دیدار الہی اور زیارت نبی ﷺ

دیدار الہی اور زیارت نبی ﷺ

 

پہلی بات: نبی کریم ﷺ نے جاگتی آنکھوں سے، اس دنیا سے نکل کر، معراج کی رات اللہ کریم کا دیدار کیا۔ 
دوسری بات: نبی کریم ﷺ نے خواب میں بھی اللہ کریم کا دیدار کیا ہے۔
ترمذی 3235: ایک صبح رسول اللہ ﷺنماز میں لیٹ ہو گئے، پھر حجرے سے باہر تشریف لائے، نماز پڑھائی، پھر لوگوں کو فرمایا: مجھے اسلئے دیر ہوئی کہ رات کو وضو کر کے تہجد پڑھ کر سو گیا تو میں نے دیکھا کہ اپنے بزرگ و برتر رب کے ساتھ ہوں وہ بہتر صورت و شکل میں ہے۔۔ (۰پوری حدیث کمنٹ سیکشن میں)
�تیسری بات: اگر کوئی یہ کہے کہ میں نے اس دنیا میں جاگتی آنکھوں سے اللہ کریم کا دیدار کیا ہے تو مسلمان ہی نہیں رہتا اور یہ شرعا محال ہے۔ (دلائل کمنٹ سیکشن میں)
چوتھی بات: جُمہور علما رحمۃ اللہ علیہم کے نزدیک دنیا میں خواب کی حالت میں دیدارِ الٰہی ممکن ہے ، محال نہیں ، بلکہ واقع ہے جیساکہ بہت سے اَسلاف سے منقول ہے۔ (المعتقد المنتقد ، ص58):
(1) شیخ عبدُ الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دنیا میں خواب میں دیدارِ الٰہی ہوسکتا ہے بلکہ ہوا بھی ہے ، ہمارے امامِ اعظم بھی اس نعمت سے مشرف ہوئے ہیں۔ (اشعۃ اللمعات، 4 / 449)
(2) علّامہ علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے حکیم ترمذی، شمسُ الائمہ علامہ کردری اور حمزہ الزیات وغیرہ کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ خواب میں اللہ پاک کے دیدار سے مشرف ہوئے ہیں۔ (منح الروض الازھر، ص 151)
(3)ُامام شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں کہ حمزہ الزیات کہتے تھے: میں نے اپنے رب کے سامنے سورۂ یٰسٓ اور طٰہٰ کی قراءت کی ہے۔ (الیواقیت و الجواہر، ص 162 ماخوذاً)
(4) سمام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: میں خواب میں دیدارِ الٰہی سے مشرف ہوا، میں نے عرض کی: اے رب! تیرے نزدیک کون سا عمل افضل ہے جس کے ذریعے مقربین تیرا قرب حاصل کرتے ہیں؟ ارشاد فرمایا : اے احمد! وہ میرا پاک کلام (قراٰنِ پاک) ہے۔ میں نے عرض کی: اے رب! اسے سمجھ کر پڑھے یا بغیرسمجھے پڑھے۔ ارشاد فرمایا: سمجھ کر پڑھے یا بغیر سمجھے۔ (احیاء العلوم، 1 / 364)��چوتھی بات: خوابوں کے بارے میں حکم کیا ہے؟��صحیح بخاری 6989: حضور ﷺ نے فرمایا کہ نیک خواب نبوت کے 46حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
صحیح بخاری 6986، 6984، 6995: اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، اگر کوئی برا خواب دیکھے تو اس خواب سے اللہ کریم کی پناہ مانگے اور بائیں طرف کروٹ لے کر 3مرتبہ تھوک دے تاکہ یہ خواب اسے کوئی نقصان نہ پہنچائے۔
صحیح بخاری 6985: جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو وہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ اس پر اللہ کریم کی حمد کرے اور اسے (کسی نیک بندے) کو بتا دینا چاہئے لیکن اگر کوئی ایسا خواب دیکھتا ہے جو اسے ناپسند ہے تو یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے پس اس کے شر سے پناہ مانگے، کسی سے اس خواب کا ذکر نہ کرے، یہ خواب اسے کچھ نقصان نہ پہنچا سکے گا۔
صحیح بخاری 6990: نبوت میں سے صرف اب مبشرات باقی رہ گئے ہیں۔ صحابہ نے پوچھا کہ مبشرات کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اچھے خواب۔��پانچویں بات: نبی کریم ﷺ کی زیارت کا ہونا��صحیح بخاری 6996: جس نے مجھے دیکھا اس نے حق دیکھا۔
صحیح بخاری 6994: جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے واقعی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا۔
صحیح بخاری 6993: جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو کسی دن مجھے بیداری میں بھی دیکھے گا اور شیطان میری صورت میں نہیں آ سکتا۔
چھٹی بات: کیا الله کریم اور نبی کریم ﷺ کا دیدار ہماری منزل ہے؟
ہماری منزل الله کریم کا ہر فرض، واجب، سنت و مستحب عمل مان کر اپنے عقیدے اور ایمان کو مضبوط کرنا ہے۔
الله کریم یا نبی کریمﷺ کا دیدار خواب میں، ہماری منزل نہیں ہے۔
ديدار الہی یا نبی کریمﷺ کے دیدار کے بغیر بھی متقی اللہ کریم کے قریب ہے، اس کا ولی ہے۔
ساتویں بات: کیا الله کریم اور نبی کریم ﷺ کا دیدار ہماری آزمائش بن سکتا ہے؟
بالکل، بے نمازی کو اللہ کریم اور نبی کریم ﷺ کا دیدار ہو لیکن وہ نماز کی طرف نہ آئے، یہ اس کی سزا بن جائے گا۔
ایمان میں اضافہ نہ ہو، یہ بھی آزمائش ہے۔
نبی کریم ﷺ کا دیدار ہو اور ان کو غیر شرعی حالت میں دیکھا، ایسا دیدار، دیدار ہی نہیں۔ نبی کریم ﷺ کا دیدار ہو مگر وہ غیر شرعی کام کا حُکم دے تو اُس پر عمل ہر گز نہیں کرنا۔
نبی کریم ﷺ کا دیدار ہو تو دیکھنا چاہئے کہ نبی کریم کی صورت مبارک وہی ہے جیسا حلیہ شمائل ترمذی میں لکھا ہے۔
آٹھویں بات: اللہ کریم کا دیدار ہو تو کیسے معلوم ہو گا کہ اللہ کریم ہے؟��خواب میں بندہ کا اپنے رب کو دیکھنا ممکن ہے لیکن جو اسے نظر آئے وہ صورت حقیقت میں اللہ کی صورت نہیں ہوگی کیونکہ اللہ تعالی کسی چیز کے مشابہ نہیں ، جیسا قرآن کریم میں ( کوئی شیء اس کی مثل نہیں ) یعنی مخلوق میں کوئی بھی اسکی مشابہت نہیں رکھتا، یہ متقی لوگ ہی جانتے ہوں گے کہ حقیقت کیا ہے، عام آدمی کو تو اپنے وضو کے نور کا علم بھی نہیں ہو سکتا۔
نویں بات: نبی کریم ﷺ کے دیدار کے وقت کیفیت کیا ہو گی؟
دیدار کے وقت نبی کریم ﷺ کو دیکھتے ہی دل سے خود ہی آواز آتی ہے کہ یہ ہمارے نبی کریم ہیں۔ یہ سمجھ لیں جیسے قبر میں نبی کریم ﷺ کو بندہ پہچان لیتا ہے، اسی طرح خواب میں بھی پہچان لیتا ہے۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general