پانچواں خلیفہ سیدنا حسن چھٹا معاویہ رضی اللہ عنھما
1۔ حضور ﷺ کے وصال کے بعد حضرت ابوبکر، عمر، عثمان اور ابن ملجم کی تلوار سے شہا دت کا درجہ پانے والے جنت کے سردار سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے بعد مدینہ شریف والوں نے پانچواں خلیفہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو بنایا اور یہ یاد رہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نہروان کی لڑائی کی صُلح کے بعد گورنر شام ہی تھے اور وہ کبھی بھی خلیفہ نہیں بنے تھے۔
2۔ صحیح بخاری 7109: حضور ﷺ نے خطبہ کے دوران سیدنا حسن کو دیکھ کر فرمایا کہ میرا یہ بیٹا سید ہے اور مجھے امید ہے کہ اللہ کریم اس کے ذریعہ سے اللہ مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صُلح کرائے گا۔“ اہلسنت کے نزدیک سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے 6 ماہ کی خلافت کے دوران ورکنگ مکمل کر کے حضور ﷺ کی اس حدیث پر اسطرح عمل کیا کہ مصنف ابن ابی شیبہ، باب الامراء میں ہے کہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی بیعت کر لی۔
3۔ شیعہ کی کتاب بحار الانوار جلد 44، صفحہ 312 پر ہے کہ ایک مجلس میں سیدنا حسن اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنھما نے خطاب کیا، سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے پچھلے سارے واقعات کو بتا کر مسلمانوں کی صُلح کی خاطرحضرت معاویہ سے صلح اور بیعت کر لی۔ البتہ اہلتشیع بے دین کی مختلف کتابوں میں سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق متضاد حوالے بھی ملتے ہیں۔
4۔ صُلح کی شرائط کے مطابق سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کوہر سال حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے خراج اور تحفے تحائف بھی ملتے تھے (ابن عساکر) اور سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنھما حضرت معاویہ کے پاس بھی جاتے تھے۔ ابن کثیر کی روایت کے مطابق سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کے وصال کے بعد بھی سیدنا حسین رضی اللہ عنہ حضرت معاویہ کے پاس جاتے، ملاقات ہوتی، تحائف ملتے رہے، جس کا مطلب یہ ہو ا کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ میرے بھائی کو زہر دینے والے تم ہو۔
5۔ ترمذی 3842: حضور ﷺ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا ”یا اللہ تو اسے ہدایت دے، ہدایت یافتہ بنا اور لوگوں کو اس کی وجہ سے ہدایت دے۔“ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے جس کو خلیفہ بنایا، اُس نے 22لاکھ مربع میل کا علاقہ فتح کیا اور 20 سال تک ساری اہلتشیع باغی پارٹی خاموشی سے وقت گذرنے کا انتظار کرتی رہے۔
چال: اہلتشیع اہلبیت کی شان بلند کرنے کے لئے احادیث صحابہ کرام کی بیان کریں گے کیونکہ راوی صحابہ کرام ہیں۔ دوسری چال صحابہ کرام کی حدیث باغ فدک، حدیث غدیر خم، حدیث ثقلین، حدیث عمار، حدیث قرطاس وغیرہ کی غلط تشریح کریں گے اور پھر مزے کی بات ہے کہ اہلسنت کی کتابوں کو مانیں گے بھی نہیں بلکہ صحابہ کرام اور اہلبیت کی احادیث کو تبدیل کر کے منگھڑت دین امام جعفر صادق سے منسوب کریں گے اور ان کی بات کو حدیث مانیں گے یعنی نبی کریم ﷺ کی ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالا ہوا ہے۔
غور و فکر: قرآن کس پر نازل ہوا اورکیا حضور ﷺ نے قرآن اہلبیت اور صحابہ کرام دونوں کونہیں سکھایا؟ اسلئے پہلے خلیفہ سے لے کر چھٹے خلیفہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ تک سب قرآن و سنت پر تھے۔ اگر آپ انہیں قرآن و سنت پر نہیں مانیں گے تو پھر کس کو مانیں گے؟؟
تاریخ : تاریخ اسلام پڑھنے کا مشورہ اہلتشیع باغی گروپ کا ہے کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ تاریخ میں ابو مخنف جیسے راوی موجود ہیں اور اس کے علاوہ تاریخ طبری، تاریخ ابن کثیر، تاریخ ابن خلدون، خلافت و ملوکیت سے لکھنے والوں کے پاس معتبر ذریعہ نہیں ہے۔ تاریخ طبری جھوٹی روایات پر مبنی ہے البتہ تفسیر طبری ٹھیک ہے۔ قرآن و احادیث کی شرح اہلسنت علماء کی معتبر ہے لیکن اہلتشیع رافضیوں کے سہولت کار مرزا، ڈاکٹر، پیر، بابا اسحاق، تفسیقی و تفضیلی قریشی مفتی علماء کی نہیں کیونکہ یہ اہلسنت نہیں ہیں۔
اہلتشیع: اہلتشیع کا دین حضور ﷺ، مولا علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم والا نہیں ہے کیونکہ اہلبیت کا دین وہی ہے جو صحابہ کرام کا تھا۔ اہلبیت نے صحابہ کرام کی کبھی شکایت نہیں کی، اگر کی ہے تو ثابت کریں کہ حضرت علی، فاطمہ، حسن و حسین رضی اللہ عنھم نے حضرات ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنھم کے متعلق کس حدیث میں کچھ فرمایا۔ البتہ اہلتشیع نے امام جعفر صادق سے منگھڑت تین لاکھ کو احادیث قرار دے کر ختم نب وت پر ڈاکہ ڈالا ہے اور امام صرف حضور ﷺ ہیں جن کی اتباع کا حُکم ہے۔
اجماع امت: اہلسنت علماء جو خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، عقائد اہلسنت پر ہیں ان کو چاہئے کہ عوام کو بتائیں کہ اصل فتنہ تفسیقی و تفضیلی و رافضیت ہے جو ہماری صفوں میں پھیل رہا ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفر یہ عبارتیں ہیں اور دونوں جماعتوں کو سعودی عرب + اہلحدیث نے بدعتی و مشرک کہا۔ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، جنازے کے بعد دُعا ، قل و چہلم، میلاد، عرس، ذکر ولادت، یا رسول اللہ مدد کے نعرے ہماری پہچان نہیں ہیں۔ تینوں جماعتوں کی لڑائی میں عوام کے ساتھ ساتھ شیطان بھی اہلسنت پر ہنس رہا ہے اور سب مجبور ہیں سوائے ہمارے۔ بولیں ورنہ قیامت والے دن مسلمانوں کے ایمان کا جواب دینا ہو گا۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت