Aqida (عقیدہ صرف روٹی)

عقیدہ صرف روٹی

بابا فرید علیہ الرحمتہ کے پاس ایک مولوی صاحب نے آ کر پوچھا کہ اسلام کی بنیاد کیا ہے تو آپ نے فرمایا: روٹی، کلمہ، نماز، روزہ، زکوۃ، حج۔ مولوی صاحب نے کہا کہ ہم نے پانچ پڑھے ہیں، یہ روٹی کہاں سے آ گئی تو آپ نے فرمایا کہ روٹی ایمان میں پہلے نمبر پر ہے، روٹی نہ ہو تو باقی ارکان پورے نہیں ہوتے۔  ہر مسلمان ہماری اس تحقیق پر ہمیں دلیل سے سمجھائے کہ ہم کہاں غلط ہیں:

عقیدہ: پہلی تحقیق یہ کہتی ہے کہ سعودی عرب سے پہلے خلافت عثمانیہ کے اہلسنت علماء کرام حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی کا عقیدہ وہی تھا جو دیوبندی و بریلوی کا ہے، پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، ذکر ولادت، عُرس، توسل، استمداد، وغیرہ یہ دونوں کی کتابوں میں لکھا ہوا ہے۔ سعودی عرب سے پہلے جب جنت البقیع اور جنت معلی میں صحابہ کرام کی قبور پر مزارات تھے تو کسی بھی دیوبندی عالم نے اُس کے خلاف کوئی احتجاج نہیں کیا تھا۔

اختلاف: دیوبندی و بریلوی کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کا ہے مگر تعلیم، عقیدہ ایک ہی ہے۔

عقیدہ: دوسری تحقیق یہ کہتی ہے کہ سعودی عرب کے وہابی علماء غیر مقلد ہیں اور انہوں نے 1924 میں جنت البقیع اور جنت معلی کے مزارات ڈھائے لیکن غیر مقلد کی کوئی فقہ منظور نہیں تھی، اسلئے انہوں نے سرکاری طور پر حنبلی تقلید اختیار کی۔ اسلئے اہلحدیث اور سعودی عرب کے وہابی علماء کا عقیدہ ایک ہے اور دونوں کے اصول ایک ہیں، دونوں کے نزدیک دیوبندی و بریلوی دونوں بدعتی و مُشرک ہیں مگر سیاسی طور پر وہابی دیوبندی علماء کے ساتھ بھی ہیں۔

اتحاد: دیوبندی و بریلوی علماء یا جماعتوں پر ہم اکٹھا نہیں ہو سکتے البتہ جناب احمد رضا خاں صاحب کا فتاوی رضویہ اور دیوبندی علماء کی المہند کتاب کی تعلیم پر مسلمان اکٹھا ہو سکتے ہیں۔ البتہ اہلحدیث اور وہابی علماء خود ایک ہو جائیں اور اپنا اصول بتائیں کہ کس اصول پر غیر مقلد یا حنبلی مقلد ہیں تو راز کُھل جائے گا ورنہ قیامت والے دن کُھل جائے گا۔

عقیدہ: اہلتشیع حضرات بُرا نہ منائیں تو عرض ہے کہ اہلتشیع دین بے بنیاد ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اہلتشیع مُنکر علی اور مُنکر رسول ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ان کا "عقیدہ امامت” ہے۔ اہلتشیع حضرات قرآن و حدیث ثقلین، حدیث سفینہ، حدیث غدیر خم سے ثابت کرتے ہیں کہ سیدنا علی رسول اللہ کے وصی، خلیفہ اور جانشین ہیں اور جو ان کو امام نہ مانے وہ مسلمان نہیں۔

دھوکہ: تاریخ و احادیث گواہ ہیں کہ سیدنا علی کی امامت کی بیعت سیدنا ابوبکر کے مقابلے میں کسی نے نہیں کی حتی کہ سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین، چچا عباس، سلمان فارسی اور پورا اہلبیت کے خاندان نے سیدنا علی کو امام نہیں مانا اور نہ ہی سیدنا علی نے اپنے امام ہونے کا اعلان کیا۔ پھر قرآن و سنت پر عمل کس نے کیا اور مسلمان کون رہا؟؟

اعمال: عرس، ذکر ولادت، پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، توسل، استمداد، قل و چہلم، تیجہ، دسواں، اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، قبر پر اذان، نعرہ حیدری وغیرہ جن کو اہلسنت احادیث سے ثابت کرتے ہیں اوراہلسنت کے اصول کے ساتھ سمجھاتے ہیں مگر دیوبندی و بریلوی کبھی مشترکہ طورپر نہیں کہتے کہ یہ سب اعمال نہ کئے جائیں تو کوئی گناہ نہیں لیکن عقیدہ ایک ہی ہے۔

عام آدمی: عام آدمی کو خاص بننے کے لئے علم حاصل کرنا ہو گا تاکہ کل قبر میں جب پوچھا جائے کہ من ربک تو یہ نہ کہے کہ میں تو شخصیت پرست و جماعت پرست تھا، جو وہ کہتے میں بھی وہی کرتا تھا بلکہ پوری تیاری سے کمرہ قبر میں جا کر لیٹے۔ 

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general