Muhammadi Maklad (محمدی مقلد)



محمدی مقلد

1۔ یہ معلوم نہیں کہ غیر مقلد، اہلحدیث، سلفی، توحیدی، محمدی وغیرہ کس مجتہد کی پیروی کرتے ہیں اور کس نے ان کے یہ نام رکھے ہیں کیونکہ حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی علماء کا تو سب کو علم ہے کہ ابھی صحاح ستہ لکھی نہیں گئیں تھیں جب یہ حضور ﷺ کے دین کو پھیلا رہے تھے اور یہ سارے ”محمدی“ ہیں جنہوں نے اصولوں پر فقہ کی بنیاد رکھی جیسے حضرت نعمان بن ثابت(امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ) فرماتے ہیں:

اصول: میں سب سے پہلے کتاب اللہ سے (مسئلہ و حکم) لیتا ہوں، اگر کتاب اللہ میں نہ ملے تو پھر سنت رسول اللہ ﷺ اور احادیث کی طرف رجوع کرتا ہوں، اگر کتاب اللہ وسنت رسول اللہ ﷺ میں بھی نہ ملے تو پھر میں اقوالِ صحابہ کرام کی طرف رجوع کرتا ہوں اور میں صحابہ کرام کے اقوال سے باہر نہیں نکلتا اور جب معاملہ ابراہیم و الشعبی و الحسن و ابن سیرین و سعید بن المسیب (علماء) تک پہنچ جائے تو پھر میں بھی اجتہاد کرتا ہوں جیسا کہ انہوں نے اجتہاد کیا (تاریخ بغداد 13/368)

امام ابو حنیفہ کے اصحاب (شاگردوں) کا اس بات پر”اجماع“ ہے کہ امام ابو حنیفہ کے نزدیک ضعیف حدیث بھی ان کی رائے و قیاس سے اولی و بہتر ہے اور اسی اصول پر امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے مذہب کی بنیاد و اساس رکھی گئی جیسا کہ نماز میں قہقہہ والی حدیث ضعیف ہے مگر امام ابو حنیفہ نے اپنے قیاس و رائے پر مقدم کیا، اور سفر میں نبید التمر(کھجور کے پانی) کے ساتھ وضو والی حدیث کو باوجود ضعیف ہونے کے امام ابو حنیفہ نے اپنی رائے سے مقدم کیا، پس حدیث ضعیف و آثار الصحابہ کو رائے و قیاس پر مقدم کرنا یہ امام ابوحنیفہ اور امام احمد کا قول و فیصلہ ہے (حافظ ابن قیم،اعلام الموقعین عن رب العالمین) پاکستان میں جناب احمد رضا خاں صاحب کا فتاوی رضویہ امام صاحب کے اصولوں پر ہے۔

اصول:اگر اہلحدیث محمدی ہیں تو کیاایک حدیث دکھا سکتے ہیں جس کو رسول اللہ ﷺ نے صحیح، ضعیف یا منگھڑت فرمایا ہو؟ اگر نہیں تو یہ بتائیں کہ تقلید کو بدعت و شرک قرآن و سنت کے مطابق کس مجتہد نے کہا اور کن اصولوں پر اس مجتہد کی پیروی ”صحیح احادیث“ پر کرتی ہے اور ضعیف احادیث پر عمل نہیں کرتی؟

فتوی: پورے پاکستان کو چیلنج ہے کہ اس اصول کا فتوی اہلحدیث جماعت سے لے کر دے ورنہ ان کی دیکھا دیکھی انجینئر صاحب بھی احادیث کی شرح کر رہے ہیں مگر کن اصولوں پر کر رہے ہیں وہ بتا نہیں سکتے، البتہ انجینئر صاحب رافضی ایجنڈے پر ضرور ہیں۔

مذاق: اہلحدیث رفع یدین، امین بالجہر، امام کے پیچھے فاتحہ، رکعات تراویح وغیرہ پر زور لگاتے ہیں حالانکہ چاروں ائمہ کرام کا بخاری و مسلم سے پہلے انہی باتوں میں اختلاف رہا اور یہ صحیح و ضعیف احادیث پہلے موجود تھیں۔ دوسرا اہلحدیث حنبلی، مالکی، شافعی کو نہیں بلکہ صرف حنفی کو ٹارگٹ کرتے ہیں؟

وجہ: اس کی وجہ یہ ہے کہ عباسی اور عثمانی خلافتوں میں یہی حنفی مسلک موجود تھا مگر خلافت عثمانیہ والوں نے شافعی، مالکی، حنبلی کو بھی خانہ کعبہ میں امامت کا حق دیا۔ سعودی عرب کا سرکاری مذہب حنبلی ہے مگر وہ باقی کسی کو امامت کا حق نہیں دیتے۔

سوال: دیوبندی اور بریلوی (حنفی) ہیں اور خلافت عثمانیہ، چار مصلے، کے دور میں تقلید کے قانون کے مطابق حنفی امام کے پیچھے نماز ادا کرتے تھے۔ اگر شافعی، مالکی، حنبلی کے پیچھے نماز جائز تھی تو اس وقت کیوں ادا نہیں کی جاتی تھی؟اگر ناجائز ہے تو حنفی مقلدکی سعودی عرب کے حنبلی امام کے پیچھے جائز کیسے؟

اتحاد امت: وہابی علماء کو ”دیوبندی“ حنبلی اہلسنت کہتے ہیں اور اہلحدیث جماعت ”غیر مقلد“ ثابت کرتے ہیں۔ دونوں جماعتوں کو چیلنج ہے کہ سعودی عرب کے وہابی علماء سے ایک فتوی لیں اور پھرمذہبی انتشار پیدا کئے بغیر ”اہلحدیث اور دیوبندی“وہابی عقائد و اعمال پر متفق ہو جائیں۔ البتہ اس کے لئے دیوبندی کو المہند والے اکابر کو بدعتی ومشرک اور اہلحدیث جماعت کو غیر مقلدیت کی قربانی دینی ہو گی۔

رافضی: رافضی کا تو دین ہی اور ہے کیونکہ انہوں نے اپنا ایک خیالی علی بنایا ہے جو حضرت علی رضی اللہ عنہ نہیں ہیں۔ چودہ معصوم اور بارہ امام کا فلسفہ اور ان بارہ امام کو نبیوں والے اختیار دینا ختم نبوت کے خلاف ہے۔ ان کی احادیث کی کتابیں بھی منگھڑت ہیں اور فقہ جعفر کے علماء اور راوی بھی جھوٹے۔

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general