Shaheed e Muhabbat (شہیدِ محبت)

شہیدِ محبت


1۔ اللہ کے راستے میں شہید ہونے والے کو ”حقیقی شہید“ کہتے ہیں جس میں شرط یہ ہے کہ وہ بغیر علاج معالجہ اور وصیت کئے بغیر (وغیرہ) وہیں دم توڑ جائے، اس کو غسل و کفن نہیں دیا جائے گا بلکہ جنازہ پڑھ کر انہی کپڑوں میں دفن کر دیا جائے گا، جس میں شہیدہوا ہے۔ دوسرا ”حکمی شہید“ ہوتا ہے جس کے بارے میں احادیث میں شہید کی بشارت آئی ہو، البتہ حکمی شہید کا کفن دفن، غسل و جنازہ سب کیا جائے گا کیونکہ وہ عام میت کی طرح ہو گا۔

2۔حکمی شہداء پانچ طرح کے ہیں جو(1) طاعون (یا اس جیسی دیگر مہلک بیماری مثلاً کینسر، ٹی بی، چیچک، ایکسیڈنٹ وغیرہ)، (2) ڈوب (دریا، جھیل، سمندر، سیلاب، گلیشئرز، کنواں، نہر، ڈیم)، (3) دب (مکان کی چھٹ گرنے، پہاڑی تودا گرنے، گاڑی کے نیچے وغیرہ)، (4) پیٹ کی بیماری (حیضہ، قولنج، ہارٹ اٹیک وغیرہ) اور (5) جو اللہ کی راہ میں (دشمنوں، راہزنوں سے لڑتے ہوئے) قتل ہو گیا۔(بخاری و مسلم) (6) جو زمین میں اپنے اہل و عیال کے لئے رزق حلال کے لئے نکلتا ہے وہ بھی اللہ کی راہ میں ہوتا ہے (یعنی شہید ہوتا ہے)، جو زیادہ مال بنانے کے لئے نکلتا ہے وہ شیطان کی راہ میں ہے (مصنف عبدالرزاق) (7) زچگی میں مر جانے والی عورت (مجمع الزوائد) (8) جل کر مرجانے والا بھی شہید ہے (نسائی) اور (9) جس نے اللہ تعالی سے صدقِ دل سے شہادت کا سوال کیا، اللہ تعالی اسے شہدا کا مرتبہ عطا کرتا ہے خواہ بستر پر ہی فوت ہو (مسلم 1909)

3۔ کسی لڑکے کو کسی لڑکی یا کسی لڑکی کو لڑکے سے محبت ہو جائے اور وہ اس عشق میں مر جائیں تو اُسے بھی حکمی شہید کہا جائے گا لیکن شرط یہ ہے کہ (1) وہ اپنے عشق کا کسی پر اظہار نہ کرے، نہ معشوق پر اور نہ ہی کسی اور پر (2) پرہیز گار رہے (3) اپنے عشق کو چھپاتے ہوئے مر جائے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: من عشق فکتم و عف ثم مات، مات شھیدا (البدایہ و النھایہ لابن کثیر)، مختلف الفاظ کے ساتھ ان کتابوں میں بھی یہ روایت موجود ہے (تاریخ بغداد جلد 13 صفحہ 185، ذم الھوی صفحہ 314، العلل المتناھہ جلد 2 صفحہ 771)، کنزالعمال جلد 4، صفحہ 416)،

4۔ اس سے علم ہوا کہ شہید محبت کو ٹینشن لینا، عشق کا اظہار کسی سے نہ کرنا، لڑکی کی گلی کے چکر نہ لگانا، یا لڑکے کو بدنام نہ کروانا، فون، میسج وغیرہ کچھ بھی نہ کرنا اور لازم بات ہے یہ مسئلہ کسی رشتے دار یا غیر پر اچانک نظر پڑنے سے شروع ہوتا ہے، اسے اللہ کریم کی طرف سے امتحان سمجھنا اوراس پر عشق کا روگ اندر ہی اندر عاشق کوکھا جائے تو اسے ”شہید محبت“ کہیں گے۔

