توحید سکھانے والی باتیں
1۔ اگر کوئی آپ کی بات کاٹ دے بلکہ بات بھی نہ سُنے اور اہمیت بھی نہ دے، دُکھ تو ہوتا ہے اور اگر کوئی اللہ تعالی کی بات کو ٹال دے، نہ مانے، نہ سُنے اور اہمیت بھی نہ دے تو کیا اللہ کریم کو معاف کر دینا چاہئے یا سزا دینی چاہئے؟
2۔کیا اللہ تعالی اور بندے کا تعلق صرف یہی ہے کہ بندے نے گناہ کرنے ہیں اور اللہ نے معاف کرنے ہیں؟؟؟ اگر ایسانہیں تو بندے نے اپنے خالق کے لئے کیا کیا کرنا ہے اور کر کیا رہا ہے؟
3۔ طالب مولا سے اگر طلب چھین لی جائے تو طالب مولا کی موت ہے۔ طالب علم وہی ہے جو علم کی طلب میں ہو اور طالب مولا وہی ہے جو اللہ کریم کے قُرب کے لئے عمل کرتا ہو، اسلئے طلب کے بغیر طالب مولی نہیں بلکہ مایوس دنیادار بن جاتا ہے جس کی منزل گُم ہو چکی ہوتی ہے۔
4۔اللہ کریم کو ہمارے بارے میں سب علم ہے مگر ہمیں اُس کا علم نہیں کہ اللہ کریم نے ہماری تقدیر میں کیا لکھا ہے؟ البتہ اللہ کریم کے حُکم (نماز، روزہ، زکوۃ، حج، حقوق العباد) کا ہمیں علم ہے جس پر عمل کرنے پر وہی ہو گا جو اللہ کریم نے ہماری تقدیر میں لکھا ہے، اسلئے علم الہی کو نہیں جاننا بلکہ حُکم الہی پر عمل کر کے علم الہی پر ایمان لانا ہے۔
5۔ نیک صحبت میں رقت قلبی پیدا ہوتی ہے، رونا دُنیا کے لئے نہیں بلکہ رونا اللہ کریم کے قُرب کے لئے ہوتا ہے، دل بُرے ارادوں سے پاک اور نیت اچھے ارادوں کے لئے صاف ہو جاتی ہے،نبی کریم ﷺ کی دید کا شوق پیدا ہوتا ہے، نماز روزے میں دل لگتا ہے، آخرت، قبر اور موت سے پیار ہو جاتا ہے، صبر و شُکر اور توکل پیدا ہوتا ہے اور اس کو فیض کہتے ہیں۔
6۔ نفس مطمئنہ کا مالک وہی ہو گا جو اپنے امیر یا غریب والدین، بہن بھائی، دوست رشتے دار کا گلہ نہیں کرے گا بلکہ اُن کے لئے شریعت اور اپنی حیثیت کے مطابق اچھا سوچے اور کرے گا کیونکہ یہ سب رشتے دار، دوست احباب، بیوی بچے اللہ کریم نے اس زمانے میں ہمارے تعلقات کی کارکردگی دیکھنے کے لئے بنائے ہیں۔
7۔ ٹینشن (مشکل) بھی عبادت کا دوسرا نام ہے کیونکہ ٹینشن آنے پر صبرکرنا اور مشکل حل ہونے پر شُکر کرنا عبادت ہے۔
8۔ گناہ بُرا ہے مگر گناہ گار کا گناہ کرنے کے بعد نماز چھوڑ دینا یا نیکی کو ٹال دینا اُس سے بڑا گناہ ہے۔ گناہ چھوڑ نیکی نہ چھوڑ اور اگر گناہ نہیں چھوٹتا تو نیکی بھی نہ چھوڑ۔
9۔ قرآن کے ایک لفظ پر دس نیکیاں ملتی ہیں لیکن کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ ایک نیکی کا وزن کتنا ہوتا ہے؟ ایک دفعہ درود پاک پڑھنے پر دس رحمتیں ملتی ہیں لیکن کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ ایک رحمت میں کون کونسی برکت ہوتی ہے؟ اگر نہیں بتا سکتا تو یہ سب یومنون بالغیب ہے یعنی ایسی باتیں جن پر ایمان لانا لازم ہے اور بحث کرنا فضول ہے۔
10۔ کوئی بندہ صرف نماز کے لئے وضو کرتا ہے اور کوئی ہمیشہ وضو میں رہتا ہے اور کہتا ہے کہ24 گھنٹے اللہ کریم مجھے دیکھتا ہے اسلئے بے وضو رہنا پسند نہیں۔
اہم پیغام: اس پیج پر دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث نہیں بننا بلکہ قرآن و سنت پر چلنے والا مسلمان بننا ہے، اسلئے دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث اپنی اپنی پہچان کروادیں:
سوال: کیا دیوبندی اور بریلوی جماعتیں خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے عقائد پرمتفق نہیں ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مشرک کہا؟ دونوں جماعتوں کا اختلاف صرف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کا نہیں ہے؟ اگر یہ بات درست نہیں تو دونوں طرف کے علماء اکٹھے ہو کر بتا دیں کہ اختلاف کیا ہے اورکس کتاب میں لکھا ہے تاکہ اتحاد امت ہو۔
سوال: اہلحدیث جماعت بالکل “صحیح احادیث“ کے مطابق نماز ادا کرتے ہیں مگر سوال یہ ہے کہ کس “ایک“ نے کس دور میں ”صحیح احادیث“ کے مطابق اہلحدیث جماعت کو نماز ادا کرنا سکھایا کیونکہ چار ائمہ کرام جو صحابہ یا تابعین کے دور میں تھے اُن کو بھی ”صحیح احادیث“ کا علم نہ ہو سکا؟
سوال: اہلتشیع کا دین اہلکتاب عیسائی اور یہودی کی طرح ہے جنہوں نے اپنے دین میں منگھڑت عقائد بنا لئے۔ صحابہ کرام، اہلبیت، بارہ امام سب کے سب کا قرآن اور احادیث ایک تھیں۔ اہلتشیع کا تعلق نہ تو صحابہ کرام نے جو قرآن اکٹھا کیا اُس پر ہے کیونکہ ان کے نزدیک صحابہ کرام نعوذ باللہ کافر ہیں، احادیث کی کتابیں بھی اہلسنت والی نہیں ہیں، اسلئے ان کے علماء (زرارہ، ابو بصیر، محمد بن مسلم، جابر بن یزید، ابو بریدہ) اور بنیادی کُتب(الکافی، من لا یحضرہ الفقیہ، تہذیب الاحکام، استبصار) سب منگھڑت ہیں۔ اسلئے اہلتشیع اپنے علماء اور کتابوں کو حضورﷺ سے نہیں بلکہ اپنے ڈپلیکیٹ امام سے منسوب کر کے اپنے بے بنیاد دین پر ہیں۔