صحاح ستہ
صحیح بخاری و مسلم پر اجماع ہے کہ یہ احادیث کی مستند کتابیں ہیں لیکن ایسا کوئی اجماع نہیں ہے کہ ان احادیث پر من و عن عمل کریں گےاور ان صحیح احادیث کی شرح کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔اسلئے اہلتشیع حضرات اور اہلحدیث جماعت کے ساتھ ساتھ صحیح احادیث کا رولا ڈالنے والے نام نہاد اہلسنت بھی جھوٹ بولتے ہیں جیسے "رفع یدین” کی احادیث:
صحیح بخاری 735، 739 صحیح مسلم 861، 862، 864، 865، 896 سُنن ابو داؤد 721 722، 723، 726، 730، 733، 739، 741، 742، 743، 744، 745، 746، 757، 761، جامع ترمذی 255، 256، 304، 342 سنن نسائی 890، 1038، 1065، 1066، 1094، 1097 ابن ماجہ 858، 859، 860، 861، 862، 863، 864، 865، 866، 867، 868، 1061میں موجود ہیں۔
سوال: کیا ان سب احادیث کی شرح کی ضرورت ہے یا نہیں، اگر اہلسنت علماء کرام حنفی اور مالکی رفع یدین نہیں کرتے لیکن جو اہلسنت حنبلی و شافعی کرتے ہیں ان کو برا بھی نہیں کہتے، البتہ غیر مقلد، اہلحدیث، سلفی، توحیدی، محمدی، وہابی سے یہ سوال ہے کہ صحیح احادیث کی شرح کی ضرورت ہے یا نہیں؟ جیسے
صحیح بخاری 6982: –ورقہ بن نوفل کے انتقال کے بعد وحی کا سلسلہ کٹ گیا اور نبی کریم ﷺ کو اس کی وجہ سے اتنا غم تھا کہ آپ نے کئی مرتبہ پہاڑ کی بلند چوٹی سے اپنے آپ کو گرا دینا چاہا لیکن جب بھی آپ کسی پہاڑ کی چوٹی پر چڑھے تاکہ اس پر سے اپنے آپ کو گرا دیں تو جبرائیل علیہ السلام آپ کے سامنے آ گئے اور کہا کہ یا محمد! آپ یقیناً اللہ کے رسول ہیں۔۔۔
شرح: اگر اس حدیث کو من و عن مان لیں تو بہت سے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں، البتہ محدثین کہتے ہیں کہ خود کشی کا یہ واقعہ بخاری شریف میں ”موصولا“ نہیں بلکہ اسے امام بخاری نے امام زہری سے ”بلاغا“ روایت کیا ہے اور جو حدیثیں ”بلاغا“ روایت کی جائیں وہ امام بخاری کے اصول پر نہیں ہوتیں۔
نتیجہ: اسلئے جب صحیح بخاری کی صحت پر امت کے اجماع کی بات کی جاتی ہے تو اس سے مقصود اسطرح کی روایتیں نہیں ہوتیں۔ اسلئے بخاری شریف کا یہ قصہ ناقابل قبول ہے۔ اسی طرح صحیح بخاری 1127 کی حدیث ہے:
سیدنا علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک رات ان کے اورسیدہ فاطمہ کے پاس آئے، آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم لوگ (تہجد کی) نماز نہیں پڑھو گے؟ میں عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہماری روحیں اللہ کے قبضہ میں ہیں، جب وہ چاہے گا ہمیں اٹھا دے گا۔ ہماری اس عرض پر آپ ﷺ واپس تشریف لے گئے۔ آپ ﷺ نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن واپس جاتے ہوئے میں نے سنا کہ آپ ﷺ ران پر ہاتھ مار کر (سورۃ الکہف کی یہ آیت پڑھ رہے تھے) آدمی سب سے زیادہ جھگڑالو ہے «وكان الإنسان أكثر شىء جدلا» ۔
غلطی: اس حدیث پر اگر اسطرح عمل کریں کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا علی کو جھگڑالو کہا اسلئے جمل و صفین کا جھگڑا ان کی وجہ سے ہے تو یہ بھی غلط ہو گا جیسے صحیح بخاری 447 میں حدیث عمار میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اے عمار تجھے ایک باغی جماعت قتل کرے گی، لازمی بات ہے کہ یہ سیدنا معاویہ کا نام لے کر تو بات نہیں تھی، اسلئے ہم نے کہا کہ باغی نہروان والا خارجی گروپ تھا مگر رافضی، مرزا اور دیگر نے یہ حدیث سیدنا معاویہ پر لگا دی۔
مشاجرات صحابہ: اہلسنت کا قانون تھا کہ صحابہ کرام کے صحابہ کرام، اہلبیت کے اہلبیت اور اہلبیت کے صحابہ کرام کے ساتھ جو معاملات ہوئے، ان میں ان کا دین ایک، تعلیم ایک، فضائل سب کے حق میں نبی کریم ﷺ کے موجود تھے، اسلئے ان کے معاملات میں ہم نہیں بولیں گے لیکن سب کی شان احادیث کے مطابق بیان کریں گے۔
قانون شکنی: اس قانون کو رافضی، مرزا، ڈاکٹر، پیر، نعت خواں سب توڑ کر گمراہ ہوئے ہیں کیونکہ پیچھے پیسہ لگ رہا ہے۔ اگر یہ قانون رہے تو سب رافضی، مرزا، ڈاکٹر کے پاس کچھ بھی کہنے اور لڑنے کے لئے نہیں رہے گا۔
تحقیق: اہلسنت و اہلحدیث کی احادیث کی کتابیں ایک ہی ہیں مگر اہلتشیع حضرات کی احادیث کی کتابیں مختلف ہیں، دوسرا اہلتشیع یہ بھی نہیں بتاتے کہ اہلسنت و اہلتشیع کی کونسی احادیث کی کتابیں ان کے نزدیک معتبر ہیں اور احادیث کی شرح کے اصول کیا ہیں؟
تعلیم: دیوبندی و بریلوی کی تعلیم ایک ہے کیونکہ دیوبندی کی المہند اور بریلوی کے فتاوی رضویہ کی تعلیم ایک ہے سوائے چار کفریہ عبارتوں کے اختلاف کے۔ تمام اہلسنت دونوں جماعتوں کی تعلیم پر اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ اس پر ہر عام و خاص کوشش کریں۔
اہلحدیث غیر مقلد اپنے سعودی وہابی علماء کے ساتھ حنبلی ہو جائیں تو بہت بہتر ہے تاکہ فرق مٹ جائے یا سعودی وہابی نام نہاد حنبلیت چھوڑ کر غیر مقلد ہو جائیں ورنہ انتشار انہی کی وجہ سے ہے۔
غیر مسلم: اہلتشیع حضرات کو مسلمان نہیں کہا جا سکتا کیونکہ صحابہ کرام اور اہلبیت کا دین ایک تھا؟ دونوں نبوت کے فیضان سے منور ہوئے مگر دین میں پنجتن کی اصطلاح ڈال کر، امامت کو نبوت کے مقابل لا کر، رسول اللہ نے جن خلفاء کے فضائل بیان کئے ان کو نعوذ باللہ منافق بنا کر، سیدنا علی کے مخالف ایک دین ایجاد کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے۔ اسلئے ان سے صرف ایک سوال ہے کہ نبوت نے کونسی تعلیم دے کر کونسے صحابہ کو مسلمان کیا اور امامت نے کونسی تعلیم دے کر کونسے صحابہ کو مسلمان کیا۔