Lafzon Ke Pechan Istilahat e Hadees (لفظوں کی پہچان اصطلاحاتِ حدیث)

لفظوں کی پہچان (اصطلاحاتِ حدیث)


ہر مُلک میں آنسوؤں کی زبان سمجھ میں آ سکتی ہے مگر زبان سب کی علیحدہ علیحدہ ہے جس کو سمجھنے کے لئے اُس ملک کی زبان سیکھنی ہوتی ہے۔دیکھا جائے تو ہر بندہ مسلمان ہے مگر وکیل، ڈاکٹر، پروفیسر، انجینئر نہیں ہے، اسی طرح ہر بندہ مسلمان ہے مگر مفسر، محدث، سیرت نگار، مجتہد، فقیہ نہیں ہے، اسلئے حضور ﷺ کے فرمان کو عام آدمی نہیں سمجھ سکتا بلکہ محدثین سمجھ سکتے ہیں اور مجتہد احادیث کر شرح کرتے ہیں کیونکہ ان کو ان الفاظ کے معنی آتے ہیں:
راوی: وہ شخص جو سند کے ساتھ حدیث کو نقل کرے۔طالبُ الحدیث: وہ شخص جو روایت، درایت، شرح اور فقہ کے اعتبار سے حدیث پڑھنے میں مشغول ہو۔مُحَدِّث: وہ شخص جو علم حدیث میں روایۃ درایۃ مشغول ہو اور کثیر روایات اور ان کے راویوں کے حالات پر مطلع ہو۔

حافظُ الحدیث: وہ مُحَدِّث جو ایک لاکھ احادیث کی اسانید ومتون کا عالم ہو۔

حُجَّت فی الحدیث: وہ محدث جسے تین لاکھ حدیثیں اسانید ومتون کے ساتھ یاد ہوں۔

حاکِم فی الحدیث: وہ محدث جسے جملہ احادیث مرویہ اسانید و متون کے ساتھ یاد ہوں اور وہ راویوں کے حالات سے پوری طرح واقف ہو۔

کتب احادیث کی اقسام

صحیح: حدیث کی وہ کتاب جس کے مصنف نے صرف احادیث صحیحہ کا التزام کیا ہوجیسے: صحیح بخاری ومسلم۔

سُنَن: حدیث کی وہ کتاب جس میں محض احکام سے متعلق احادیث ہوں جیسے سنن ابوداود و نسائی۔

جامِع: جس کتاب میں آٹھ عنوانوں کے تحت احادیث لائی جائیں اور وہ یہ عنوانات یہ ہیں، سیر، آداب، تفسیر، عقائد، فتن، احکام، اشراط، مناقب۔

مُسْنَد: حدیث کی وہ کتاب جس میں ہر صحابی کی مرویات الگ الگ جمع کی جائیں جیسے مسند امام احمد۔

مُعْجَم: حدیث کی وہ کتاب جس میں اسمائے شیوخ کی ترتیب سے احادیث لائی جائیں جیسے معجم طبرانی ومعجم کبیر، صغیر و اوسط۔

مُسْتَخْرَج: جس کتاب میں کسی اور کتاب کی احادیث کو ثابت کرنے کے لیے ان احادیث کو مصنف کتاب کے شیخ یا شیخ الشیخ کی دیگر اسناد سے وارد کیا جائے جیسے ابو نعیم کی” مستخرج علی الصیحین۔”

مُسْتَدْرَک: جس کتاب میں مختلف ابواب کے تحت ان احادیث کو لایا جائے جو ان ابواب میں کسی اور مصنف سے رہ گئی ہوں جیسے حاکم کی ”مستدرک علی الصیحین۔”

رسالہ: جس کتاب میں جامع کے آٹھ عنوانوں میں سے کسی ایک عنوان کے تحت احادیث ہوں۔

جُزء: وہ چھوٹی کتاب جس میں صرف ایک موضوع پر احادیث ہوں۔

اربعین: جس کتاب میں چالیس احادیث ہوں۔

اَمَالِی: وہ کتاب جس میں شیخ کے املاء کرائے ہوئے فوائد ونکاتِ حدیث جمع ہوں۔

مُفْرَد: وہ کتاب جس میں ایک شخص کی احادیث جمع ہوں جیسے ابراہیم بن عسکری کی مسند ابوہریرہ۔

