Mazhab Aur Deen (مذہب اور دین)

مذہب اور دین

عوام کو اس سے کیا لینا دینا کہ دین یا مذہب کا لفظ قرآن میں کتنی مرتبہ آیا ہے۔ البتہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ دین اور مذہب کو علیحدہ علیحدہ کرنے کا مطلب کیا ہے۔ پرویزی فرقے نے اسطرح عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے حالانکہ رسول اللہ ﷺ کی احادیث کے بغیر قرآن کی تشریح نہیں ہو سکتی اور پرویزی نبوت کے مقام پر نہیں ہو سکتا کہ لغت سے قرآن کی تشریح کر دے۔
قرآن کریم نے حضور ﷺ کی بعثت کے وقت میں دین کا لفظ استعمال کیا اور فرمایا: ’’وہی ہے جس نے اپنے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو ہدایت اور دینِ حق دے کر بھیجا تاکہ اسے سب ادیان پر غالب و سربلند کر دے خواہ مشرک کتنا ہی ناپسند کریں”۔
صحیح بخاری 4474: "دین خیر اور شر کی جزا کا نام ہے”۔ کے مطابق "دین” نظامِ زندگی، سیرت، فرمانبرداری، برتاؤ، سلوک اور حساب و احتساب، ایک انسان کا دوسرے انسان کے ساتھ برتاؤ ہو یا مخلوق کا خالق کے ساتھ معاملہ، ان سب باتوں کو دین کہا جائے گا۔
دین اُسی نظام کو کہا جا سکتا ہے جو ہر اعتبار سے کامل و اکمل ہو اور انفرادی سطح سے لے کر بین الاقوامی سطح تک زندگی کے ہر گوشے اور ہر پہلو کو محیط ہو اور ہر شعبۂ حیات میں مؤثر اور قابلِ عمل رہنمائی مہیا کر سکتا ہو۔
لغوی اعتبار سے دین اور مذہب دونوں عربی زبان کے الفاظ ہیں، اگرچہ اردو زبان میں مذہب اور دین دونوں ایک جیسا ہی مفہوم دیتے ہیں تاہم عربی میں مذہب کا لفظ دین کے معنوں میں استعمال نہیں ہوتا۔ قرآنِ مجید میں ہے: بیشک دین اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے۔ (آل عِمْرَان) دوسری جگہ بھی فرمایا: اور جو کوئی اسلام کے سوا کسی اور دین کو چاہے گا تو وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔ (آل عِمْرَان)
مذہب: کسی خاص شعبۂ زندگی سے متعلق ہدایات، طریقہ کار یا راستے کو عربی زبان میں مذہب کہتے ہیں۔ جس طرح فقہائے کرام کی فقہی آراء کی روشنی، فقہی جماعت بندی ہوئی تو انہیں فقہی مذاہب کا نام دیا گیا۔ آہل سنت کے آئمہ اربعہ کی آراء کی بنیاد پر چار فقہی مذاہب وجود میں آئے، عقائد اہل سنت کی اتباع کرنے والے ہر مسلمان کا دین تو اسلام ہے لیکن فقہی مذہب حنفی، شافعی، مالکی یا حنبلی ہوسکتا ہے۔
نتیجہ: دینِ اسلام ایک کُل ہے اور اس کے مختلف شعبے یا اجزاء ہیں، کسی بھی جزو سے متعلق علمائے اسلام کی آراء اور تفہیم کو مذہب کہا جاسکتا ہے جو کسی خاص شعبے سے متعلق ہوں۔
فرق: دین ایک ہے مگر اہلحدیث حضرات نے چار فقہی مذاہب کو ایک دین کے خلاف ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی مگر اپنا فقہی نظام کا نام نہیں بتایا کہ کس امام کے اصول و قانون پر فتوی دیتے ہیں۔ اہلتشیع کے بارہویں امام کی طرح اہلحدیث حضرات کا پانچواں فقہی امام غائب ہے۔
بے بنیاد دین: دین قرآن و احادیث کے بعد اجماع امت کے ساتھ ساتھ فقہی امام کے قانون و اصول پر ہو گا مگر اہلتشیع حضرات کا دین اسلام نہیں ہے کیونکہ عقیدہ نبوت کا مطلب ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر ایمان لانا ہے، رسول اللہ ﷺ کی تعلیم کونسی ہے، کونسی احادیث ہیں، اہلتشیع حضرات کے نزدیک 23 سالہ زندگی میں رسول اللہ ﷺ نے کچھ نہیں سکھایا، اسلئے اہلبیت کے فضائل کے لئے بھی اہلسنت کی کتابوں سے بیان کرتے ہیں، اسلئے ریفرنس نہیں دیتے۔
عقیدہ اما مت سیدنا علی پر بہتان ہے اور اسلام جو تینوں خلفاء کے دور میں قیصر و کسری تک پہنچا اس کے بھی خلاف ہے۔ سیدنا علی نے 35ھ تک کونسی تعلیم تینوں خلفاء اور شہادت تک کی۔ نہج البلاغہ بھی خطبات کی کتاب ہے، کب لکھی گئی معلوم نہیں، 131ھ تک بنو امیہ کی حکومت رہی تو اس دوران بھی نہیں لکھی گئی۔ اسلئے پنجتن کے تعلیم اہلتشیع کے پاس نہیں یہ ایک بے بنیاد دین ہے جس اسلام مخالف ہے۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general