Khilafat ya Imamat (خلافت یا امامت)

خلافت یا امامت

حقیقت

اس پیج پر فرقہ واریت کی دعوت نہیں دی جاتی بلکہ ہر ذات و جماعت سے عرض ہے کہ ہمیں اپنے فرقے یا جماعت میں داخل ہونے کی شرائط بتائیں، اگر ایسا کرنا کسی باہوش مسلمان کے نزدیک یہ فرقہ واریت ہے تو بتا دے۔

حقیقت: اہلسنت اور اہلتشیع کی کتابوں سے علم ہوا کہ سیدنا علی کے خلیفہ و امام سیدنا ابوبکر، عمر، عثمان ہیں جن کی انہوں نے بیعت کی۔ البتہ سیدنا علی مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ ہیں جن کی بیعت حضرت معاویہ نے سیدنا عثمان کی ق ت ل کی وجہ سے نہیں کی تو سیدنا علی نے ان کے خلاف لڑائی کی مگر سیدنا ابوبکر، عمر، عثمان کے ساتھ لڑائی کبھی نہیں کی۔

عقیدہ: اہلتشیع حضرات کے نزدیک قانونی و آئیںی طور پر پہلے "امام” سیدنا علی ہیں جن کی امامت کا انکار کرنے والا مسلمان نہیں ہے۔

سوال: اہلتشیع حضرات سے عرض ہے کہ اگر منصوص من اللہ اور غدیر خم، حجتہ الوداع پر سیدنا علی کے لئے "مولا” کا لفظ اعلان امامت تھا تو عملی طور پر سیدنا علی نے اپنی امامت کا خلف کب اُٹھایا؟؟ کیا تینوں خلفاء نے ان کی بیعت کی، اگر نہیں کی تو کیا تمام صحابہ مسلمان رہے یا نہیں؟

نتیجہ: عقیدہ امامت چوتھے خلیفہ سیدنا علی پر بہتان ہے کیونکہ سیدنا علی نے امامت کی بیعت کسی اپنے سے بھی نہیں لی۔ اس سے 14 معصوم اور 12 امام کا فارمولہ فیل ہو جاتا ہے کیونکہ سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین، عمار، مقداد، سلمان فارسی، چچا عباس، اور دیگر رشتے داروں میں سے کسی کا عقیدہ سیدنا ابوبکر کے مقابلے میں سیدنا علی یا دیگر کو امام ماننے کا نہیں ہے۔

کنفرم: اہلتشیع حضرات سے عرض ہے کہ ہمارے سوال پر اپنے علماء اور اہلسنت علماء جن کو اہلتشیع حضرات پسند کرتے ہیں ان کی ویڈیو بنا کر ہماری تصحیح کریں تاکہ قیامت والے دن ہم اپنا صحیح جواب دے سکیں۔

 

 

 

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general