مشن سیدنا حسین

مشن سیدنا حسین

ہمارے ایک دوست کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ اگر میں سیدنا حسین کے دور میں ہوتا تو معلوم نہیں کہ یز ید کے ساتھ ہوتا یا سیدنا حسین کے ساتھ ہوتا، یہ خیال اُس کو تنگ کرنے لگا تو اُس کو ایک خواب نظر آیا کہ کربل کی وادی میں خیمے لگے ہوئے ہیں اور وہ سیدنا حسین کے خیمے کے باہر پوری تیاری کے ساتھ یزیدیت کے خلاف کھڑا ہے۔ اُس نے خواب دیکھا اور شُکر ادا کیا کہ یا اللہ شُکر ہے کہ میں اُس وقت بھی سیدنا حسین کے ساتھ تھا اور اب بھی سیدنا حسین کے ساتھ ہوں۔
تاریخ پڑھتے تھے تو دل میں خیال پیدا ہوا کہ جب صحابہ کرام نے مشورہ دیا کہ کوفہ نہ جاو، تمہارے والد کے ساتھ انہوں نے اچھا نہیں کیا تو تمہارے ساتھ کیسے کریں گے۔ یہ سُن کر بھی سیدنا حسین آخر گئے کیوں؟؟ دوسرا سیدنا حسین نے یزیدیوں کو تین شرائط کیوں رکھی تھیں کہ مجھے یز ید سے ملنے دو، واپس مدینہ جانے دو یا کسی محاذ پر بھیج دو۔ جب پہلے روکا تھا تو اب یز ید سے ملنا کیوں تھا؟؟
اس بات نے تنگ کیا تو ایک بزرگ خواب میں تشریف لائے اور فرمایا کہ بیٹا سیدنا حسین کے خلاف کبھی نہ سوچنا، یہ وہ باتیں ہیں جو تاریک دور سے تعلق رکھتی ہیں۔ بس اتنا یاد رکھنا کہ سیدنا حسین حق پر ہیں۔ اُس دن کے بعد دل کو تسلی ہو گئی کہ یز ید فاسق و فاجر تھا مگر سیدنا حسین جنت کے سردار کا فیصلہ غلط نہیں تھا لیکن اسی تاریخ سے بہت سے لوگ گمراہ ہوئے ہیں۔
شہادت حسین: شہادت حسین کا ایک ہی مقصد تھا کہ فاسق و فاجر ابن معاویہ کے ہاتھ پر بیعت نہیں کرنی، اسلئے کوفیوں کے خطوط پر بیعت لینے گئے تھے کہ ملکر ابن معاویہ کے خلاف کام کیا جائے۔
امامت حسین: سیدنا علی، حسن و حسین کے ساتھ ساتھ باقی انکی اولاد نے بھی "امامت” نہیں کی۔
اہلتشیع حضرات کے نزدیک جو عقیدہ امامت نہ مانے وہ مسلمان نہیں حالانکہ سیدنا علی نے خلافت کی، اسلئے امامت کا عقیدہ ان پر بہتان ہے۔
سوال: نبی کریم ﷺ نے توحید و رسالت کی تبلیغ صبح و شام کی، اگر عقیدہ امامت منگھڑت نہیں تو اہلتشیع جماعت دکھا دے کہ مولا علی نے امامت کی تبلیغ کب کی اور اس کے لئے لڑائی کب کی جیسے خلافت کے لئے حضرت معاویہ سے کی؟
دوسرا سیدنا حسن نے تو امامت کی ہی نہیں بلکہ اپنی خلافت چھوڑ کر حضرت معاویہ کی بیعت کی۔ سیدنا حسین کے بعد ان کی اولاد میں سے کوئی بھی امام نہیں بنا۔
ورکنگ: اہلتشیع حضرات نے خوب ورکنگ کی ہے اور سیدنا حسین اور ان کے رشتے داروں کی لاشوں پر سیاست کرتے ہوئے کبھی کہا کہ مسلمانوں نے مسلمانوں کے گلے کاٹے، کبھی کہا کہ سیدنا حسن کو زہر فلاں نے دیا، کبھی کہا کہ سیدہ کا گھر جلایا گیا، کبھی کہا کہ خلافت کے لئے ثقیفہ میں سیاست ہوئی، کبھی کہا کہ نبی کے جنازے اور تدفین میں تینوں خلفاء شامل نہیں تھے۔ کبھی محمد بن ابی بکر، کبھی سعد بن عبادہ کبھی امام نسائی، کبھی سیدہ عائشہ کو کس نے قتل کیا وغیرہ سوالات اُٹھائیں گے۔
مقصد: اگر یز ید ٹھیک نہیں تھا اور قرآن و سنت کے خلاف تھا تو اہلتشیع حضرات قرآن کے مُنکر ہیں اور اس قرآن کو مکمل مانتے نہیں۔
