زکوٰۃ کی فضیلت و اہمیت، برکات

زکوٰۃ کی فضیلت و اہمیت، برکات

قرآنِ حکیم میں نماز اور زکوٰۃ کا 32 مرتبہ ایک ساتھ ذکر آیا ہے۔ زکات 2 ہجری میں روزوں سے قبل فرض ہوئی۔ زکوٰۃ کی اہمیت قرآن اور احادیث سے ثابت ہے اور اس کا انکار کرنے والا مسلمان نہیں رہتا۔ زکوٰۃ کی ادائیگی سے غریب لوگوں کی ضرورت پوری ہوجاتی ہے جس پر اللہ کریم زکوٰۃ دینے والے کو انعام دیتا ہے۔
سورہ بقرہ 43: نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو۔ سورہ توبہ 103: اے محبوب! ان کے مال میں سے زکوٰۃ کی تحصیل کرو جس سے تم انھیں ستھرا اور پاکیزہ کردو۔
صحیح بخاری 8:اسلام کی بنیاد پانچ باتوں پر ہے، اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ پاک کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (ﷺ) اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، حج کرنا اوررمضان کے روزے رکھنا۔
صحیح بخاری 25: مجھے اللہ پاک نے حُکم دیا ہے کہ میں ان سے ج ن گ کروں جب تک وہ یہ گواہی نہ دیں کہ اللہ کے سوا کو ئی سچا معبود نہیں اور محمد ﷺ کے سچے رسول ہیں، نماز ادا کریں، زکوٰۃ دیں، پس اگر ایسا کر لیں تو مجھ سے ان کے مال اور جا نیں محفوظ ہو جائیں گے۔۔
ترمذی 625: نبی پاک ﷺ نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو جب یمن کی طر ف بھیجا تو فرمایا: ان کو بتاؤ کہ اللہ پاک نے ان کے مالوں میں زکوٰۃ فرض کی ہے مال داروں سے لے کر فقرا کو دی جائے ۔
صحیح بخاری 1399، 1400: رسول پاک ﷺ کا وصالِ ظاہری کے بعد جب سیدنا ابوبکر خلیفہ بنے اور کچھ قبا ئل عرب نے زکوٰۃ کی فرضیت سے انکار کیا تو سیدنا ابوبکر نے فرمایا: اللہ کی قسم! مَیں اس شخص سے ج ہاد کروں گا جو نماز اور زکوٰۃ میں فرق کرے گا۔۔
تکمیل اسلام: تمہارے اسلام کا پورا ہونا یہ ہے کہ تم اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کرو۔ (الترغیب والترھیب، حدیث نمبر12)
تکمیل ایمان: جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہو اسے لازم ہے کہ اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کرے ۔(المعجم الکبیر: 13561)
رحمتِ الہٰی: اور میری رحمت ہر چیز کو گھیرے ہے تو عنقریب میں نعمتوں کو ان کے لئے لکھ دوں گا جو ڈرتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں۔ (الاعراف 156)
متقی: وہ ہیں جوہمارے دئے پوئے رزق میں سے خرچ کرتے ہیں۔
(البقرۃ: 3)
با مراد: بے شک مراد کو پہنچے ایمان والے جو اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں اور وہ جو کسی بیہودہ بات کی طرف التفات نہیں کرتے اور زکوٰۃ دینے کا کام کرتے ہیں۔ (المؤمنون 1 – 4)
مدد: اور بے شک اللہ ضرور مدد فرمائے گا اس کی جو اس کے دین کی مدد کرے گا بے شک ضرور اللہ قدرت والا غالب ہے، وہ لوگ کہ اگر ہم انہیں زمین میں قابو دیں تو نماز برپا رکھیں اور زکوٰۃ دیں اور بھلائی کا حکم کریں اور برائی سے روکیں اور اللہ ہی کے لئے سب کاموں کا انجام۔ (الحج: 40 – 41)
مضبوط مسلمان: ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو قوت پہنچاتا ہے۔ (صحیح بخاری 481)
