتاری ہے اور ہر اس کتا ب پر جو اس نے پہلے اُتاری تھی۔ اور جو شخص اﷲ کا، اس کے فرشتوں کا، اس کی کتابو ں کا، اس کے رسولوں کا اور یومِ آخرت کا انکار کرے وہ بھٹک کر گمراہی میں بہت دور جا پڑا ہے (النساء 136)
اس آیت میں بھی ایمان والوں کو فرمایا گیا ایمان لاؤ، کیا نعوذ باللہ حضورﷺ پر ایمان لانے والے صحابہ کرام ایمان والےنہیں تھے، بے شک تھے مگر اللہ کریم مختلف انداز میں سمجھاتا ہے۔
ایک اسلام: تمام نبی مسلمان اور سب کا اسلام ایک ہے اسلئے ہر مسلمان سارے نبیوں، رسولوں اور ان پر نازل ہونے والی کتابوں پر ایمان لاتا ہے تو ایمان مکمل ہوتا ہے مگر یہود و نصاری اپنے اپنے نبی کو مانتے ہیں اور وہ بھی اپنی مرضی کا، اسلئے یہود و نصاری تب تک “مسلمان” اور دین “اسلام” پر نہیں ہیں جب تک حضور ﷺ اور حضور ﷺ پر نازل ہونے والے قرآن پر ایمان نہیں لاتے۔
دو اسلام: کوئی بھی مسلمان ڈاکٹر غلام جیلانی کی کتاب “دو اسلام“ پڑھ کر گمراہ نہ ہو جس میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ تمام دین (یہودی، عیسائی، بدھ مت) حق پر ہیں۔کہتے ہیں مگر کنفرم نہیں ہے کہ ڈاکٹر غلام جیلانی برق صاحب نے آخری عمر میں توبہ کر لی، پہلے مُنکرین احادیث تھے اور بعد میں احادیث پر ایمان لے آئے، البتہ ان کی کتابیں پڑھنے والے اب بھی گمراہ ہورہے ہیں۔
4۔ اللہ کریم نے فرمایا: ان الدین عند اللہ الاسلام (ال عمران 19) ترجمہ: بے شک اللہ کریم کے نزدیک پسندیدہ دین اسلام ہے۔پھر فرمایا: وَ مَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنہ ترجمہ: اور جو اسلام کے سوا کوئی دین چاہے گا وہ ہر گز اس سے قبول نہ کیا جائے گا (ال عمران 85)۔ پھر قرآن نے فرمایا اے محبوب کہہ دو: لکم دینکم ولی دین (الکافرون) ترجمہ: تمہارا دین تم پر اور میرا دین مجھ پر۔ یہ کافروں پر بات ختم ہوئی۔
نتیجہ: اسلام ایک ہی ہے اور سب کائنات کی عوام مسلمان بن سکتی ہے جب اپنے اپنے بے بنیاد دین کو چھوڑ کر قرآن اور حضور ﷺ پر ایمان لے آئیں۔ اسی طرح قرآن و سنت کو ماننے والے دیوبندی بریلوی اور اہلحدیث جماعتیں ختم ہو کر ایک جماعت بن سکتی ہی، اگر سعودی عرب کے وہابی علماء کی تقلید میں خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت کے دور کے اہلسنت علماء کرام (حنفی شافعی مالکی حنبلی) کو بدعتی و مشرک کہنا بند کر دیں کیونکہ کسی بھی مسلمان عالم نے بدعت و شرک نہیں سکھایا۔ اسلئے یہ سوال غور سے پڑھیں؛
سوال: کیا دیوبندی اور بریلوی جماعتیں خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے عقائد پرمتفق نہیں ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مشرک کہا؟ دونوں جماعتوں کا اختلاف صرف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کا نہیں ہے؟ اگر یہ بات درست نہیں تو دونوں طرف کے علماء اکٹھے ہو کر بتا دیں کہ اختلاف کیا ہے اورکس کتاب میں لکھا ہے تاکہ اتحاد امت ہو۔
سوال: اہلحدیث جماعت تقلید کو بدعت و شرک کہتی ہے اور اہلسنت مان لیتے ہیں کہ اہلحدیث جماعت بالکل “صحیح احادیث“ کے مطابق نماز ادا کرتے ہیں مگر سوال یہ ہے کہ کس “ایک“ نے کس دور میں ”صحیح احادیث“ کے مطابق اہلحدیث جماعت کو نماز ادا کرنا سکھایا اور کیا اہلحدیث جماعت سعودی عرب کے غیر مقلد وہابی عالم کی تقلید نہیں کرتی؟
سوال: اہلتشیع کا دین اہلکتاب عیسائی اور یہودی کی طرح ہے جنہوں نے اپنے دین میں منگھڑت عقائد بنا لئے۔ صحابہ کرام، اہلبیت، بارہ امام سب کے سب کا قرآن اور احادیث ایک تھیں۔ اہلتشیع کا تعلق نہ تو صحابہ کرام نے جو قرآن اکٹھا کیا اُس پر ہے کیونکہ ان کے نزدیک صحابہ کرام نعوذ باللہ کافر ہیں، احادیث کی کتابیں بھی اہلسنت والی نہیں ہیں، اسلئے ان کے علماء (زرارہ، ابو بصیر، محمد بن مسلم، جابر بن یزید، ابو بریدہ) اور بنیادی کُتب(الکافی، من لا یحضرہ الفقیہ، تہذیب الاحکام، استبصار) سب منگھڑت ہیں۔ اسلئے اہلتشیع اپنے علماء اور کتابوں کو حضورﷺ سے نہیں بلکہ اپنے ڈپلیکیٹ امام سے منسوب کر کے اپنے بے بنیاد دین پر ہیں۔