Noor Min Noor Allah (نور من نور اللہ)

نور من نور اللہ

1۔ ہلاکو خان نے بغداد کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور کتابوں کا علمی خزانہ دریا میں بہا کر مسلمانوں کا علمی نقصان کیا۔ اُس کے بعد سعودی عرب میں مدینہ پاک کی لائبریری جل گئی یا جلائی گئی جس میں خلافت عثمانیہ، 600 سالہ دور کا علمی خزانہ موجود تھا۔ ریکارڈ ضائع ہو گیا یا کیا گیا، اسلئے کوئی نہیں بتاتاکہ 600 سالہ خلافت عثمانیہ کے دور میں، ایک وقت میں چار انداز میں نماز پڑھنے والے حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی (چار مصلے) کسطرح اذان دیتے، کیا چار جمعہ ہوتے یا حج کا خطبہ کون دیتا؟ سب کچھ فنا کر کے یہ کہا گیا کہ چار مصلے بدعت و شرک تھے؟ کہنے والے سعودی عرب کے وہابی علماء ہیں۔

2۔ حال میں مصنف عبدالرزاق، حضرت جابر والی حدیث ”یا جابر ان اللہ تعالی قد خلق قبل الاشیاء نور نبیک من نورہ“ کا ایک نسخہ ملا ہے (کمنٹ میں لنک موجود ہے) اور یہ بھی علم ہوا کہ بہت سے نسخے جن کے پاس تھے، اُن سے لے کر جلائے گئے۔ اگر حضرت جابر رضی اللہ عنہ والی حدیث نہیں تھی تو القسطلانی شارح صحیح بخاری نے المواھب اللدنیہ، ابن عربی نے تلقیح الاذھان و مفتاح معرفتہ الانسان، العجلونی نے کشف الخفا، حسین بن محمد بن الحسن الدیار بکری نے تاریخ الخمیس فی احوال انفس نفیس اور الاربعین میں اس روایت کا ذکر کیوں کیا ہے؟ احمد بن محمد بن علی بن حجر الھیتمی السعدی الانصاری، العجلونی نے کشف الخفاء میں شھاب الدین شیخ الاسلام ابو العباس (المتوفی 974ھ) فتوی میں، محمد عبدالحی بن محمد عبدالحلیم الانصاری اللکنوی الھندی، ابو الحسنات (1304ھ) نے بھی اس کو مصنف عبدالرزاق کی روایت کیوں لکھا ہے؟

3۔ اللہ کریم لم یلد و لم یولد ہے اور حضور ﷺ اللہ کریم کی جنس سے ہر گز نہیں ہیں اسلئے اس حدیث کو ماننا حضور ﷺ کو نور من نور اللہ ماننا ہے، حضور ﷺ تو حضرت آمنہ رضی اللہ عنھا کے گھر پیدا ہوئے اور یوحی الی بشرہیں، آپ ﷺ کی بشریت سے شریعت بنتی ہے جس پر عمل کرنا سب پر لازم ہے۔

4۔ مصنف عبدالرزاق کی صحیح حدیث ”یا جابر ان اللہ تعالی قد خلق قبل الاشیاء نور نبیک من نورہ“ اور اُس کے ترجمے کا لنک کے ساتھ ساتھ اس حدیث پر جناب احمد رضا خاں صاحب کی شرح بھی کمنٹ سیکشن میں موجود ہے۔ اہلسنت کے عقائد خلافت عثمانیہ، چار مصلے والے ہیں جن کو 1924میں سعودی عرب کے وجود میں آنے سے پہلے جناب احمد رضا خاں صاحب نے فتاوی رضویہ جلد 29 صفحہ 339 پر لکھے اور آپ کی وفات 1921میں ہوئی۔

5۔ دیوبندی اور بریلوی خلافت عثمانیہ والے ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مُشرک کہا لیکن شو مئی قسمت دیوبندی اب بریلوی کو بدعتی و مشرک کہتے ہیں حالانکہ بریلوی علماء کا ایک مطالبہ تھا کہ دیوبندی علماء کی چار عبارتوں پر کُفر کا فتوی ہے اس سے توبہ کر لیں۔ اہلحدیث حضرات سے ایک سوال ہے کہ کس مجتہد نے قرآن و سنت کے مطابق اہلحدیث جماعت کو کہا تھا کہ ”تقلید“ بدعت و شرک ہے اسلئے اب ضعیف احادیث پر عمل بھی نہیں کرنا اور صحیح احادیث میں میری اتباع کرنا؟ اہلتشیع تو قرآن کو اصل نہیں مانتے اور اُن کی ساری احادیث منگھڑت ہیں، اسلئے فقہ جعفر بھی منگھڑت ہوئی۔

اتحاد امت: دیوبندی حنفیت اور اہلحدیث غیر مقلدیت چھوڑ کر سعودی عرب کے وہابی علماء کی طرح حنبلی نماز اور عقائد اختیار کر لیں تاکہ پاکستان اور سعودی عرب میں ”ایک مصلہ“ ہو جائے یا سعودی عرب مان لے کہ خلافت عثمانیہ، چار مصلے، 600 سالہ اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی)بدعتی و مشرک نہیں تھے، اسلئے فتاوی رضویہ میں بھی کوئی بدعت و شرک نہیں ہے اور پاکستان میں دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث جماعتوں کو خلافت عثمانیہ کے دور کے قرآن و سنت کے مطابق “عقائد اہلسنت“ پر اکٹھا کر لے۔

سکون: اگر مُلک پاکستان میں دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث جماعتیں فتاوی رضویہ بیان کر دیں تو جیسے سعودی عرب میں سکون کے ساتھ سب نماز ادا کرتے ہیں، ہمارے پاکستان میں بھی رافضیت سے جان چھوٹ جائے گی اور سب کو سکون مل جائے گا ورنہ بڑے آرام سے سعودی اور ایرانی (خارجی و رافضی) لڑائی میں اہلسنت کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور100 سالوں بعد خارجی و رافضی میں لڑائی کروا دی جائے گی تاکہ دین اسلام کے ماننے والوں کی آپس کی لڑائی میں دین غائب ہو جائے۔

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general