Ahle Sunnat Ki Kitabein (اہلسنت کی کتابیں)

اہلسنت کی کتابیں

قرآن حضور ﷺ پر نازل ہوا اورحضور ﷺ نے صحابہ کرام، صحابہ کرام نے تابعین اور تابعین نے تبع تابعین کو سکھایا۔ اسلئے ہماری بنیاد قرآن، حضور ﷺ کی مرفوع احادیث، صحابہ کرام کی موقوف احادیث اور تابعین کی مقطوع احادیث ہیں۔

خلافت و امامت، باغ فدک، حدیث قرطاس، حدیث ثقلین، حدیث عمار، جمل و صفین و نہروان میں مرنے والوں کا فیصلہ، حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں دست برداری کا فیصلہ۔ یہ سب ”مسائل“ قرآن و سنت کے مطابق صحابہ کرام نے حل کئے اور ان سب احادیث کی شرح کے قانون اہلسنت نے بنائے۔

ہمارے نزدیک اہلبیت بھی صحابہ کرام میں شامل ہیں مگر اہلتشیع کہتے ہیں کہ ہم نے اہلبیت سے علم لیا ہے اور اہلسنت کے نزدیک اہلتشیع جھوٹے ہیں۔ یہ بنو امیہ پر لعنت نہیں کرتے بلکہ حضور ﷺ، اہلبیت اور دین اسلام پر کرتے ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو اہلتشیع کو چیلنج ہے:

(۱) باغ فدک (۲) قرطاس (۳) ثقلین (۴) حدیث عمار (۵) نماز (۶) روزہ (۷) زکوۃ وغیرہ کی حضور ﷺ کی احادیث سے بیان کریں جس کے راوی سیدہ فاطمہ، سیدنا علی، سیدنا حسین اور سیدنا حسن ہوں۔ اس میں نہج البلاغہ کو بھی شامل کر لیں کہ یہ کب لکھی گئی کیونکہ یہ بھی منگھڑت ہے۔

سچ: اہلتشع کا دین حضور ﷺ، مولا علی، سیدہ فاطمہ اور سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنھم والا نہیں ہے۔ صحابہ کرام اور اہلبیت کا دین ایک تھا، نماز کی احادیث ایک جیسی تھیں، قانون ایک تھا اور احادیث ایک تھیں۔ اہلتشیع کے پاس کوئی احادیث نہیں ہیں اسلئے یہ منافق چال چلتے ہیں:

۱) مولا علی، سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنھم کے فضائل کی احادیث ”اہلسنت“ کی کتابوں سے لیں گے۔

۲) باغ فدک، حدیث قرطاس، حدیث عمار اور دیگر کے حوالے بھی اہلسنت کی کتابوں سے دے کر اپنی مرضی کی تشریح کر کے، عوام کو گمراہ کریں گے حالانکہ تشریح کا حق ان کا ہے جن کی کتابیں ہیں۔

۳) اپنی کتابیں اہلبیت سے ثابت نہیں کریں گے بلکہ لعنت ملامت کریں گے۔ قرآن کی تفسیر منگھڑت کریں گے جیسے قرآن حضور ﷺ کی بجائے ان پر نازل ہوا ہو۔

نتیجہ: اہلتشیع اپنا دین حضور ﷺ کی احادیث، مولا علی، سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنھم کی روایات سے ثابت کریں ورنہ منافق بن کر مسلمانوں میں فساد برپا نہ کریں۔

سہولت کار: یہی سوال مرزا انجینئر، ڈاکٹر طاہر القادری، مفتی حنیف قریشی، بابا اسحاق، مودودی، طارق جمیل، چشتی قادری نقشبندی راولپنڈی کے پیر اور نعت خواں سب سے ہے کہ پہلے کھلم کھلا اعلان کریں کہ اہلتشیع بے بنیاد دین ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اُس کے بعد اہلسنت کی ”احادیث“ کی شرح کے اصول بتائیں لیکن حضور ﷺ کی امت میں فساد برپا نہ کریں۔

پابندی: اہلسنت علماء خاموش ضرور رہیں مگر جھوٹے کو جھوٹا تو کہیں اور دین کو دجالوں کے حوالے تو نہ کریں۔ دنیا دین سے بڑھکر نہیں ہے اور دنیا کی کمی کو دین پورا کر دیتا ہے مگر دین کی کمی کو دنیا پورا نہیں کر سکتی۔ اسلئے جس عوام کو جتنی سمجھ آئے وہ علماء کا شکوہ کئے بغیر خود عالم بن کر دین کا کاکام کرے۔

شہادت: میں گواہی دیتا ہوں کہ اہلتشیع بے بنیاد دین ہے جو کربلہ کے بعد لانچ کیا گیا ہے ورنہ ان تین سوالوں کے جواب دے دے تو خود اس کی عوام کو سمجھ آ جائے گی۔ (1) قرآن کی تشریح کونسی احادیث کی کتابوں سے کریں گے جو شہادت حسین سے پہلے کی ہوں۔ (2) چودہ معصوم اور بارہ امام کا عقیدہ مولا علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم سے ثابت کریں۔ (3) حضور ﷺ کی نماز، روزہ، حج کی احادیث سیدنا علی،فاطمہ، حسن و حسین سے ثابت کریں۔ تحقیق یہ کہتی ہے کہ اہلتشیع کا دین کربلہ کے صدیوں بعد دین اسلام کے مقابلے میں نہروان کے باغیوں نے لانچ کیا ہے۔

اجماع امت: اہلسنت علماء جو خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، عقائد اہلسنت پر ہیں ان کو چاہئے کہ عوام کو بتائیں کہ اصل فتنہ تفسیقی و تفضیلی و رافضیت ہے جو ہماری صفوں میں پھیل رہا ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفر یہ عبارتیں ہیں اور دونوں جماعتوں کو سعودی عرب + اہلحدیث نے بدعتی و مشرک کہا۔ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، جنازے کے بعد دُعا ، قل و چہلم، میلاد، عرس، ذکر ولادت، یا رسول اللہ مدد کے نعرے ہماری پہچان نہیں ہیں۔ تینوں جماعتوں کی لڑائی میں عوام کے ساتھ ساتھ شیطان بھی اہلسنت پر ہنس رہا ہے۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general