طواف زیارت
رمی جمرات، قربانی اور ٹنڈ کروانے کے بعد حاجی عام کپڑے پہن کر طواف زیارت کے لئے جاتا ہے اور احرام کی پابندیوں سے آزاد ہو جاتا ہے۔
ابن ماجہ 3041: جب تم رمی جمار کر چکتے ہو تو ہر چیز سوائے بیوی کے حلال ہو جاتی ہے، اس پر ایک شخص نے کہا: ابن عباس کیا خوشبو بھی؟ انہوں نے کہا میں نے تو رسول اللہ ﷺ کو اپنے سر میں مشک ملتے ہوئے دیکھا ہے، کیا وہ خوشبو ہے یا نہیں؟
سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو احرام باندھتے وقت اور احرام کھولتے وقت خوشبو لگائی۔ (ابن ماجہ 3042، نسائی 2685، صحیح بخاری 1539)
طواف زیارت حج کا رکن ہے اور اللہ کریم کے گھر کے طواف کے لئے ہی تو حج کیا جاتا ہے۔
وقت: طوافِ زیارت کا وقت ذوالحجہ کی 10 تاریخ (یوم النحر) کی صبحِ صادق سے شروع ہوتا ہے، اس سے پہلے طوافِ زیارت جائز نہیں۔ اور اس کو 12 تاریخ کا سورج غروب ہونے سے پہلے ادا کرلینا واجب ہے۔
اس سے زیادہ دیر لگانے والے کو حرم کی حدود میں ایک قربانی کا دم دینا ہو گا یعنی بکری یا بکرا قربان کرنا ہو گا۔
طواف زیارت سے پہلے میاں بیوی اگر صحبت کر لیں تو دونوں کی جانب سے ایک ایک اُونٹ یا گائے حدودِ حرم میں ذبح کی جائے، اس کے علاوہ دونوں کو اِستغفار بھی کرنا چاہئے۔
اگر کوئی شخص طواف زیارت کے بغیر وطن واپس آجائے تو اس پر لازم ہے کہ نیا اِحرام باندھے بغیر واپس جائے اور جاکر طواف کرے، جب تک نہیں کرے گا، میاں بیوی کا تعلق حرام ہے۔
فتوی: اگر طواف زیارت سے قبل کسی عورت کو ایام حیض شروع ہو جائے تو پاک ہونے کا انتظار کرے، جب پاک ہو جائے تو طواف زیارت کر کے حلال ہو جائے، اس تاخیر پر کوئی دم نہیں۔
اس مقصد کے لیے فلائٹ یا گروپ چھوڑنا پڑے تو چھوڑ دے، حالت ناپاکی میں طواف نہ کیا جائے، البتہ اگرفلائٹ چھوڑنا ممکن نہ ہو اور ایسی مجبوری کی حالت میں ناپاکی میں طواف کرکے حلال ہو جائیں تب بھی حلال ہونا معتبر ہوگا لیکن اس پر اللہ تعالی سے خوب توبہ و استغفار کریں اور حدود حرم میں ایک اونٹ یا گائے کی قربانی واجب ہوگی۔
منی میں واپسی: طواف زیارت کرنے کے بعد واپس منی میں آ جاتے ہیں اور پھر 11، 12 ذی الحج کو تینوں شیطان کو کنکریاں مارے اور جس کا دل چاہے 13 ذی الحج کو بھی تین شیطانوں کو کنکریاں مارے، البتہ زیادہ تر 12 کے بعد سب حاجی واپس اپنے اپنے ہوٹل آ جاتے ہیں اور حج مکمل ہو جاتا ہے۔ البتہ مکہ چھوڑنے سے پہلے ایک مرتبہ خانہ کعبہ میں جا کر طواف وداع کرنا ہو گا۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کوئی شخص کوچ نہ کرے جب تک چلتے وقت بیت اللہ کا طواف نہ کر لے۔ (صحیح مسلم 3219) البتہ حائضہ عورت طواف وداع کے بغیر جا سکتی ہے مگر طواف زیارت کے بغیر نہیں۔