اہلتشیع جماعت کے پاس قرآن کی آیات کی شان نزول کے لئے بھی احادیث نبوی کی کتب نہیں۔
نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کونسی احادیث نبوی کی کتب سے کرتے ہیں یہ بھی بتاتے نہیں۔
مظلوم حسین: جس بے دردی سے تاریخ بتاتی ہے کہ مندرجہ ذیل بچوں اور خاندانوں کو اجاڑا گیا ہے تو یہ شہادت مظلومانہ ہی ہے مگر اس سے زیادہ ظُلم یہ ہے کہ نانا کا دین اور نواسے کا دین "حسینیت” کے نام پر بدل کر رکھ دیا جائے۔ جس کو نانا کے دین کا علم نہیں، جس کو نانا کی تعلیم کا علم نہیں اُس کو سیدنا حسین کی تعلیم کا علم نہیں ہو سکتا۔
سیدنا حسین کے ساتھ ان کے خاندان کے ساتھ ساتھ جو رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام شہید ہوئے، ان کے نام یہ ہیں:
سیدنا علی کے بیٹے (1) جعفر (2) عبداللہ (3) عثمان (4) عباس (5) عمر (6) ابوبکر
سیدنا حسن کے بیٹے (7) ابوبکر (😎 بشر (9) عبداللہ (10) قاسم (11) عمر
سیدنا حسین کے بیٹے (12) علی اکبر (13) علی اصغر
عبداللہ بن جعفر و زینب بنت علی کے بیٹے (14) عون (15) محمد
عقیل ابن ابی طالب کی اولاد (بیٹے اور پوتے) (16) مسلم بن عقیل (جائے شہادت کوفہ)
(17) عبد الرحمان بن عقیل (18) عبد اللہ اکبر بن عقیل (19) جعفر بن عقیل (20) عبد اللہ بن مسلم بن عقیل (21) عون بن مسلم بن عقیل (22) محمد بن مسلم بن عقیل (23) جعفر بن محمد بن عقیل (24) احمد بن محمد بن عقیل
رسول اللہ کے اصحاب کرام
(25) مسلم بن کثیر بن قلیب الصدفی الازدی الاعرج (26) انس بن حارث (27) بکربن حی (28) جابربن عروہ غفاری (29) جنادہ بن کعب الانصاری (30) جندب بن حجیر الخولانی الکوفی (31) حبیب بن مظاہر الاسدی (32) زاھر بن عمروالاسلمی (33) زیاد بن عریب ابوعمرو (34) سعد بن الحارث (35) شبیب بن عبداللہ مولیٰ الحرث (36) شوذب بن عبداللہ الھمدانی الشاکری (37) عبدالرحمٰن الارحبی (38) عبدالرحمٰن بن عبدربہ الخزرجی (39) عبداللہ بن حارث بن عبدالمطلب (40) حضرت عمرو بن ضبیعۃ (41) کنانہ بن عتیق (42) مجمّع بن زیاد جھنّی (43) مسلم بن عوسجہ (44) نعیم بن عجلان
قاتلین سیدنا حسین
(1) سارے کوفی جنہوں نے خطوط لکھے (2) یز ید (3) عبید اللہ بن زیاد (4) شمر بن ذی الجوشن (5) خولی بن یزید (6) عمر بن سعد (7) عبیداللہ بن زیاد (😎 سنان بن انس
کربل کا واقعہ سب سے پہلے جذباتی، فلمی، ڈرامائی انداز میں ابومخنف نے لکھا جو کہ کٹر اہلتشیع حضرت تھا، ایسے ایسے رنگ بھرے جیسے پورا منظر اُس نے خود دیکھا حالانکہ جن پر گذری انہوں نے کبھی بتایا ہی نہیں۔ کبھی نبی کریم ﷺ کی ساری زندگی میں جو ظُلم صحابہ کرام پر ہوئے وہ بھی اسیطرح بیان کریں۔ کبھی سیدنا ابوبکر، عمر، عثمان کے واقعات بھی بیان کریں۔ اگر تم سچے ہو؟؟
نتیجہ: 14 اور 12 کے تبرا تقیہ بدا عقیدے والے اہلتشیع حضرات میں سے کوئی ایک بھی حضرت علی، حسن و حسین کے ساتھ نہیں تھا اور نہ مرا بلکہ یہ سب انڈر گراؤنڈ باغی تھے اور آجکل اہلبیت کے لبادے میں منافقت کرتے ہیں۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general