مُرْسَل: وہ کتاب جس میں مرسل حدیثیں جمع کی گئی ہوں جیسے ابوداود کی مراسیل۔

مصنف: جس کتاب کی ترتیب فقہی ابواب پر ہو اور اس میں آثار صحابہ اور اقوال تابعین و تبع تابعین بکثرت ہوں۔

اطراف: جس کتاب میں حدیث کا صرف وہ حصہ ذکر کیا جائے جو بقیہ پر دلالت کرے اور پھر اس حدیث کے تمام طرق اور اسانید بیان کر دیے جائیں یا بعض کتب مخصوصہ کی اسانید بیان کی جائیں۔

علم الحدیث روایۃً: یہ وہ علم ہے جو نبی کریم ﷺ کے اقوال، افعال، ان اقوال اور افعال کی روایت، ان کے ضبط اور ان کے الفاظ کی تحریر پر مشتمل ہو۔

علم الحدیث درایۃً: یہ وہ علم ہے جس سے روایت کی حقیقت، اس کی شرائط، اقسام، احکام، راویوں کے احوال اور ان کی شرائط، مرویات کی اقسام اور ان کے متعلقات کی معرفت ہو۔ (باقی آئندہ قسط میں)

ہوم ورک: محدثین فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کی بات (حدیث) کو 114000 صحابہ کرام نے سُنا (سماع) ہے اور صحابہ سے تابعین اور تابعین سے تبع تابعین نے سُنا اور پھر احادیث کتابی شکل میں سند اور متن کے ساتھ اکٹھی کی گئیں ہیں۔ اس پر اہلتشیع بے بنیاد مذہب سے سوال ہے:

سوال: حضور ﷺ کے کم و بیش 124000 صحابہ کرام (اہلبیت سمیت) نے ملکر حضور ﷺ کے فرمان کے مطابق زندگی گذاری، احادیث کو بیان کیا جس میں سیدنا حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی شامل ہیں۔ اہلتشیع کا کونسا ڈپلیکیٹ علی ہے جس نے قرآن بھی خود اکٹھا کیا اور حضور ﷺ کی مرفوع، موقوف، مقطوع احادیث کے راوی (صحابی، تابعین و تبع تابعین) کون کون ہیں؟

بے بنیاد مذہب: اہلتشیع کی احادیث کی کتابیں اسناد اور راوی کے بغیر منگھڑت ہیں، حضور ﷺ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جھوٹ منسوب ہے، اسلئے جب قرآن و سنت ہی نہیں تو فقہ جعفر کیسے سچی ہو سکتی ہے۔ اب جس کی بنیاد ہی جھوٹ پر بنی ہو اُس کو مسلمان کیسے کہہ سکتے ہیں۔ قصے اور کہانیوں کا نام اور الزامی سوالوں کا نام ”اسلام“ رکھا ہے۔ اللہ کرے مرنے سے پہلے کسی اہلتشیع کو سمجھ آ جائے۔

اتحاد امت: خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی علماء کرام اہلسنت ہیں جنہوں نے 600 سال میں دین کی خوب خدمت کی اور اُس دور میں بہت سا علمی کام ہوا، البتہ سعودی عرب کے وہابی علماء نے خلافت عثمانیہ کے احتتام پر ساری دُنیا کے اہلسنت کو بدعتی و مُشرک کہاجس سے امت مسلمہ کا نقصان ہوا۔

دیوبندی اور بریلوی خلافت عثمانیہ والے ہیں جن کا آپس میں اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کُفریہ عبارتیں ہیں۔ اگر دیوبندی سعودی عرب کے وہابی علماء کے ساتھ ہیں تو ان کے اکابر وہابی کے نزدیک بدعتی و مُشرک ہیں۔ اسلئے تقیہ بازی نہ کریں۔

ایک مصلہ: ساری دُنیا میں حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی طریقے سے قرآن و سنت کے مطابق نماز ادا کی جاتی ہے، اگر سعودی عرب نے ایک مصلے پر ساری دُنیا کو اکٹھا کیا ہے تو پھر دیوبندی کو حنفیت چھوڑ کر اور اہلحدیث کو غیر مقلدیت چھوڑ کو ”حنبلی“ طریقے سے نماز ادا کرنی چاہئے ورنہ مصلہ ایک نہیں ہے

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general