اللہ کریم کن سے محبت نہیں کرتا

اللہ کریم کن سے محبت نہیں کرتا

سورہ بقرہ 190: اورزیادتی نہ کرو بیشک اللہ زیادتی کرنے والوں سے محبت نہیں کرتا۔
ہر قسم کی زیادتی چاہے کسی غزوے میں ہو یا معاشی و معاشرتی مسائل میں، گھر سے تعلق رکھتی ہو یا کاروبار سے، زبانی ہو یا عملی، چھوٹا کرے یا بڑا، عورت کی ہو یا مرد کی، اللہ کریم پسند نہیں کرتا۔
سورہ بقرہ 276: اور اللہ کسی ناشکرے، بڑے گنہگار کوپسند نہیں کرتا۔
اللہ کریم گناہگار کی توبہ کو پسند کرتا ہے مگر گناہ کو نہیں۔ ناشُکرا انسان کسی کو پسند نہیں ہوتا، احسان کو نہ سمجھنے والا یا سمجھ کر نا سمجھ بننے والا بھی پسند نہیں۔
3۔ سورہ آل عمران 57: اوراللہ ظلم کرنے والوں سے محبت نہیں کرتا۔
اپنی ذات کے ساتھ ظُلم ہو کہ دین پر نہ چلے، اپنا خیال نہ رکھے، دوسروں پر زیادتی کرے حتی کہ جانوروں تک پر بھی، اللہ کریم کی معرفت حاصل کر کے عبادت نہ کرے، شرک کرے، غلط کو ٹھیک کہے اور ٹھیک کو غلط، زبان، ہاتھ اور دل سے گناہ کو برا نہ سمجھے، ذات و جماعت کے لئے جھوٹ بولے وغیرہ۔
صحیح بخاری 2449: جس شخص کا اپنے کسی بھائی پرظلم (کیا ہوا) ہواس کی عزت یا کسی اور حوالے سے تو اسے چاہئے کہ وہ آج ہی اس سے اپنے آپ کو (معافی مانگ کر) آزاد کرالے، اس دن سے قبل جب درہم ودینار(نہیں چلیں گے بلکہ) اگر اس کے پاس نیکیاں ہوں گی تو اس کے ظلم کی بقدر لے لی جائیں گی اور اگر اس کے پاس نیکیاں نہیں ہوں گی تومظلوم کے گناہ اس پرڈال دیئے جائیں گے۔
صحیح مسلم 2581: رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام سے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہوکہ مفلس کون ہے؟صحابہ کرام نے جواب دیا کہ ہمارے اندرمفلس وہ ہے جس کے پاس درہم ہوں نہ دیگر سامان۔ آپ نے فرمایا: میری امت میں سے مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن اعمال لیکر آئے گا جن میں نماز، روزے، زکوٰۃ ہو گی لیکن اس پر فریاد کرنے والے بھی ہوں گے، کسی کو گالی دی ہوگی ،کسی پر تہمت لگائی ہوگی، کسی کا مال کھایا ہو گا، کسی کا قتل کیا ہو گا، کسی کو سزا دی ہو گی، تب ان مظلوموں میں اس کی نیکیاں (جرم کی مقدار کے مطابق) تقسیم کی جائیں گی یہاں تک کہ اس کی نیکیاں تمام ختم ہوجائیں گی، پھر بھی لوگوں کے مطالبے باقی ہوں گے تب ان مظلوموں کے گناہ اس پر ڈال دیئے جائیں گے اور اسے جہنم میں پھینک دیاجائے گا۔
4۔ سورہ آل عمران 32: آپ ان سے کہہ دیجئے کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو،پھر اگروہ یہ دعوت قبول نہ کریں تو اللہ ایسے کاف روں کوپسند نہیں کرتا۔
5۔ سورہ النساء 36: بیشک اللہ مغرور، متکبر لوگوں سے محبت نہیں کرتا۔
ابن ماجہ 91: جس شخص کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر تکبر (گھمنڈ) ہو گا وہ جنت میں نہیں داخل ہو گا، اور جس شخص کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر ایمان ہو گا وہ جہنم میں نہیں داخل ہو گا۔
تکبر، حق کے انکار اور لوگوں کو حقیرجاننے کانام ہے۔
6۔ سورہ نساء 107: بیشک اللہ کریم خیانت کرنے والے مجرم سے محبت نہیں کرتا۔
دین میں خیانت، مال میں خیانت، بات میں خیانت، ہر وقت میں وقت اللہ کریم کو نہ دینے کی خیانت، سب خیانتیں ہیں، جس کو علم زیادہ، اُس کا اپنے علم پر عمل نہ کرنے کی خیانت۔
سورہ الانفال 27: اےایمان والو! تم اللہ اور رسول کے (حقوق میں) خیانت نہ کرو اور نہ ہی اپنی امانتوں میں، اور تم جانتے ہو۔
اس کاایمان نہیں جس میں امانت کی پاسداری نہیں، اوراس کا دین نہیں جس میں عہد (وعدے) کی پابندی کا احساس نہیں۔
7۔ سورہ المائدہ 64: اور اللہ نہیں محبت کرتا فسادکرنے والوں سے۔
جس کے شر سے گھر دفتر، دین اور مُلک میں شر پھیل جائے اور اُس کے چاہنے والے بے وقوف سمجھیں وہ صادق اور امین ہے۔
8۔ سورہ اعراف 31: بیشک وہ (اللہ تعالیٰ) اسراف یعنی فضول خرچ سے محبت نہیں کرتا۔
صحیح بخاری 5783: جوچاہو کھاؤ۔ جوچاہوپہنو!البتہ دو باتوں سے گریز کرو۔ اسراف اور تکبر سے۔
9۔ سورہ القصص 76: بیشک اللہ اترانے والوں سے محبت نہیں کرتا جیسے سورہ قصص 81: مال پر اترانے کی وجہ سے قارون کوزمین میں دھنسادیاگیا۔
مذاق: اللہ کریم کا شُکر ہے کہ ہم سب میں یہ برائیاں نہیں پائی جاتیں اور ہم معصوم ہیں کیونکہ بے چارہ غلط چلنے والے کے پاس بھی دلائل ہیں وہ نہیں مانتا۔ آپ اپنے ایمان سے بتائیں کہ کون سمجھتا ہے کہ اس میں یہ سب برائیاں موجود ہیں۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general