معصوم امام
1۔ قرآن و سنت میں حضور ﷺ کیلئے ”معصوم“ کا لفظ نہیں آیا بلکہ اللہ کریم نے حضور ﷺ کی اتباع کرنے کا حُکم دیا ہے، اسلئے اہلسنت کی عقائد کی کتابوں میں حضور ﷺ کو ”معصوم“ ماننے کا حُکم ہے اور حضور ﷺ کے سوا آپ کے اہلبیت میں سے کوئی بھی معصوم نہیں ہے۔
2۔ حضور ﷺ کے سوا کسی بھی صحابی (اہلبیت سمیت) پر قرآن نازل نہیں ہوا، کسی بھی صحابی سوائے زید رضی اللہ عنہ کا نام قرآن میں موجود نہیں ہے۔ کسی بھی صحابی (اہلبیت سمیت) کو قرآن اور حضور ﷺ نے خلیفہ یا امام مقرر نہیں کیا۔ اسلئے معصوم صرف کامل مکمل بشر انبیاء کرام اور فرشتے ہیں جو اللہ کے بندے ہیں۔
3۔ حضرات سیدنا علی، فاطمہ، حسن و حسین رضی اللہ عنھم، نہ تو آیت تطہیر سے پہلے معصوم تھے اور نہ ان آیتوں کے بعد معصوم تھے۔ اسلئے اہلتشیع چاہے عید غدیر خم منائیں یا اولی الامر آیت کی تفسیر اپنی مرضی کی کر لیں یا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضور ﷺ کا مولا، وصی اور نفس رسول ہونے پر بحث کر لیں لیکن یہ سچ ہے کہ حضور ﷺ کے سوا کوئی معصوم نہیں ہے
4۔ حضور ﷺ کے دور اور اُس کے بعد بھی ابو ذر غفاری، سلمان، قنبر و بلال یا جن صحابہ کے نام بھی اہلتشیع حضرات لیتے ہیں انہوں نے نہ تو سیدنا حضرات فاطمہ، علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم کو ”معصوم“ مانا اور نہ ہی اپنا امام یا خلفیہ مانا۔اسی طرح 12معصوموں نے خود بھی معصوم ہونے کا اعلان نہیں کیا بلکہ یہ 14معصوم اور 12امام کا فارمولہ اہلسنت کے نزدیک حضرات عمر فاروق اور عثمان، علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم کو شہید کرنے والوں نے بعد میں اسلام کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام اور اہلبیت کے نام پر مسلمانوں کو لڑانے کے لئے سازش کر کے بنایا، جس میں وہ کامیاب ہیں۔
5۔ قرآن حضور ﷺ پر یک بارگی نازل نہیں ہوا بلکہ 23 سالوں میں آہستہ آہستہ ہوا ہے، اسلئے الیوم اکملت لکم دینکم کے نزول کے بعد حضور ﷺ دین کی مکمل تفسیر بن گئے۔البتہ قرآن کے حافظ تو بہت سے صحابہ کرام تھے مگر حضور ﷺ کی 23 سالہ زندگی کی احادیث ساری کی ساری حضرات ابوبکر،عمر، عثمان، فاطمہ، علی، حسن و حسین، ابوہریرہ، عائشہ رضی اللہ عنھم کے علم میں بھی نہیں تھیں۔
6۔ باغ فدک، حدیث قرطاس، حدیث ثقلین، حدیث فدک، حدیث عماروغیرہ کے راوی خود صحابہ کرام ہیں تو کیا صحابہ کرام نے خود اپنے لئے ثبوت چھوڑے ہیں جیسا احادیث کا غلط مفہوم اور غلط تشریح کا پراپیگنڈا مسلمانوں میں فرقہ واریت پھیلانے کے لئے اہلتشیع جماعت کرتی ہے۔
7۔ حضور ﷺ کے وصال کے بعد قرآن وسنت پر عمل صحابہ کرام اور اہلبیت نے کیا اور اہلسنت محدثین نے تمام احادیث صحابہ کرام، تابعین اور تبع تابعین دور کے راوی حضرات سے لی ہیں۔ اہلتشیع حضرات تو حضرات فاطمہ، علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم کے فضائل کی احادیث بھی اہلسنت سے لیتے ہیں ورنہ ان کے پاس احادیث کہاں ہیں۔
8۔ اہلتشیع بے دین یعنی مسلمان نہیں ہیں کیونکہ حضور ﷺ صحابہ کرام اور اہلبیت (حضرت فاطمہ، علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم)کو نہیں مانتے کیونکہ ماننے کے لئے ان کے پاس کوئی بھی ڈاکومنٹری ایوی ڈینس (documentary evidence) یعنی مرفوع، موقوف اور مقطوع احادیث نہیں ہیں۔ ان کی لاکھوں احادیث تو امام جعفر سے منسوب ہیں یا 400 سال بعد لکھی جانے والی نہج البلاغہ پر زور دیتے ہیں جو نہ تو امام حسن و حسین رضی اللہ عنھم نے سنی اور نہ کسی اور صحابی نے روایت کی۔
9۔ اسلئے حضور ﷺ کا دین اہلسنت والا دین ہے جس پر شب خو ن مار کر اوٹ پٹانگ طریقے سے اہلتشیع 14 معصوم اور 12 امام کا فارمولہ بنا کر عوام کو گمراہ کرنے کی شیطانی کوشش صدیوں سے کر رہے ہیں اور کامیاب بھی ہیں۔اسلئے جہاں اہلبیت کے فضائل بیان ہوں تو کہتے ہیں دیکھا شیعہ کامیاب ہیں حالانکہ اہلبیت کو تو چھوڑیں، ان کا حضور ﷺ بلکہ دین اسلام سے بھی دور کا واسطہ نہیں ہے۔
10۔کل قیامت والے دن ہم نے کچھ نہ سکھانے کا علماء کو قصور وار نہیں کہنا بلکہ ہم ذمہ دار ہیں کہ ہم عوام نے جو کچھ سیکھا اسے اپنوں کو بتانے کی کوشش نہیں کی۔ یا اللہ وعدہ ہے کہ جب تک جان میں جان اورسانس چل رہی ہے، خود کو مٹا دیں گے مگر دین اسلام کو مٹانے والوں کو ضرور سمجھائیں گے۔اسلئے جماعتوں اور علماء کو بھی عرض ہے کہ اختلاف بتاؤ، اختلاف مٹاؤ اور مسلمان بناؤ۔
اجماع امت: اہلسنت علماء جو خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، عقائد اہلسنت پر ہیں ان کو چاہئے کہ عوام کو بتائیں کہ اصل فتنہ تفسیقی و تفضیلی و رافضیت ہے جو ہماری صفوں میں پھیل رہا ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفر یہ عبارتیں ہیں اور دونوں جماعتوں کو سعودی عرب + اہلحدیث نے بدعتی و مشرک کہا۔ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، جنازے کے بعد دُعا ، قل و چہلم، میلاد، عرس، ذکر ولادت، یا رسول اللہ مدد کے نعرے ہماری پہچان نہیں ہیں۔ تینوں جماعتوں کی لڑائی میں عوام کے ساتھ ساتح شیطان بھی اہلسنت پر ہنس رہا ہے اور سب مجبور ہیں سوائے ہمارے۔ بولیں ورنہ قیامت والے دن مسلمانوں کے ایمان کا جواب دینا ہو گا۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت