رفع یدین اور اتحاد امت
1۔ امام ابو حنیفہ اور امام مالک رفع یدین نہیں کرتے اور امام شافعی اور امام حنبل رحمتہ اللہ علیھم رفع یدین کے قائل ہیں۔ ان چاروں ائمہ کرام کے ماننے والے اپنے اپنے امام کی ”تقلید“ قرآن و سنت کے مطابق کر کے ”اتباع رسول“ کرتے ہیں۔ امام مالک کی موطا امام مالک میں ”رفع یدین“ کی حدیث موجود ہے مگر اس کے باوجود ان کی نماز میں رفع یدین نہیں ہے۔یہ وہ چارائمہ ہیں جو صحاح ستہ (بخاری، مسلم، ترمذی، ابن ماجہ، نسائی، ابوداود) سے پہلے کے ہیں۔
2۔ صحیح بخاری احادیث نمبر735، 736، 737، 738، 739 صحیح مسلم 861، 862، 864، 865، 896 سُنن ابو داؤد 721 722، 723، 726، 730، 733، 739، 741، 742، 743، 744، 745، 746، 757، 761، جامع ترمذی 255، 256، 304، 342 سنن نسائی 890، 1038، 1065، 1066، 1094، 1097 ابن ماجہ 858، 859، 860، 861، 862، 863، 864، 865، 866، 867، 868، 1061میں رفع یدین کی احادیث موجود ہیں۔
3۔ یہ سب صحاح ستہ کی احادیث 1100سال پہلے کی ہیں۔ جن علماء نے ان کو صحیح احادیث کہا انہوں نے تقلید کا قانون بھی منظور کیا کیونکہ ساری دُنیا میں اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) موجود تھے اور آپس میں اختلافات ختم نہیں ہو رہے تھے۔
4۔ خلافت عثمانیہ کے دور میں اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کی سفارشات پر چار مصلے خانہ کعبہ میں رکھے گئے (چار مصلوں کا مطلب ہے کیونکہ چار انداز میں ساری دُنیا میں نماز ہو رہی تھی تو خانہ کعبہ آ کر عوام کو پریشانی سے بچانے کے لئے) تاکہ اپنے اپنے امام کے قرآن و سنت کے طریقے کے مطابق نماز ادا کرے۔یہ چار مصلے کوئی ایک دو سال نہیں بلکہ 400سال رہے۔
5۔ تقلید کو بدعت و شرک حضور ﷺ نے نہیں فرمایا بلکہ سعودی عرب کے وہابی علماء (محمد بن عبدالوہاب کے ماننے والوں) نے کہا کیونکہ محمد بن عبدالوہاب صاحب دین کو حضور ﷺ کے دور کے مطابق دیکھنا چاہتے تھے اور ان کے نزدیک خلافت عثمانیہ کے اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) عرس، میلاد، پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، تقلید کی وجہ سے بدعتی و مُشرک تھے۔
6۔ البتہ 1924میں سعودی عرب مُلک بننے سے چار مصلے ختم کر دئے گئے مگر سعودی عرب نے فنکاری کرتے ہوئے غیر مقلد مصلہ نہیں بچھایا بلکہ سرکاری طور پر حنبلی مذہب کے مطابق فیصلے کرنے کا قانون نافذ کیا۔ اسلئے اب وہاں کا مصلہ حنبلی ہے مگر ہیں وہ غیر مقلد۔ کیا ایسا نہیں ہے؟
7۔ پاکستان میں اہلحدیث حضرات سعودی عرب کے علماء کا دفاع کرتے ہیں مگر ان کی طرح سرکاری طور پر حنبلی نہیں بنتے بلکہ ان کا مشن رافضیوں کی طرح ہے جنہوں نے اہلبیت کے لبادہ اوڑھ کر صحابہ کرام کو برا بھلا کہا اور اہلحدیث جماعت نے قرآن و سنت کے نام پر 1200سالہ چار ائمہ کرام کی کاوش کو مٹانے کے لئے سعودی عرب کے کہنے پر زور لگایا مگر اپنے مجتہد،ا مام یا باپ کا نام نہیں لیتے۔ اسلئے رفع یدین کی بحث کیسی اور کیوں کر رہے ہیں۔
