من کنت مولاہ فعلی مولاہ

من کنت مولاہ فعلی مولاہ

1۔ ترمذی 3713، ابن ماجہ 121 احادیث: 10ھ 18 ذی الحج کو حج سے واپسی پر حضور ﷺ نے غدیر خم کے مقام پر مدینہ پاک کے تمام صحابہ کرام کے سامنے یہ فرمایا: جس کا میں مولا اُس کا علی مولا ہے۔ اسلئے اہلتشیع حضرات کا کہنا ہے کہ یہ حدیث حضور ﷺ کے وصال کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کی امامت کا اعلان ہے۔

2۔ ترمذی 3713 حدیث کے راوی زید بن ارقم رضی اللہ عنہ ہیں۔ ابن ماجہ 121 حدیث کے راوی حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ہیں۔اسطرح مختلف احادیث کی کتب کے راوی عبدالرحمن بن ابی لیلی، بریدہ بن الحصیب الاسلمی، ابو ایوب الانصاری، البراء بن عاذب، ابن عباد، انس بن مالک، ابو سعید خدری، ابو ھریرہ، ابو سریحتہ اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنھم ہیں۔ یہ حدیث احمد بن حنبل، طبرانی، مجمع الزوائد، تاریخ دمشق الکبیر، البدایہ و النہایہ، کنز العمال وغیرہ کُتب میں موجود ہے۔  اور اہلحدیث، دیوبندی اور بریلوی حضرات کا موقف بھی اس پر موجود ہے۔البتہ اہلتشیع سے یہ سوال ہیں:

سوال: مولا علی کے فضائل جن کتابوں میں بیان ہوئے اور جو ان احادیث کے راوی ہوئے، کیا اہلتشیع ان کتب اور راویوں کی باقی تمام احادیث پر ایمان لاتے ہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟؟؟؟

سوال: اگر حضور ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو امام بنا دیا تو صحابہ کرام نے نہ مانا تو نعوذ باللہ وہ کا فر اور اگر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان تواتر احادیث کو بیان کر کے باب العلم ہونے کا حق ادا نہ کیا تو نعوذ باللہ وہ کا فر ہو جاتے ہیں؟ اہلتشیع اسطرح مسلمانوں کو کیوں لڑا رہے ہیں؟؟؟

تجزیاتی رپورٹ

1۔ اہلتشیع قرآن کے منکر ہیں کیونکہ حضور ﷺ کی احادیث کے بغیر عوام و علماء قرآن کی تفسیر ایسے کر رہے ہیں جیسے قرآن ان پر نازل ہوا ہے، سوال پوچھنے پر اہلسنت کی کتابوں کے منکر تو ہیں ہی ہیں اور اپنی احادیث کی کتابوں کےبھی منکر ہیں۔

2۔ یہ بھی نہیں بتاتے کہ اہلبیت (حضرات علی، فاطمہ، حسن و حسین رضی اللہ عنھم) نے حضرات ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنھم کے 25سالہ دور میں کب اپنے امام اور معصوم ہونے کا دعوی کیا اور کس صحابی نے ان کو امام یا معصوم مانا؟

3۔ حضرات ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنھم اور اہلبیت کا دین ایک تھا مگر یہ ظالم کہیں گے کہ ان کو دین بیان کرنے نہیں دیا گیا تو پھر ان تک دین کیسے پہنچا اور یہ کونسے دین پر ہیں؟

نتیجہ: اہلتشیع حضرات بے دین ہیں، یہ وہی گروپ ہے جنہوں نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دور میں بغاوت کی اور نہروان میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جس باغی گروپ کو زندہ جلا دیا۔البتہ ان کا پراپیگنڈا سیل بہت بہترین ہیں اور پاکستان میں بہت کام کر رہا ہے جس کا اثر اہلسنت کے سب گروپس پر ہے جیسے:

۱) محرم میں نکاح نہیں ہونے دیتے، سارا میڈیا سیل مرثیہ پڑھے گا اور 9اور10کی چھٹی ان کی طاقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
۲) اہلسنت کو بھی کہے گا کہ تم اہلبیت کی شان بلند کرو، ہم تو ان کے لئے ماتم کر رہے ہیں۔
۳) قبروں پر عوام مٹی ڈالنے جائے گی اور یہ بھی اسلئے کہ ماتم کی ایک شکل ہے حالانکہ قبر صرف ایک گٹھ ہونی چاہئے اس سے زیادہ خلاف سنت اور بدعت ہے۔
۴) اس باغی گروپ کے سہولت کار مرزا، مودودی کی خلافت و ملوکیت، بابا اسحاق، مفتی حنیف قریشی، تفسیقی و تفضیلی علماء اور پیر ہیں، مزارات ان کے اڈے ہیں۔
۵) دیوبندی اور بریلوی کی لڑائی بھی ان کی طاقت کو بڑھانے کا ذریعہ ہے۔

اختلاف: سعودی عرب کے پیچھے نماز ادا کرنے والے اہلحدیث اور دیوبندی کو چاہئے کہ سعودی وہابی علماء کے ساتھ ایک ہو جائیں اور بتائیں کہ خلافت عثمانیہ والے 600 سالہ دور کے اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) نے کونسا بدعت و شرک سکھایا؟ البتہ اہلسنت خلافت عثمانیہ والے دیوبندی اور بریلوی ہیں جن کا اصولی اختلاف چار کف ریہ عبارتیں ہیں مگر دیوبندی وہابی اور بریلوی تفسیقی و تفضیلی رافضی کی طرف مائل ہیں۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general