پَرْچَاریا پراپیگنڈا

پَرْچَاریا پراپیگنڈا

پراپیگنڈا پرچار کی ایک قسم ہے جسے اچھائی یا برائی کی تبلیغ کہہ سکتے ہیں۔ ہمارا دین ہمیں اچھی دنیا داری سکھاتا ہے جس سے ہمارے نمبر آخرت میں زیادہ ہو جائیں اور اللہ کریم کا قُرب دنیا اور آخرت میں نصیب رہے۔
البتہ پرچار کے ادارے بھی ہیں جیسے اسکول، مدارس، مساجد، بازار، سائن بورڈ، میڈیا، فیس بُک، ٹویٹر، یو ٹیوب وغیرہ جو عوام کو اچھا یا بُرا پراپیگنڈا کرتے رہتے ہیں۔ اسطرح بھی سمجھ لیں کہ ہر اچھا اچھائی اور ہر بُرا برائی کی تبلیغ 24 گھنٹے اپنے ہر عمل سے کرتے رہتے ہیں۔ البتہ سچا وہی ہوتا ہے جو ہر رشتے اور ہر کردار میں سچا ہوتا ہے۔
پراپیگنڈا یہ نہیں ہوتا کہ اُس سے دوسروں کو تباہ کیا جاتا ہے بلکہ اُس سے اپنوں کو برباد کیا جاتا ہے کیونکہ پراپیگنڈا سے ذہن سازی کر کے اُس کے اندر یہ بات ڈال دی جاتی ہے کہ تم اچھے ہو اور دوسرا بُرا ہے۔ البتہ یہ کبھی بھی نہیں سمجھایا جاتا کہ دوسرا اچھا کیسے ہو سکتا ہے۔
ہمارا ایک دوست دُبئی میں کام کرنے گیا تو اہلسنت بریلوی تھا مگر وہاں جب بریلوی کا نام لیا تو عرب والوں نے اپنوں کے دل میں پرچار کے کر یہ ڈال دیا ہے کہ بریلوی بدعتی و مُشرک ہوتے ہیں، مزاروں پر سجدے کرتے ہیں، میلاد پر رنگ رلیاں مناتے ہیں۔ اسلئے ہمارے اس دوست کو اُن کو سمجھانے کے لئے بہت کچھ پڑھنا پڑا مگر ایک آدھے آدمی کو سمجھانا مُشکل نہیں مگر جہاں نسل ہی خراب کر دی جائے تو اس کو پراپیگنڈا کہتے ہیں۔
پراپیگنڈا کے اثرات ختم کرنے کے لئے لازم ہوتا ہے کہ اپنوں کو اپنی تعلیم کی سچائی بتائی جائے، اپنی پہچان بتائی جائے کہ اہلسنت کون ہیں، خلافت عثمانیہ والے کون تھے، عرب میں آل سعود اور آل وہاب کب آئے، بریلوی کوئی دین نہیں ہے بلکہ عقائد و اعمال کا قرآن و سنت کے مطابق ایک مجموعہ ہے۔ اگر لاکھوں مساجد کے سپیکر صرف میلاد، قل چہلم، گیارھویں کے فضائل بیان کریں گے تو پھر اہلسنت عوام کو پراپگنڈا کے اثرات سے بچانا بہت مشکل ہو گا۔
ایک بات تو پکی ہے کہ علم و عمل سے آراستہ انسان پر پراپیگنڈا اثر نہیں کرتا، البتہ اگر علم و عمل سے آراستہ انسان دوسروں کو ہدایت بھی دیتا ہو، دوسروں کو قانون و اصول بھی سکھاتا ہو جیسے اس پیج پر کوئی سوال کرے تو پہلے اُس کی پہچان کی جاتی ہے کیونکہ اُس کے اپنوں نے اُس کو پراپیگنڈا سے تباہ کیا ہوا ہوتا ہے۔ فرق بتاو، فرق مٹاو، فرقہ ختم مسلمان بناو۔ ایک شاعر نے اچھی بات کہی
جیسا تم چاہو گے ویسا نہیں ہونے والا
ورنہ ہونے کو یہاں کیا نہیں ہونے والا
مقتدر ہو تو غریبوں سے جو چاہو لے لو
عزت نفس کا سودا نہیں ہونے والا
دل یہ کہتا ہے کسی کو بھی نہ لا خاطر میں
عقل کہتی ہے کہ اچھا نہیں ہونے والا
امن پرچار تک ٹھیک سہی لیکن امن
تم کو لگتا ہے کہ ہو گا، نہیں ہونے والا
زر کے میزان میں ہر شخص کو کیا تولتے ہو
ہر بشر تو سگ دنیا نہیں ہونے والا
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general