اولادِ سیدنا عمر
اکثر و بیشتر اہلتشیع حضرات کہتے ہیں کہ تم لوگ کتنے صحابہ کے نام جانتے ہو حالانکہ اہلتشیع حضرات کو اسطرح بتانا چاہئے کہ تین کتابیں (1) علامہ ابن عبدالبر کی الاستیعاب میں 3,500 (2) علامہ ابن اثیر کی اسدالغابہ میں 7,500 (3) حافظ ابن حجر کی الاصابہ میں 12436صحابہ کرام کا تذکرہ ہے جن کتابوں کے تراجم ہو چکے ہیں اوران کتابوں سے ہی ازواج و اولادِ سیدنا عمر بیان کرتے ہیں۔
1۔ سیدنا عمر کی پہلی بیوی حضرت زینب بنت مظعون ہیں جو حضرات عثمان، عبداللہ، ابوعمر و قدامہ بن مظعون رضی اللہ عنھا کی سگی بہن ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر، عبدالرحمن اکبر اور مومنوں کی ماں حضرت حفصہ رضی اللہ عنھم ان سے پیدا ہوئے۔ (الاصابہ)
بیٹے: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بچپن میں اسلام قبول کیا، صحابی اور عاشق رسول ہیں، بچپن میں ہجرت کی، غزوہ بدر میں چھوٹے تھے اسلئے واپس ہوئے۔ حضور ﷺ کی 1630 احادیث کے راوی ہیں۔ دوسرے بھائی حضرت عبدالرحمن اکبر بھی صحابی ہیں۔ (تہذیب الاسماء)
بیٹی: سیدہ حفصہ، حضور ﷺ کی بیوی ہیں جن کا پہلا نکاح حضرت خنیس بن حذافہ سے ہوا جو بدر کے میدان میں زخموں سے چور ہو کر وصال کر گئے۔ اس کے بعد حضور ﷺ نے ان سے نکاح کیا۔کئی احادیث کی راوی ہیں، حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں 41ھ میں وصال فرمایا اور نماز جنازہ حاکم مدینہ مروان بن حکم نے پڑھائی۔
2۔ سیدنا عمر کی دوسری بیوی حضرت جمیلہ بنت ثابت ہیں، حضور ﷺ نے ان کا نام عاصیہ سے جمیلہ رکھا تھا۔ ان سے ایک بیٹا حضرت عاصم پیدا ہوئے۔(طبقات کبری) بیٹا حضرت عاصم حضور ﷺ کے وصال سے دو سال قبل پیدا ہوئے (اسد الغابہ)
3۔ سیدنا عمر کی ایک بیوی حضرت ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنھا ہیں، جن سے حضرت زید اکبر اور ایک بیٹی سیدہ رقیہ پیدا ہوئیں۔ (الاستیعاب) بیٹا حضرت زید اکبر تابعی ہیں، خادم کی قتل خطا کے سبب شہید ہوئے اور ساتھ میں والدہ بھی صدمے سے وفات پا گئیں، حضرت عبداللہ بن عمر نے نماز جنازہ ادا کی اور سیدنا حسین بھی شریک ہوئے۔ (الایثار، تاریخ ابن عساکر) بیٹی حضرت رقیہ بنت عمر رضی اللہ عنھا کا نکاح حضرت ابراہیم بن نعیم رضی اللہ عنہ سے ہوا اور ان کی زندگی میں انتقال کر گئیں، ایک بیٹی بھی ہوئی جو وفات پا گئی (تاریخ عساکر)
4۔ سیدنا عمر کی ایک نکاح ملیکہ بنت جرول بن خزاعیہ سے ہوا جو مشرکہ تھیں جن کو غزوہ حدیبیہ کے سال طلاق دے دی۔ ان سے دو بیٹے عبیداللہ بن عمر اور زید اصغر رضی اللہ عنھما پیدا ہوئے۔ (الاصابہ) بیٹا عبیداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ زمانہ نبوی میں پیدا ہوئے اور صفین میں شہادت پائی۔ (اسد الغابہ اور الاستیعاب) بیٹا زید اصغر کے حالات زندگی کا ریکارڈ موجود نہیں ہے لیکن صلح حدیبیہ کے سال میں ملیکہ کوطلاق دی گئی اوراس سے پہلے آپ پیدا ہو چکے تھے اسلئے آپ کوصحابی رسول کہتے ہیں۔ (الاصابہ)
5۔ قریبہ بنت ابو امیہ بھی آپ کی بیوی مشرکہ تھیں اسلئے ان کو بھی صلح حدیبیہ کے وقت طلاق دے دی تھی۔ (صحیح بخاری 2731) طلاق کے بعد حضرت امیر معاویہ جو ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے نے ان سے نکاح کر لیا بعد میں ایمان لے آئی تھیں۔
6۔ سیدنا عمر کا ایک نکاح حضرت ام حکیم بنت حارث، جو پہلے حضرت عکرمہ کے نکاح میں تھیں مگر سیدنا عکرمہ یمامہ کی لڑائی میں شہید ہو گئے، سے ہوا اور آپ حضرت خالد بن ولید کی بھانجی ہیں، سیدنا عمر فاروق کی ان سے ایک بیٹی فاطمہ بنت عمر پیدا ہوئیں۔(طبقات کبری) بیٹی حضرت فاطمہ بنت عمر کا نکاح آپ کے چچا کے بیٹے عبدالرحمن بن زید بن خطاب سے ہوا جن سے ایک بیٹا عبداللہ پیدا ہوئے اور بعض احادیث میں بھی آپ کا تذکرہ ملتا ہے (تاریخ ابن عساکر)
7۔ حضرت عاتکہ بنت زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ عنھا کا پہلا نکاح حضرت عبداللہ بن ابوبکر صدیق سے تھا اور ان کے وصال کے بعد حضرت عمر فاروق سے ہوا، جن سے ایک بیٹے حضرت عیاض بن عمر پیدا ہوئے۔ (طبقات کبری) (الاصابہ) آپ کے بیٹے عیاض رضی اللہ عنہ کے حالات زندگی معلوم نہیں۔
8۔ حضرت سعیدہ بنت رافع بن عبیداللہ رضی اللہ عنھا سے عبداللہ اصغر پیدا ہوئے (معرفتہ الصحابہ) حضرت عبداللہ اصغر کے حالات زندگی معلوم نہیں ہیں۔
9۔ حضرت فکیھہ رضی اللہ عنھا باندی ہیں اور ان سے حضرت عبدالرحمن اصغر اورزینب بنت عمر رضی اللہ عنھما پیدا ہوئے۔ بیٹا حضرت عبدالرحمن اصغر کے حالات زندگی معلوم نہیں ہیں۔البتہ بیٹی حضرت زینب بنت عمر رضی اللہ عنھا کا نکاح حضرت عبداللہ بن عبداللہ سراقہ رضی اللہ عنہ سے ہوا اور آپ نے اپنی بہن حضرت حفصہ رضی اللہ عنھا سے احادیث بھی روایات کی ہیں۔ (الاصابہ)
(10) حضرت لہیعہ رضی اللہ عنھا بھی باندی ہیں اور ان سے حضرت عبدالرحمن بن اوسط رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے جن کی کنیت ابو شحمہ ہے، آپ پر مصر کے والی حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے خد خمر جاری کی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی تعزیر لگائی جس سے بیمار ہو کر ایک ماہ میں وصال کر گئے۔(اسد الغابہ)