سیدناعلی رضی اللہ عنہ
قرآن اور حضور کے فرمان کے بغیر دین مکمل نہیں ہوتا، اسی طرح صحابہ کرام اور اہلبیت کو علیحدہ علیحدہ کرنے سے ایمان مکمل نہیں ہوتا۔ جانم فدائے حیدری اہلسنت ہیں جو صحابہ کرام اور اہلبیت کو مانتے ہیں لیکن اہلتشیع حضرات نے نعرہ حیدری کی آڑ میں دین اسلام پر لع۔نت بھیجنے کی دُکان کھول رکھی ہے اسلئے اہلتشیع لعن۔تی دین والے ہیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنھا کی شان میں 88 احادیث راوی حضرات زید بن ارقم، انس بن مالک، عبداللہ بن عباس، حبہ عرنی، سلمان فارسی، سعد بن ابی وقاص، جابر، ابوسعید خدری، ام عطیہ، حبشی بن جنادہ، عبداللہ بن عمر، بریدہ، جمیع بن عمیر تمیمی، حنش، عبداللہ بن نجی، ام سلمہ، اسامہ، ابو رافع، صفیہ بنت شیبہ، عمر بن ابی سلمہ، ابو ہریرہ، عمران بن حصین، براء بن عازب، عمرو بن میمون، عمار بن یاسر رضی اللہ عنھم ہیں جن میں سے چند ایک احادیث یہ ہیں:
ترمذی 3735: سب سے پہلے حضرت علی رضی اللہ عنہ ایمان لائے۔ترمذی 3728: پیر کو حضور ﷺ کی بعثت ہوئی اور منگل کو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھی۔ترمذی 3734: سب سے پہلے نماز حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پڑھی۔ بخاری 2942 مسلم 6222: کل جھنڈا اُس کو دوں گا جس کے ہاتھ پر اللہ فتح دے گا، وہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کے رسول اُس سے محبت کرتے ہیں۔ صبح حضرت علی رضی اللہ عنہ کا نام پکارا گیا، لعاب شریف لگا کر آنکھیں ٹھیک، جھنڈا دے کر فرمایا کہ تیری وجہ سے ایک آدمی بھی ہدایت پر آ جائے تو تیرے لئے یہ مال غنیمت کے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے اور خیبر فتح ہوا۔ صحیح مسلم 4678: سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میرا نام میری ماں نے حیدر رکھا ہے، میں وہ (حیدر/شیر) ہوں اور مرحب کو قتل کرکے فتح ہوئی۔
بخاری 3706 مسلم 6217: تیری میرے ساتھ وہی منزلت ہے جو ہارون کی موسی (علیہ السلام) سے ہے لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔ صحیح مسلم کتاب الایمان، حدیث 240: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت مومن کرے گا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض صرف منافق رکھے گا۔ بخاری 3700: نبی کریم ﷺ نے اس حالت میں وفات پائی کہ آپ ﷺ علی، عثمان، زبیر، طلحہ، سعد (بن ابی وقاص) اور عبدالرحمن (بن عوف) رضی اللہ عنھم سے راضی تھے۔
ترمذی 3712: بے شک علی مجھ سے ہیں اور میں اُن سے ہوں اور وہ ہر مومن کے ولی ہیں۔ ترمذی 3713: من کنت مولاہ فعلی مولاہ جس کا میں مولا ہوں تو علی اس کے مولی ہیں۔ ترمذی 3564: حضور ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لئے دعا فرمائی کہ اے اللہ اسے عافیت یا شفا عطا فرما۔ اُس کے بعد کبھی آپ بیمار نہ ہوئے۔ صحیح بخاری 3713: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضور ﷺ کی رضا مندی آپ کے اہلبیت (کی محبت) میں تلاش کرو۔ صحیح مسلم 6427: رسول اللہ ﷺ، ابوبکر، عمر، عثمان، علی، طلحہ اور زبیر (رضی اللہ عنھم) حراء پہاڑ پر تھے کہ وہ ہلنے لگا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: رک جا، اس وقت تیرے اوپر نبی، صیدق اور شہید کھڑے ہیں۔
مستدرک الحاکم جلد 3 صفحہ 152: حضرت علی رضی اللہ عنہ کا چہرہ دیکھنا بھی عبادت ہے۔کنزالعمال جلد 11 صفحہ 601 حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ذکر عبادت ہے۔ ترمذی 3727 راوی ابو سعید حضور ﷺ نے فرمایا کہ اے علی میرے اور تیرے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں کہ حالت جنابت میں اس مسجد میں رہے۔ ترمذی 3719 میں علی سے ہوں اور علی مجھ سے ہے، میری طرف سے عہد و پیمان میرے اور علی کے سوا کوئی دوسرا (ذمہ دار) نہیں ہو گا۔ ابو داود 2790 حضرت علی رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کے فرمان کے مطابق ایک قربانی حضور ﷺ کی طرف سے کرتے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فضائل میں جو احادیث ہیں وہ صحابہ کرام نے بیان کی ہیں، اگر یہ فضائل ٹھیک ہیں تو بیان کرنے والے صحابہ کرام بھی صدیق ہیں اور کتابیں بھی حق ہیں لیکن اگر فضائل مانیں جائیں لیکن فضائل بیان کرنے والے راوی کو صدیق نہ مانیں جائیں تو پھر انہی صحابہ نے حدیث ثقلین، قرطاس، فدک، حدیث عمار بیان کی ہیں وہ کیوں اہلتشیع مانتے ہیں؟؟کیا منافقت ہے؟
سوال: اہلتشیع سے سوال ہے کہ یہ سب صحابہ جو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کی شان بیان کر رہے ہیں، کیا وہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کا حق کھانے والے تھے، کیا حضور ﷺ کے بعد مسلمان نہ رہے تو پھر اہلبیت کے فضائل کیوں بیان کر رہے ہیں؟
مُنکر رسول ﷺ: حضور ﷺ کی احادیث کے منکر یعنی رسول اللہ ﷺ کے منکر اہلتشیع ہیں جو ہر گز مسلمان نہیں ہیں۔ اہلبیت کے دُشمن اہلتشیع ہیں کیونکہ اہلبیت نے کبھی بھی حضرات ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنھم کے فیصلے کا رد نہیں کیا مگر یہ کمزور روایات کو بنیاد بنا کر نعوذ باللہ صحابہ کرام کو ظالم اور اہلبیت کو مظلوم کہتے ہیں مگر ان کا دین اسلام سے دور دور کا کوئی واسطہ نہیں بلکہ بے علم لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ یہ وہی باغی گروپ ہے جنہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا اور مسلمانوں میں فتنہ ڈالا۔
اجماع امت: اہلسنت علماء جو خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، عقائد اہلسنت پر ہیں ان کو چاہئے کہ عوام کو بتائیں کہ اصل فتنہ تفسیقی و تفضیلی و رافضیت ہے جو ہماری صفوں میں پھیل رہا ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفر یہ عبارتیں ہیں اور دونوں جماعتوں کو سعودی عرب + اہلحدیث نے بدعتی و مشرک کہا۔ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، جنازے کے بعد دُعا ، قل و چہلم، میلاد، عرس، ذکر ولادت، یا رسول اللہ مدد کے نعرے ہماری پہچان نہیں ہیں۔ تینوں جماعتوں کی لڑائی میں عوام کے ساتھ ساتح شیطان بھی اہلسنت پر ہنس رہا ہے اور سب مجبور ہیں سوائے ہمارے۔ بولیں ورنہ قیامت والے دن مسلمانوں کے ایمان کا جواب دینا ہو گا۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت