کیا حضرت علی ہی صدیق اکبر ہیں؟

کیا حضرت علی ہی صدیق اکبر ہیں؟

صدیق اکبر: سوشل میڈیا پر ابن ماجہ 121 حدیث بیان کی جا رہی ہے ”عن عباد بن عبداللہ قال علی انا عبداللہ و اخو رسولہ و انا الصدیق الاکبر، لا یقول لھا بعدی الا کذاب۔ صلیت قبل الناس لسبع سنین۔ ترجمہ: عباد بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کے رسول ﷺ کا بھائی ہوں اور میں صدیق اکبر ہوں۔ میرے بعد کوئی ایسا دعوی کرے تو وہ کذاب (جھوٹا) ہے۔ میں نے دوسروں سے سات سال پہلے نماز پڑھی۔

1۔ ہم اس بحث میں نہیں پڑھتے کہ یہ روایت ضعیف ہے یا منگھڑت ہے بلکہ ہم کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہی فاروق اعظم اور صدیق اکبر ہیں جیسے اس حدیث کے راوی کا نام عباد ہے جو کہ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے بیٹے ہیں اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کو صحیح بخاری 3720میں حضور ﷺ نے فرمایا اے زبیر تم پر میرے ماں باپ فدا۔ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کی پھوپھی کے بیٹے اور صدیق اکبر کے داماد ہیں۔

2۔ صحیح بخاری 3671میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بیٹے محمد بن حنفیہ نے پوچھا کہ ابوجان رسول اللہ کے بعد سب سے افضل صحابی کون ہیں، انہوں نے بتلایا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ، میں نے پوچھا پھر کون؟ انہوں نے بتلایا، اس کے بعد عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔۔ اس سے علم ہوا کہ ایک طرف تو حضرت علی رضی اللہ عنہ صدیق اکبر بھی ہیں اور دوسری طرف ابوبکر و عمر کو اپنے سے افضل بھی فرما رہے ہیں۔

باب العلم: مستدرک میں امام حاکم نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے“۔ ہم بحث میں نہیں پڑتے کہ یہ حدیث ضعیف ہے یا منگھڑت ہے بلکہ صحیح مسلم 6190 و صحیح بخاری 3681میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں اتنا دودھ پیا کہ میرے بال اور ناخن اس سے سیراب ہو گئے، پھر میں نے وہ پیالہ عمر کے دے دیا۔ صحابہ نے پوچھا، اس خواب کی تعبیر تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس کی تعبیر علم ہے“۔ اسلئے باب العلم کو بھی علم حضور ﷺ نے دیا اور سب صحابہ کرام کو بھی علم حضور ﷺ نے دیا۔

نتیجہ: حضور ﷺ نے تمام صحابہ کرام اوراہلبیت کو علم دیا۔ صحابہ کرام نے اہلبیت کے فضائل بیان کئے اور اہلبیت نے صحابہ کرام کے فضائل بیان کئے۔ حضور ﷺ کے دور میں دونوں جنتی ٹھرے اور اُس کے بعد بھی ہر آزمائش اور امتحا ن میں صحابہ کرام اور اہلبیت دونوں اختلافات کے باوجود قرآن و سنت پر تھے کیونکہ دونوں کے پاس قرآن اور حضور ﷺ کی احادیث و سنت کا علم تھا۔ اسلئے اہلسنت صحابہ کرام اور اہلبیت دونوں کو جنتی کہتے ہیں اور کسی کے مقابلہ میں کوئی حدیث بیان نہیں کرتے بلکہ سب کے فضائل بیان کرتے ہیں۔

مُنکر رسول ﷺ: حضور ﷺ کی احادیث کے منکر یعنی رسول اللہ ﷺ کے منکر اہلتشیع ہیں جو ہر گز مسلمان نہیں ہیں۔ اہلبیت کے دُشمن اہلتشیع ہیں کیونکہ اہلبیت نے کبھی بھی حضرات ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنھم کے فیصلے کا رد نہیں کیا مگر یہ کمزور روایات کو بنیاد بنا کر نعوذ باللہ صحابہ کرام کو ظالم اور اہلبیت کو مظلوم کہتے ہیں مگر ان کا دین اسلام سے دور دور کا کوئی واسطہ نہیں۔ یہ وہی باغی گروپ ہے جنہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا اور مسلمانوں میں فتنہ ڈالا اور ان کے سہولت کار نام نہاد اہلسنت علماء، مفتی، انجینئر ڈاکٹر، تفسیقی و تفضیلی مزارات پر بیٹھے پیر حضرات ہیں۔

اجماع امت: اہلسنت علماء جو خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، عقائد اہلسنت پر ہیں ان کو چاہئے کہ عوام کو بتائیں کہ اصل فتنہ تفسیقی و تفضیلی و رافضیت ہے جو ہماری صفوں میں پھیل رہا ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفر یہ عبارتیں ہیں اور دونوں جماعتوں کو سعودی عرب + اہلحدیث نے بدعتی و مشرک کہا۔ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، جنازے کے بعد دُعا ، قل و چہلم، میلاد، عرس، ذکر ولادت، یا رسول اللہ مدد کے نعرے ہماری پہچان نہیں ہیں۔ تینوں جماعتوں کی لڑائی میں عوام کے ساتھ ساتح شیطان بھی اہلسنت پر ہنس رہا ہے اور سب مجبور ہیں سوائے ہمارے۔ بولیں ورنہ قیامت والے دن مسلمانوں کے ایمان کا جواب دینا ہو گا۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general