5۔ اگر ایسے عاشق کو اُس وقت کوئی نیک آدمی عورت کے عشق سے نکال کر حضورﷺ کے عشق میں ڈال دے تو سونے پر سُہاگہ ہو گا کیونکہ اُس کا عشق اُس سے وہ کام کروائے گا جو دوسرا نہیں کر سکے گا۔ مجازی عشق سے عشق حقیقی کا روگ لگ سکتا ہے جیسے تصوف والے کہتے ہیں کہ اگر پیر و مرید کے درمیان اللہ کریم کی ذات کا واسطہ ہو، دنیا داری نہ ہو، پیر بھی شریعت سکھانے والا ہو اور مرید بھی اللہ کی راہ پر چلنے کا ارادہ رکھتا ہو تو پھر اللہ کریم دونوں کا ہادی ہے۔

6۔ کچھ لوگ میڈیا کے شہید ہوتے ہیں جن کو شہید سیاست، شہید جمہوریت، شہید تحریک، شہید آزادی کہتے ہیں حالانکہ ان میں سے کئی تو مسلمان بھی نہیں ہوتے۔

سوال: اگر پاکستان کی فوج ہندوستان کی فوج کے ساتھ لڑے تو درمیان میں مسلمان ہوں تو شہید کون ہو گا؟
جواب: علماء قرآن و سنت کے مطابق شہید کی قسمیں بتا سکتے ہیں لیکن انجام کا علم کل قیامت والے دن ہی ہو گا کہ کونسامسلمان اللہ واسطے اسلام اور مسلمان کو بچانے کے لئے لڑا یا مالِ غنیمت، پیشہ، تنخواہ، تمغوں، عورت اور جہنم کمانے کے لئے لڑتا رہا۔

7۔ مساجد پر قبضہ کرنا، ایک دوسرے کو کافر، بدعتی و مُشرک کہنا اور ایک دوسرے کو قتل کرنے کے لئے اسلحہ اکٹھا کرنا، مزاروں پر گولہ باری کر کے مزار شہید کرنا، اکابر صحابہ یا علماء کی قبروں کو مسمار کر کے ان کے اجسام کی توہین کرنا، یہ ایسے دیندار ہیں جو جہالت کی موت مریں گے، یہ ایک دوسرے کو دین کے نام پر قتل کرتے ہیں مگر مسلمان مسلمان سے بیٹھ کر حل نہیں نکالتے۔اسلئے ہر جماعت سے سوال ہیں کہ اپنے حصے کا جواب دے:

سوال: دیوبندی اور بریلوی اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، قبر پر اذان، عرس، ایصالِ ثواب، میلاد پر عوام کو گمراہ نہ کریں بلکہ یہ بتائیں کہ کیا دیوبندی اور بریلوی خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے متفقہ عقائد پر نہیں ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مُشرک کہا اور دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کا اصولی اختلاف دونوں جماعتوں کا فرق ہے؟ اگر ایسا نہیں تو عوام نہیں دونوں جماعتوں کے علماء ملکر عوام کو بتائیں کہ اصل اختلاف کیا ہے؟

سوال: پاکستان کے اہلحدیث اگر سعودی عرب کے وہابی علماء کے ساتھ نہیں ہیں تو بتا دیں کہ مقلد ہونے کے باوجود تقلید کو بدعت و شرک کیوں کہتے ہیں، اگر مقلد نہیں ہیں تو بتائیں کہ کس ایک نے کس دور میں صحیح احادیث کے مطابق نماز روزے کے مسائل پوری جماعت کو سکھائے کیونکہ صحابہ کرام کے دور کے بعد تابعین کے چار ائمہ کرام کو بھی صحیح احادیث نہیں ملیں؟

سوال: اہلتشیع حضرات اہلسنت پر الزام لگانے کی بجائے قرآن و سنت سے اپنا تعلق بتا دیں۔

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general