Saanp se Na Kaanp (سانپ سے نہ کانپ)

سانپ سے نہ کانپ

ایک دفعہ ایک دوست نے کار کے نیچے ایک کالا سانپ کُچل کر مار دیا، بہت سے لوگ اکٹھے ہو گئے اور مختلف کہانیاں سنائیں جیسے ایک نے کہا سیاہ کالا، ارے اس کی ناگن بھی ہو گی وہ اس کی آنکھوں میں آ کر تمہاری تصویر دیکھے گی، پھر تم جہاں کہیں ہو گے، تمہیں ڈھونڈھ کر مارے گی۔

اُس دوست نے کہا کہ ہم وہ نہیں کہ بلی راستہ کاٹ جائے تو کہتے ہیں کہ اب کچھ انہونی ہمارے ساتھ ہو گی بلکہ ہم کہتے ہیں کہ جس بلی نے راستہ کاٹا ہے، وہی مر جائے گی۔ ابو داود 5250 5248 حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی بھی سانپ کو ڈر کر مارنے سے چھوڑ دے وہ ہم میں سے نہیں۔

طوطا، بلبل وغیرہ پالنے کی اجازت ہے، اگر ان کے کھانے کا خیال رکھیں لیکن موذی جانوروں کو پالنے کا نہیں بلکہ مارنے کا حُکم ہے اسلئے سانپ کی خریدوفروخت جائز نہیں۔سانپ کھانا حرام ہے مگر کھایا بھی جا رہا ہے اور اُس کا سوپ بھی غیر مسلم پیتے ہیں۔سانپ کے پرس جوتے پہننا بھی جائز نہیں۔اسی طرح سانپ کے گوشت وغیرہ سے علاج بھی جائز نہیں سوائے کسی مجبوری کے۔

ڈرسانپ کا نہیں بلکہ انسان کو خوفِ خدا ہونا چاہئے، جو اللہ سے ڈرتا ہے اُس سے ہر شے ڈرتی ہے۔ اللہ کریم کو مان کر بندہ تقدیر کی طرف دیکھنا بھی بند کر دیتا ہے بلکہ اللہ کے قرآن اور حضور ﷺ کے فرمان پر غور کرکے عمل کرتا ہے۔

صحیح مسلم 2862 ”تکلیف پہنچانے والے پانچ جانور (سانپ سیاہ و سفید، کوا، چوہا، کاٹنے والا کتا، چیل) کو حرمین شریفین یا غیر حرم میں قتل کیا جا سکتا ہے۔ ابو داود 5251 یا رسول اللہ آب زمزم کے کنویں کے پاس چھوٹے سانپ رہتے ہیں تو حضور ﷺ نے مارنے کا حُکم دیا۔ابو داود 921 نماز میں سانپ اور بچھو دونوں کو مار ڈالو۔ابو داود 5252، 5253گھریلو سانپوں میں دو دھاری والے اور دم کٹے سانپوں کو مار دو کیونکہ یہ آنکھوں کی بینائی ختم کر دیتے ہیں اور عورت کا حمل ضائع کر دیتے ہیں۔

ابو داود 5257 بعض سانپ جن بھی ہوتے ہیں، اسلئے سانپوں سے ڈرنے کی بجائے اُن کو تین مرتبہ ڈراؤ کہ اب نکلے تو مار دوں گا ورنہ جنات نقصان پہنچاتے ہیں جیسا کہ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ نے اسی حدیث میں بیان کیا اور صحیح مسلم 2236 میں ہے کہ تین دن تک انتظار کرو۔ سانپ کو بھی اچھے طریقے سے جلدی سے مارنا چاہئے جیسے صحیح مسلم5055 میں ہے کہ جب بھی تم جانور کو ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو۔

نتیجہ: سانپ سے سامنا بہت کم ہوتا ہے مگر احادیث کو ذہن میں رکھنے سے ان کو مارنا آسان ہو جاتا ہے، ڈرتے وہی ہیں جو جاہل ہوتے ہیں اور مومن تو اللہ کریم کے حُکم کا پابند ہوتا ہے۔ اسلئے سانپ کو مار دینا چاہئے اور مارتے ہوئے اُس سے تین دفعہ کہہ دیں کہ اگر جن ہو تو چلے جاؤ ورنہ مار دوں گا۔

اسی طرح مذہبی عوام اور علماء سے سوال پوچھنے سے نہیں گبھرانا کیونکہ علماء کا کام ہے کہ مذہبی انتشار ختم کریں:

دیوبندی اور بریلوی دونوں جماعتوں نے پاکستان میں مذہبی انتشار پیدا کیا ہے کیونکہ دونوں اعلان کریں کہ دیوبندی اور بریلوی نام ہی غلط ہیں ہم عثمانیہ خلافت، اجماع امت کے دور کے پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، عرس میلاد والے حنفی مقلد ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مشرک کہا ورنہ دیوبندی حضرات کہہ دیں کہ ہم اپنے اکابر کو چھوڑ کر وہابی عقائد پر ہیں اور پاکستان میں اہلحدیث اور دیوبندی دونوں نورا کشتی کر رہے ہیں اور اہلسنت کو بدعتی و مشرک کہہ رہے ہیں۔ خوف خدا کھائیں دین ایک ہے اس کا مذاق نہ بنائیں۔

اسطرح اہلتشیع جماعت نے اپنی عوام کو غلط فہمی میں ڈالا ہوا ہے کہ وہ حق پر ہیں حالانکہ حق پر حضور ﷺ کا دین ہے جس پر اہلبیت اور صحابہ کرام تھے۔ اہلبیت اور صحابہ کرام کے دین کو علیحدہ علیحدہ نہیں کر سکتے۔ اسلئے چاروں خلفاء کرام کا دین ایک ہے جو قیصر و کسری تک پہنچا۔ اگر کہیں کہ صحابہ کرام نے نعوذ باللہ اہلبیت پر ظلم کیا اور اس سے اہلتشیع یہ ثابت کریں کہ وہ اہلبیت کے دین پر ہیں تو مذاق ہے۔

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general