صحابہ کرام
دو الفاظ سمجھ لیں (1) اصحاب کا لفظ صاحب کی جمع ہے اور صاحب کا معنی ڈکشنری میں ”ساتھی“ کے ہیں۔ (2) حدیث جس کا مطلب ہے خبر دینا۔ اب ان دو الفاظ کی وضاحت عام انداز میں سمجھیں کہ ہم سب کے ساتھی یا دوست ہمارے اصحاب ہیں اور ہم جو بات ان سے کرتے ہیں وہ حدیث ہے۔
1۔ البتہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام وہ ہیں، جن کے فضائل قرآن اور رسول اللہ ﷺ کے فرمان میں موجود ہیں۔ ان اصحاب نے ہی دین تابعین کو سکھایا اور تابعین نے تبع تابعین کو سکھایا۔ "اہلسنت” علماء کرام نے ان اصحاب سے رسول اللہ ﷺ کی صحیح راوی و اسناد کے ساتھ احادیث لیں مگر ان احادیث کو من و عن نہیں مانا بلکہ ان احادیث کی شرح کے اصول بھی بنائے۔ اہلسنت کی کتابیں مندرجہ ذیل ہیں:
حضرات محمد بن اسماعیل (194 ۔ 256 بخاری)، مسلم بن حجاج (204 ۔ 261)، ابو داؤد (202 ۔ 275)، محمد بن عیسی (229 ۔ 279 ترمذی)، محمد بن یزید (209 ۔ 273 ابن ماجہ)
2۔ اہلتشیع کہتے ہیں کہ انہوں نے اہلبیت سے دین لیا ہے مگر وہ دین پنجتن یعنی رسول اللہ، سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین سے نہیں ہے۔ اسلئے گھر والے اور در والے کی اصطلاح ہی جھوٹی ہے۔
البتہ اہلتشیع کے نزدیک ان کے چھٹے امام جعفر صادق (42 ۔ 148ھ) کے اصحاب (مفصل زرارہ محمد بن مسلم، ابو بریدہ، ابو بصیر، شاہین، حمران، جیکر مومن طاق، امان بن تغلب اور معاویہ بن عمار) جن کا ذکر قرآن و رسول اللہ ﷺ کے فرمان میں نہیں ہے اور نہ ہی ان اصحاب نے رسول اللہ ﷺ کی احادیث بیان کی ہیں بلکہ امام جعفر صادق کے وصال کے بعد امام جعفر صادق کی احادیث لی ہیں جو مندرجہ ذیل اصولہ اربعہ کتب میں موجود ہیں مگر اہلسنت و اہلتشیع کے نزدیک یہ نہج البلاغہ کی طرح صحیح اسناد و راوی کے ساتھ نہیں ہیں اسلئے ان کتابوں سے مُکر بھی جاتے ہیں اور یہ بھی نہیں بتاتے کہ ان احادیث کی شرح کے اصول کیا ہیں؛
(1) الکافی۔ ابو جعفر کلینی 330ھ یعنی امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے تقریباً 180برس بعد
(2) من لا یحضرہ الفقیہ۔ محمد بن علی ابن یایویہ قمی 380ھ تقریباً230سال بعد
(3) تہذیب الاحکام (4) استبصار محمد بن حسن طوسی 460ھ تقریباً310برس بعد
فرق: اہلتشیع حضرات کے نزدیک امام جعفر صادق نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ کے وصال کے بعد نبی کریم ﷺ کے اصحاب مسلمان نہیں رہے کیونکہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی غدیر خم کی حدیث پر عمل نہیں کیا اور سیدنا علی کی اما مت کو نہیں مانا۔
بیانیہ: اہلتشیع کے اس بیانیے سے قرآن مشکوک کیونکہ اکٹھا صحابہ کرام نے کیا، نبوت کو مشکوک کیونکہ نبی کریم ﷺ کی تعلیم کے مطابق اصحاب نے خلافت کی بشمول سیدنا علی کے، سیدنا علی پر الزام لگا کیونکہ انہوں نے اما مت نہیں بلکہ خلافت کی ہے۔
فیصلہ: ہر با شعور مسلمان فیصلہ کر لے کہ اہلسنت و اہلتشیع کی جب یہ کتابیں نہیں تھیں تو قرآن اکٹھا کرنے والے، خلافت کرنے والے، قیصر و کسری تک دین پہنچانے والے صحابہ کرام نعوذ باللہ منافق ہیں یا اما مت کے نام پر نبوت کے انکاری، صحابہ کرام کی خلافت کے منکر، سیدنا علی پر امامت کا بہتان لگانے والے، 400 سال بعد 14 اور 12 معصوم کا عقیدہ گھڑنے والے ہیں؟ نبی کریم ﷺ کے اصحاب یا امام جعفر صادق کے اصحاب سورہ منافقون کے مطابق منافق ہیں؟