خلافت، بادشاہت، جمہوریت، امامت
بہت آسان انداز میں بات یہ ہے کہ خلافت، بادشاہت، جمہوریت میں سے جو سسٹم بھی اپنی عوام کی ضروریات زندگی کا خیال رکھے گا وہ بہترین ہے، اسلئے کسی بھی سسٹم کو نافذ کر دیں جو عوام کی ترجمانی کرے۔ البتہ جس ملک کا لٹریسی ریٹ یعنی تعلیم معیار ہی صفر (0) ہو، اُس کا خلافت و جمہوریت کے بارے میں بحث کرنا، وقت کا ضیاع ہے۔
سوال: تمام عوام سے سوال ہے کہ کیا سسٹم آپ کی ضروریات زندگی پوری کررہا ہے یا سسٹم کے ادارے اسٹیبلشمنٹ، جیوری، پارلیمنٹ اور میڈیا کرپٹ و بے ایمان ہیں اسلئے عوام کی امنگوں کے مطابق نہیں کر رہے؟؟
نبوت: رسول اللہ ﷺ نے نبوت کی تعلیم دی اور اس تعلیم میں رعایا کا خیال رکھا، قرآن کے فرمان پر عمل کیا اور ریاست کو برائیوں سے پاک کیا، صحابہ کرام کا تزکئیہ نفس کیا اور عوام کی نہیں مانی کیونکہ عوام نے رسول اللہ ﷺ کی اتباع کرنی تھی۔ البتہ اکابر اور تجربہ کار صحابہ کرام سے مشورہ ضرور کرتے۔
خلافت: قرآن اور رسول اللہ ﷺ کے فرمان نے کسی کو خلیفہ مقرر نہیں کیا۔ البتہ سورہ نساء 5، الکہف 28، الشعراء 151 وغیرہ میں اسلام نے امیر (خلیفہ) کے اوصاف، کردار اور مسلمانوں کو امیر کی اطاعت اور نافرمانی کرنے کے بارے میں بتایا لیکن امیر مقرر کرنے کا ”طریقہ کار“ نہیں ملتا۔ اسلئے چاروں خلفاء، سیدنا حسن و حضرت معاویہ کی خلافت کا انتخاب کے مخلتف طریقے ہیں۔ سیدنا حسن نے بھی بادشاہت کی بیعت نہیں کی بلکہ خلافت پر بیعت کی ہے کیونکہ بادشاہت کی بیعت نہیں ہوتی۔
امامت: قرآن میں بارہ امام کا لفظ، دوسرا سیدنا علی کے بارے میں غدیر خم پر جس کا میں مولا اُس کا علی مولا ضرور بیان ہوا ہے اور اہلتشیع کہتے ہیں کہ خلیفہ عوام چنتی ہے اور امام کو اللہ کریم چنتا ہے۔ اہلتشیع کے "عقیدہ امامت” والے بیانئے کے، سیدنا علی خود مُنکر ہیں کیونکہ انہوں نے امامت کی ہی نہیں۔
پرابلم: اہلتیشع حضرات کی بات مان لی جائے تو حضور ﷺ کی نبوت کی تعلیم ختم ہو جاتی ہے اور امامت کی تعلیم سیدنا علی نے دی ہی نہیں۔ اسلئے سوال پیدا ہوتا ہے کہ نبوت نے کن کو مسلمان کیا اور سیدنا علی نے کن کو مسلمان کیا؟؟ جواب یہی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے جن کو دین دیا وہی مسلمان رہے، خلافت کی اور کسی نے امامت نہیں کی۔
دوسرا نبی کریم ﷺ نے جن بدری، احد، تبوک، فتح مکہ، حنین کے صحابہ کرام کا وقت گذارہ اُن کا تذکرہ اہلتشیع کی کتابوں میں نہیں ملتا بلکہ ان کے نزدیک رسول اللہ ﷺ کے بعد تین کے سوا سب صحابہ کرام اسلام سے نکل گئے اور ہمارے نزدیک سیدنا علی بھی اہلتشیع کے دین میں شامل ہیں کیونکہ امامت انہوں نے بھی نہیں کی، اگر کی ہے تو ثبوت دیں کہ کس اہلتشیع صحابی کا عقیدہ 14 اور 12 معصوم کا تھا؟؟ سیدنا علی، حسن و حسین نے کسی اہلتشیع صحابی سے اپنی بیٹیوں کا نکاح کیا؟؟
جمہوریت: خلافت و جمہوریت میں فرق یہ ہے کہ جمہوریت میں عوام حاکم مقرر کرتی ہے۔ خلافت میں امت خلیفہ مقرر کرتی ہے۔ جمہوریت میں عوام قانون سازی کرتی اور اس کو نافذ کرتی ہے۔ خلافت میں امت اللہ کے احکامات کے مطابق قانون سازی کرتی اور اس کو نافذ کرتی ہے۔ جمہوریت میں عوام کا منتخب کردہ مخصوص گروہ قانونی فیصلے کرتا ہے۔ خلافت میں امت کا منتخب کردہ مخصوص گروہ اللہ کے احکامات کے مطابق قانونی فیصلے کرتا ہے۔
سسٹم: سسٹم کوئی بھی ہو کیا عوام مذہبی حکومت چاہتی ہے یا لبرل، سیکولر اور اپنی مرضی کی حکومت چاہتی ہے، اس کا فیصلہ خود کر لے کہ لبرل یا سیکولر کی کونسی کتاب اور کونسے علماء ہیں کیونکہ ان کے بنیادی عقائد کا علم ہونا چاہئے۔