گمنام لاش
بہت سے دوست ایسے سوال کرتے ہیں جس کا حقیقت سے کبھی کبھار واسطہ پڑتا ہے جیسے کوئی بہتی ہوئی یا جنگل میں "لاش” ملے جہاں مسلمان اور مشرک اکٹھے رہتے ہوں تو ان کی رسومات کیسے ادا کریں گے؟؟
1۔ یہ اسطرح ہی ہے جیسے سفر میں جاتے ہوئے اندھیری رات میں نماز ادا کرنی ہو اور قبلہ کی سمت بھی معلوم نہ ہو رہی ہو تو قبلہ تلاش کرنے کے لئے قطبی ستارہ دیکھا جاتا ہے، مسجد کی محراب دیکھی جاتی ہے، عقلمند سے پوچھا جاتا ہے، قبرستان میں قبروں کو دیکھا جاتا ہے کہ کس سمت ہیں اور آجکل تو قبلہ کی سمت کا علم ہر ایک کے موبائل میں موجود بھی ہوتا ہے۔ اگر پھر بھی قبلہ کی سمت معلوم نہ ہو تو جسطرف منہ کر لیں، اسی طرف نماز ادا کر لیں اس کو تحری کرنا کہتے ہیں۔
2۔ کسی بھی گمنام لاش کی مذہبی شناخت کے لئے دیکھا جاتا ہے کہ ختنہ ہوا ہے، داڑھی ہے، زیر ناف بال صاف ہیں، کیا مسلمان ملک میں فوت ہوا ہے تو یہ اشارے ملتے ہیں کہ اس کا کفن دفن اسلامی طریقے سے ہو گا۔
3۔ اس کے الٹا دیکھا جاتا ہے کہ مشرک ہے تو لاکٹ یا دھاگہ زنار وغیرہ یا مذہبی شناخت یا زیر ناف بال کا صاف نا ہونا- ختنہ نا ہونا اور دار الحرب میں ہونا ان صورتوں میں اسے غیر مسلم سمجھتے ہوئے اس کی نماز جنازہ پڑھے بغیر اسے سپرد خاک کردیا جائے گا- عورت نے بندی لگائی ہوتی ہے اور ان کے کپڑوں کا ڈیزائن بھی مختلف ہوتا ہے۔
4۔ علامتیں مسلمان یا مشرک جس کی موجود ہوں پھر علاقہ نہیں دیکھا جائے گا اور اگر علامتیں سمجھ نہ آ رہی ہوں تو پھر قریبی علاقہ دیکھا جائے گا۔ اب تو پہچان کے لئے سوشل میڈیا موجود ہے، اس پر اشتہار دیا بھی جا سکتا ہے۔
5۔ آخر میں اور بلڈ گروپ اور انسانی باڈی کے انالائسس کرنے کے مروجہ جدید ترین ٹیکنک مشینوں کی موجودگی کے دور میں معاملہ گھمبیر ہو تو ماہر اطباء سے بھی میت کی مذہبی و نسلی تحقیقات کی جاسکتی ہیں-
6۔ آخری بات یہی ہے کہ مسلمان ایمان کی حالت میں مرے، چاہے شیر کھا جائے یا سمندر میں بہہ جائے، جاسوسی کرتے ہوئے کسی ملک میں شہید ہو جائے، اللہ کریم اس کو جنت دے گا۔ اسلئے جہاں پہچان ممکن نہ ہو کسی مسلمان کو مشرک سمجھ کر جلا بھی دیا جائے اور کسی مشرک کو مسلمان سمجھ کر نماز جنازہ ادا بھی کر دی جائے تب بھی بخشش مسلمان کی ہی ہو گی۔
7۔ اسی طرح اگر مسلم و غیر مسلم اکٹھے جلکر مر کر سُرمہ بھی ہو جائیں اور ان کی لاشیں بھی جلکر کباب ہو جائیں تو اگر کوئی غلطی سے غیر مسلم کا جنازہ پڑھوا دے یا مسلمان کی جلی لاش کو پانی میں بہا دے تو بخشش ایمان کی بنیاد پر ہو گی۔ ہم صرف علامات دیکھ کر ہی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ واللہ اعلم