15 شعبان کے بعد روزے کون رکھ سکتا ہے؟

15 شعبان کے بعد روزے کون رکھ سکتا ہے؟

 

بعض احادیث سے معلوم ہوا کہ 15 شعبان کے بعد روزہ نہیں رکھنا چاہئے اور بعض احادیث نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے کی ہیں تو سمجھنا چاہئے:
1۔ ممانعت والی احادیث
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: جب نصف شعبان ہو جائے تو روزہ نہ رکھو (سنن ابوداود: 2337، ابن ماجہ: 1651) مزید بھی ہیں:
جب نصف شعبان ہوجائے تو رمضان تک روزہ رکھنے رکھنے سے رک جاؤ۔ (أحمد وابن أبي شيبة) جب نصف شعبان آجائے تو روزہ مت رکھو۔ (أبو داود والبيهقي) نصف شعبان کے بعد کوئی روزہ نہیں یہاں تک کہ رمضان کا مہینہ آجائے۔ (ابن حبان) جب نصف شعبان آجائے تو (روزہ چھوڑدو) افطار کرو۔ (ابنِ عديٍّ) جب نصف شعبان آجائے تو روزہ سے رک جاؤ۔ (النسائي) جب نصف شعبان گذرجائے تو روزہ رکھنے سے رک جاؤ یہاں تک کہ رمضان داخل ہوجائے۔ (بیہقی) جب نصف شعبان باقی بچ جائے تو روزہ مت رکھو۔ (الترمذي)
15 شعبان کے بعد روزہ رکھنے کا جواز کی احادیث
صحیح بخاری 1914: رمضان المبارک سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھو لیکن وہ شخص جوپہلے روزہ رکھتا رہا ہے اسے روزہ رکھ لینا چاہیے ۔
فائدہ : یہ روایت رمضان سے ایک دو دن پہلے یعنی نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے پہ دلالت کرتی ہے۔
صحیح بخاری 1970: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی ﷺ شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزہ نہیں رکھا کرتے تھے ، آپ ﷺ شعبان کے مہینے کا تقریبا پورا روزہ رکھا کرتے تھے۔
فائدہ : اس روایت سے علم ہوا کہ نبی ﷺ پورے شعبان کا نہیں بلکہ شعبان کا تقریبا اکثر روزہ رکھا کرتے تھے اور اکثر روزہ میں نصف شعبان کا روزہ بھی داخل ہے۔
صحیح مسلم 1161: عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک شخص کوفرمایا : کیا تو نے اس مہینہ کے آخرمیں کوئي روزہ رکھا ہے ؟ اس شخص نے جواب دیا : نہیں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جب تو افطار کرے رمضان سے پس تو اس کی جگہ دو روزے رکھ لے؟
فائدہ : یہ اصل میں ایک صحابی کو نبی ﷺ نے حکم دیا جن کی عادت ہمیشہ روزہ رکھنے کی تھی یا نذر کا روزہ تھا۔ شعبان کے آخر میں نہ رکھ سکنے کی وجہ سے بعد رمضان کےبعد اس کو پورا کرنے کا حکم دیا۔
نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے والے لوگ:
1۔ جسے روزے رکھنے کی عادت ہو مثلا کوئي شخص پیر اورجمعرات کا روزہ رکھنے کا عادی ہو تووہ نصف شعبان کے بعد بھی روزے رکھے گا۔
2۔ جس نے نصف شعبان سے قبل روزے رکھے وہ نصف شعبان کے بعد بھی رکھے۔
3۔ رمضان کی قضاء اور نذر میں روزے رکھنے والا بھی 15 شعبان کے بعد رکھ سکتا ہے۔
4۔ نبی ﷺ کی اتباع میں شعبان کا اکثر روزہ رکھنا چاہے رکھ سکتا ہے اس حال میں کہ رمضان کے روزے کے لئے کمزور نہ ہوجائے۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general