Nakhun (ناخن اور عقل کے ناخن)

ناخن اور عقل کے ناخن

ایک عورت نے بڑے لمبے ناخن رکھے ہوئے تھے، اُس سے پوچھا گیا کہ تم یہ ناخن کاٹتی کیوں نہیں؟ کہنے لگی میں 40 دن پورے ہونے سے پہلے تھوڑے سے کاٹ دیتی ہوں اور پھر 40 دن کے بعد بالکل معمولی کاٹ لیتی ہوں۔

اُس عورت سے کہا گیا کہ تم ناخن کے ساتھ عقل کے ناخن بھی لو، البتہ ایسی عقل ہر شرعی مسئلے میں لاکھوں مسلمانوں کو ہوتی ہے کیونکہ وہ اپنے طور پر مفسر، محدث، مفکر ہوتے ہیں اور اپنی عقل کے سامنے کسی کی نہیں مانتے۔

صحیح بخاری 5891، صحیح مسلم 598 کے مطابق ناخن کاٹنا سنت ہے۔ صحیح مسلم 599 کے مطابق 40 دن کے اندر اندر ناخن کاٹ لینا چاہئے۔

محدثین کے نزدیک ناخن کاٹنے کے لئے لفظ "تقلیم” استعمال ہوا ہے، اسلئے اتنے ناخن کاٹنے چاہئیں جس میں انگلی کو تکلیف نہ ہو۔ محدثین کی اس تشریح سے اس عورت کے ساتھ ساتھ بغیر علم کے عقل لڑانے والے کو عقل کے ناخن لینے چاہئیں۔

40 دن سے زیادہ ناخن رکھنا مکروہ تحریمی ہے اور دوسرا رسول اللہ کے حُکم کے خلاف چلنا ہے۔

ھدایات

1۔ ایک دن ایک اُنگل کے اور دس دن بعد دوسری اُنگل کے نہیں کاٹنے چاہئیں بلکہ انگلیاں اور پاوں کے ناخن ایک وقت میں کاٹنے چاہئیں۔

2۔ دن و رات، مغرب کے بعد یا کسی بھی وقت میں کاٹ لینے چاہئیں کیونکہ ناخن کاٹنا عبادت ہے، اسلئے دیر نہیں لگانی چاہئے۔

3۔ عام طور پر ہر انسان اپنے کام کے لحاذ سے فیصلہ کرے کہ ناخن میں میل کب محسوس ہوتی ہے، اُس وقت کاٹ لے۔

4۔ کسی بھی دن پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن جمعہ کے دن ناخن کاٹنا ایک حدیث میں آتا ہے، دیوبندی و بریلوی علماء اسلئے جمعہ کے دن ناخن کاٹنے کو بہتر و برکت کا ذریعہ کہتے ہیں لیکن اہلحدیث حضرات کے مجتہد نے کہہ رکھا ہے کہ ضعیف حدیث قابل قبول نہیں، اسلئے ان کے نزدیک کوئی دن بھی خاص نہیں ہے۔

5۔ ناخن کاٹنے کی کوئی خاص ترتیب نہیں ہے، البتہ حضور ﷺ ہر کام دائیں ہاتھ سے شروع کرتے تھے تو ناخن دائیں ہاتھ سے شروع کریں اور دائیں ہاتھ پر ختم کریں۔

ہاتھ پاوں: دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں دعا کی طرح اپنی طرف کریں، غور سے اُس کو دیکھیں اور اسطرح ناخن کاٹیں کہ دائیں ہاتھ کا انگوٹھا چھوڑ کر کلمہ شہادت سے شروع کریں اور چھنگلی انگلی سے ہوتے ہوئے بائیں ہاتھ کی چھنگلی سے ہوتے ہوئے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے ہو کر دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر ختم کر دیں۔

پاوں کے ناخن اسطرح کاٹیں جیسے وضو میں پاوں کا حلال کرتے ہیں یعنی دائیں پاوں کی چھنگلی سے شروع کر کے بائیں پاوں کی چھنگلی پر ختم کریں۔

6۔ کاٹے ہوئے ناخن مٹی میں دبانا مستحب ہے، جلانا یا گندگی میں ڈالنا بہتر نہیں۔ اگر عوام کو کہا جائے کہ اس سے برص کا مرض ہو جاتا ہے تو وہ سائنسی دنیا میں رہتی ہے جہاں حرام کھانے پر ان کا کچھ نہیں بگڑتا تو ان کو ان احادیث یا فقہاء کے قول کا اعتبار نہیں ہوتا۔ اسلئے دینی عوام کو اسطرح کے بات سمجھانا بہتر ہے۔

7۔ ایک ضعیف حدیث میں آتا ہے کہ بدھ کے دن ناخن کاٹنا برص کا مرض بنتا ہے، دوسری ضعیف حدیث میں آتا ہے کہ بدھ کے دن بھی ناخن کاٹنا برکت کا باعث ہے تو اس میں تطبیق کی گئی کہ کسی صحیح حدیث میں ممانعت نہیں آئی، اسلئے جب مرضی ناخن کاٹ لیں لیکن اگر چالیسواں دن بدھ نہیں بنتا تو پھر بدھ والے دن نہ بھی کاٹیں تاکہ ضعیف حدیث پر بھی عمل ہو جائے۔

اتحاد امت: دیوبندی و بریلوی کی تعلیم ، عقائد اور اصول ایک ہیں سوائے دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کے اصولی اختلاف کے۔ دونوں جماعتوں کی تعلیم سعودی عرب کے وہابی علماء پلس اہلحدیث حضرات کے نزدیک بدعت و شرک ہے حالانکہ ایسا کہنا وہابی پلس اہلحدیث کے نزدیک زیادتی ہے۔

وہابی پلس اہلحدیث کو چاہئے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں یا تو حنبلی ہو جائیں یا غیر مقلد مگر رافضیوں کی طرح اہلسنت پر اٹیک نہ کریں۔ اہلحدیث حضرات کو صحیح احادیث پر عمل اور ضعیف احادیث کا منکر ہونے کا فارمولہ کس نے دیا، یہ ہر گز نہیں بتاتے کیونکہ ہیں تو یہ بھی فارمولہ دینے والے کے مقلد۔

غیر مسلم: اہلتشیع بے بنیاد مذہب ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ مسلمان قرآن و سنت پر ایمان رکھنے سے بنتا ہے اور اہلتشیع کے علماء (زرارہ، ابوبصیر، محمد بن مسلم، جابر بن یزید، ابو بریدہ) اور بنیادی صحیح کتب (الکافی، من لا یحضر الفقیہ، تہذیب الاحکام، استبصار) کا سماع حضور ﷺ، حضرت علی، حسن و حسین وجعفر صادق و دیگر امام کے ساتھ ثابت نہیں ہے، اسلئے ان کی کتابیں سب منگھڑت ہیں اور اہلسنت کی کتابوں کو یہ مانتے نہیں تو پھر کون ہیں اہلتشیع؟

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general