8۔ دیوبندی اوربریلوی علماء ترک رفع یدین پر دلائل دے کر غلط کر رہے ہیں کیونکہ یہ کہنا چاہئے کہ اہلسنت علماء(حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) میں سے کسی ایک کی قرآن و سنت کے مطابق”تقلید“ کر کے اتباع رسول میں رفع یدین، اونچی آمین، امام کے پیچھے قرآت کریں اور اہلحدیث حضرات سے پوچھیں کہ تقلید کو بدعت و شرک کس نے کہا اور صحیح احادیث میں کس مجتہد کے مقلد ہیں؟
9۔ موجودہ دور میں اہلحدیث جماعت اور دیوبندی حضرات جو سعودی عرب کے امام کعبہ کے پیچھے نماز ادا کرتے ہیں اور پاکستان میں امام کعبہ جن کو امامت کرواتا ہے تو دیوبندی حضرات حنفیت چھوڑ کر اور اہلحدیث حضرات غیر مقلدیت چھوڑ کو سعودی عرب کی طرح حنبلی مصلہ اختیار کر لیں تاکہ امت ایک ہو کیونکہ عثمانیہ خلافت، اجماع امت، اہلسنت علماء کرام پیچھے دیکھتے ہیں تو رافضی۔۔ ہیں اور آگے سعودیہ کی وجہ سے بند گلی میں ہیں۔ دونوں جماعتیں بتائیں کہ اہلسنت کا قاتل کون؟؟
10۔ اہلتشیع حضرات سے تو ایک ہی سوال ہے کہ اہلبیت اور صحابہ کرام کا دین ایک تھا یا نہیں؟ قیصر و کسری فتح کرنے والوں نے کونسا دین پھیلایا؟ یزید بن معاویہ اگر قرآن و سنت کے مطابق نہیں تھا تو گناہ گاہ تھا اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اپنے ناناکے دین کے مطابق حق پر تھے لیکن دین سب کا ایک ہی تھا۔ اہلتشیع دین اسلام پر نہیں تو اہلبیت کے ساتھ کیسے ہیں؟
10 یہاں دلائل کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ لڑائی رفع یدین پر نہیں ہے بلکہ لڑائی تو اپنی اپنی جماعتوں کی بقا پر ہے۔ اللہ کریم مسلمانوں کو ایک عقیدے پر اکٹھا کرے۔
قیامت: اسی طرح مسلمانوں کو فرقہ واریت کی آگ سے اپنے بچوں کو بچانے کے لئے یہ بتانا چاہئے کہ اس وقت کوئی بھی شخصیت اور جماعت ایسی نہیں جس پر اعتماد کیا جائے، اسلئے سب ملکر خود تحقیق کریں اور اپنی اولادوں کے لئے راستہ آسان کریں ورنہ عوام اور علماء حضور ﷺ کے دین کو برباد کرنے میں برابر کے شریک ہوں گے۔
بھائی بھائی: دیوبندی اور بریلوی دونوں جماعتوں نے اپنی پہچان اپنے علماء (دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کے اصولی اختلاف کی وجہ سے) سے کروائی ہے حالانکہ کہنا چاہئے تھا کہ دونوں جماعتیں خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت سے ہوتے ہوئے حضور ﷺ کے دور سے کنیکٹڈ ہیں، البتہ دونوں جماعتوں کو پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، میلاد، عرس، تقلید وغیرہ کی وجہ سے سعودی عرب کے وہابی علماء (اہلحدیث) نے بدعتی و مُشرک کہا مگر سعودی حنبلی بن گئے اور اہلحدیث غیر مقلد ہیں مگر یہ نہیں بتاتے کہ کس مجتہد نے تقلید کو بدعت و شرک کہا کیونکہ حضور ﷺ نے تو نہیں فرمایا۔