حضرت نوح علیہ السلام
1۔ قرآن مجید کی 29 سورتوں میں 43 مرتبہ حضرت نوح علیہ السلام کا نام آیا ہے اور اس کے علاوہ 28 آیات اور دو رکوع کی سورت حضرت نوح علیہ السلام کے نام پر ہے۔ تفاسیر سے آپ کے نام عبدالغفار، عبدالملک یا عبد الاعلی ملتے ہیں اور آپ بہت زیادہ رونے اور گریہ کرنے کی وجہ سے آپ کا لقب نوح ہے۔ آپ کا شمار اولوالعزم پیغمبروں میں ہوتا ہے جنہوں نے 950 سال اُن سرکش لوگوں کو تبلیغ کی جو آپ کو پیغمبر کی بجائے عام آدمی سمجھتے تھے اور آپ کی تبلیغ سے صرف 80 بندے مسلمان ہوئے۔
2۔ آپ سب سے پہلے رسول ہیں اور اُس وقت مبعوث (ہود 25) کئے گئے جب گھر گھر پانچ بتوں (1) وَد (2) سُواع (3) یَغوث (4) یعوق (5) نَسرکی عبادت ہو رہی تھی (نوح 23)۔آپ نے 950 سال سمجھایا (العنکبوت 14) مگر آپ کی قوم نے اذیتیں دیں، مذاق اُڑایا، پتھر مارے لیکن آپ نے صبر و تحمل کیا اور ہزاروں لاکھوں دلائل سے سمجھایا مگر سردار لوگ نہ مانے جس پر آپ نے بد دعا کی۔ اللہ کریم کا حُکم ہوا، جتنے تم پر ایمان لا چُکے ہیں، ان کے سوا کوئی ایمان نہیں لائے گا، کافروں کا غم نہ کھا اور ان کے متعلق اب مجھ سے بات بھی نہ کرنا اور کشتی بنا اب سیلاب آئے گا سب غرق (ہود 36 – 37)۔
3۔ کشتی بن گئی تو سب اہل ایمان کے ساتھ ساتھ چرند پرند کے ایک ایک جوڑے کو رکھنے کا حُکم دیا گیا اور تفسیر میں یہ بھی آتا ہے کہ ساتھ میں حضرت آدم و حوا علیھما السلام کے تابوت بھی رکھے گئے۔ حضرت نوح علیہ السلام نے جب طوفان دیکھا اور اپنے بیٹے کنعان کو پہاڑ کی طرف بھاگتے دیکھا تو اللہ کریم کے آگے عرض کی کہ یا اللہ میرا بیٹا! اللہ کریم نے فرمایا یہ تیری نسل سے ہی نہیں ہے کیونکہ اس کے اعمال نیک نہیں ہیں۔(سورہ ہود) آپ کے تین بیٹے (1) حام (2) سام (3) یافث آپ کے ساتھ تھے جن سے نسل چلی۔ طوفان نوح ختم ہوا اور آپ کی کشتی جودی پہاڑ پر جا کر ٹھر گئی۔ 80 باایمان بندوں سے دُنیا دوبارہ شروع ہوئی اسلئے آپ کو آدم ثانی بھی کہا جاتا ہے۔
4۔ تفسیر قرطبی میں ہے کہ آپ کی بیوی کا نام واہلہ تھا۔اللہ کریم نے فرمایا: اللہ نے ان لوگوں کے لئے جنہوں نے کفر کیا ہے، نوح (علیہ السلام) اور لوط (علیہ السلام) کی عورت (واہلہ اور واعلہ) کی مثال بیان فرمائی ہے، وہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو صالح بندوں کے نکاح میں تھیں، دونوں نے ان سے خیانت کی، پس وہ اللہ (کے عذاب) کے سامنے ان کے کچھ کام نہ آئے اور ان سے کہہ دیا گیا کہ تم دونوں (عورتیں) داخل ہونے والوں کے ساتھ دوزخ میں داخل ہو جاؤ۔(التحریم 10)
تفاسیر روح البیان اور در منثور میں لکھا ہے کہ یہ دونوں عورتیں زانیہ نہیں تھیں بلکہ نوح (علیہ السلام) کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ وہ لوگوں کو کہتی تھی کہ یہ اللہ کا نبی مجنون ہے اور لوط (علیہ السلام) کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ اس نے مہمانوں کو بتا دیا تھا کہ خوبصورت مہمان آئے ہوئے ہیں جلدی سے آ جاؤ۔ یہ دونوں عورتیں اپنے اپنے خاوند کا نبوت والا حُکم نہیں مانتی تھیں۔
5۔ حضرت نوح علیہ السلام کا قصہ سورہ نوح کے علاوہ اعراف 59 – 64، یونس 71 – 73، ہود 25 – 49، المومنون 23 – 31، الشعراء 105 – 122، عنکبوت 14,15، الصافات 75 – 82، قمر 9 – 16 میں موجود ہے۔
6۔ حضرت نوح علیہ اسلام کا مزار کس جگہ پر ہے اس میں مختلف روایات ہیں، البتہ مشہور یہ ہے کہ آذربائیجان میں ان کی قبر مبارک ہے۔
7۔ حضرت نوح علیہ السلام کا قصہ اسلام کے شروع میں نبی کریم ﷺ پر نازل ہوا جس وقت مسلمانوں کو کافر شدید اذیت دیتے تھے، اسلئے اس قصے کو سُن کر مسلمانوں میں صبر و شکر بھی پیدا ہوا۔ البتہ کچھ باتوں کی اہمیت ثانوی ہوتی ہے مگر عوام ان کے پیچھے پڑی رہتی ہے جیسے طوفان کہاں سے شروع ہوا، کشتی کیسے بنی اور اب کہاں ہے، جودی پہاڑ کس ملک میں ہے، ان ابحاث پر کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ البتہ قرآن و احادیث اور تاریخ کی بہت سی معلومات کمنٹ سیکشن میں موجود ہیں۔
8۔ ہماری تحقیق کہتی ہے کہ جہالت کا علاج علم سے ہوتا ہے اسلئے نبیوں والے کام ہم نے بھی کرنے ہیں، حضرت نوح علیہ السلام کی تبلیغ سے 80 مسلمان ہوئے تو جماعت بنانے کی ضرورت کیا ہے، ہم سب مسلمان ہیں اسلئے سب قرآن و سنت پر چلنے والی ایک جماعت ہو جائیں تو مسئلہ حل ہو جائے گا ورنہ مذہبی کرپشن کی سزا بہت زیادہ ملے گی۔
9۔ اہلحدیث جماعت بتا دے کہ تقلید کو بدعت و شرک کہنا کس مجتہد نے اہلحدیث جماعت کو سکھایا اور کیا اسی مجتہد کی اہلحدیث جماعت تقلید نہیں کر رہی؟
10۔ دیوبندی یہ بتا دیں کہ وہابی اور دیوبندی میں کیا فرق ہے کیونکہ دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں پر خلافت عثمانیہ والوں نے کفر کے فتوی دئے اور سعودی عرب نے خلافت عثمانیہ والوں کو بدعتی و مُشرک کہا۔ اب دیوبندی خلافت عثمانیہ والے ہیں یا سعودی عرب کے وہابی علماء کے ساتھ ہیں؟
11۔ بریلوی حضرات عوام کو ایک فتوی دیں کہ خلافت عثمانیہ کے چار مصلے اجماع امت کا جو نعرہ نہ لگائے اور فتاوی رضویہ کے مطابق عقائد و اعمال نہ کرے وہ اہلسنت نہیں ہے۔