پاک مال: اپنے مال کی زکوٰۃ نکال کہ وہ پاک کرنے والی ہے، تجھے پاک کردے گی۔ (مسند احمد: 12397)
بدلہ: اور جو چیز تم اللہ کی راہ میں خرچ کرو وہ اس کے بدلے اور دے گا اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا۔ (سبا: 39)
کمی: صدقہ سے مال کم نہیں ہوتا۔ (المعجم الاوسط: 2270)
شیطان سے دُور: جس نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کردی بے شک اللہ پاک نے اس سے شر کو دور کردیا۔ (المعجم الاوسط:1579)
حاجت روائی: جو کسی بندے کی حاجت روائی کرے اللہ پاک دین و دنیا میں اس کی حاجت روائی کرے گا۔ (صحیح مسلم 2699) جو کسی مسلمان کودنیاوی تکلیف سے رہائی دے تو اللہ پاک اس سے قیامت کے دن کی مصیبت دور فرمائے گا ۔ (ترمذی: 1425)
برکت: تمھیں اللہ پاک کی مدد اور رزق ضعیفوں کی برکت اور ان کی دعاؤں کے سبب پہنچتا ہے۔ (صحیح بخاری: 2896)
سزائیں
1۔ سخاوت جنت میں ایک درخت ہے جو سخی ہوا اس نے اس درخت کی شاخ پکڑ لی ،وہ شاخ اسے نہ چھوڑے گی یہاں تک کہ اسے جنت میں داخل کر دے اور بخل آگ میں ایک درخت ہے ،جو بخیل ہوا ،اس نے اس کی شاخ پکڑی ،وہ اسے نہ چھوڑے گی ،یہاں تک کہ آگ میں داخل کر ے گی۔ (شعب الایمان: 10877)
2۔ خشکی وتری میں جو مال ضائع ہوا ہے وہ زکوٰۃ نہ دینے کی وجہ سے تلف ہوا ہے۔ (مجمع الزوائد: 4335)
3۔ زکوٰۃ کا مال جس میں ملا ہوگا اسے تباہ وبرباد کردے گا۔ (شعب الایمان 3522)
4۔ جوقوم زکوٰۃ نہ دے گی اللہ پاک اسے قحط میں مبتلاء فرمائے گا۔(المعجم الاوسط: 4577)
5۔ جب لوگ زکوٰۃ کی ادا ئیگی چھوڑ دیتے ہیں تو اللہ پاک بارش کو روک دیتا ہے اگر زمین پر چوپا ئے مو جود نہ ہو تے تو آسمان سے پا نی کا ایک قطرہ بھی نہ گرتا۔ (ابن ماجہ: 4019)
6۔ زکوٰۃ نہ دینے والے پر رسول اللہ ﷺ نے لع نت فرمائی ہے۔ (ابن خزیمہ: 250)
7۔ اور وہ کہ جوڑ کر رکھتے ہيں سونا اور چاندی اور اسے اللہ کی راہ ميں خرچ نہيں کرتے انہيں خوش خبری سناؤدرد ناک عذاب کی جس دن وہ تپایا جائے گا جہنم کی آگ ميں پھر اس سے داغيں گے ان کی پیشانياں اورکروٹيں اور پیٹھيں يہ ہے وہ جو تم نے اپنے لئے جوڑ کر رکھا تھا اب چکھو مزا اس جوڑنے کا۔ (توبۃ: 34 – 35)
8۔ جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا اور وہ اس کی زکوٰۃ ادا نہ کرے تو قیامت کے دن وہ مال گنجے سانپ کی صورت میں کر دیا جائے گا جس کے سر پر دو چتیاں ہوں گی (یعنی دو نشان ہوں گے)، وہ سانپ اس کے گلے میں طوق بنا کر ڈال دیا جائے گا ۔پھر اس (یعنی زکات نہ دینے والے) کی باچھیں پکڑے گا۔۔۔ (صحیح بخاری، 1403)

9۔ فقیر ہر گز ننگے بھوکے ہونے کی تکلیف نہ اٹھائیں گے مگر اغنیاء کے ہاتھوں، سن لو ایسے مالداروں سے اللہ تعالیٰ سخت حساب لے گا اور انہیں درد ن

ک عذاب دے گا۔ (مجمع الزوائد: 4324)
10۔ دوزخ میں سب سے پہلے تین شخص جائیں گے ان میں سے ایک وہ مال دار جو اپنے مال میں اللہ پاک کا حق ادا نہیں کرتا۔ (ابن خزیمہ: 2249)
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general