Hazrat Ibrahim Aag Mein (حضرت ابراہیم آگ میں)

حضرت ابراہیم آگ میں

حضرت ابراہیم علیہ السلام جب اپنی زندگی میں توحیدی پیغام دینے کے لئے کمر بستہ ہوئے، بُت توڑے، نمرود سے مکالمہ کیا تو زمانے کے خداؤں نے یہ فیصلہ سُنایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈال دیا جائے اور اُس کا بیان سورہ الانبیاء 68 سے 70 میں ہے ”بولے ان کو جلا دو اور اپنے خداؤں کی مدد کرو، اگر تمہیں کرنا ہے۔ ہم نے فرمایا اے آگ ہو جا ٹھنڈی اور سلامتی ابراہیم پر“۔ سورہ صفت 97”بولے اس کے لئے ایک عمارت چنو اور پھر اسے بھڑکتی آگ میں ڈال دو۔

1۔ حضرت ابراہیم علیہ اسلام کے شدید امتحانات ہیں جو کہ منبر رسول پر بیٹھ کر بیان کرنے سے مزہ لیا جا سکتا ہے مگر عملی طور پر دیکھا جائے تو ناممکن نظر آتے ہیں۔

2۔ بادشاہ نمرود نے کہا کہ اس کو آگ میں ڈال دیا جائے، تیاری شروع ہوئی، عمارت بننی شروع ہوئی، کتنے دنوں میں بنی اور اُس وقت لازم ہے کہ آپ عبادت کرتے رہے ہوں گے کیونکہ امتحان کے وقت غیب کا علم نہیں بلکہ بشری تقاضا دیکھا جاتا ہے اور ہم علم غیب پر لڑائی کر رہے ہیں۔

3۔ ایک اکیلے نبی کا اُس وقت ساتھ دینے والا کوئی نہیں تھا اور وہ نبی کسی کا ساتھ لینے والا بھی نہیں تھا کیونکہ اُس کو اللہ کریم جانتا تھا کہ خلیل اللہ ہے، اسلئے سب فرشتوں نے آ کر پوچھا کہ اے ابراہیم کچھ چاہئے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ایک ہی جواب تھا حسبی اللہ مجھے اللہ ہی کافی ہے۔

4۔ دور دراز تک آگ پھیلی ہو ئی تھی اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کو صرف پسینہ آیا تھا، جب منجنیق کے ذریعے پھینکا گیا تو لازم ہے کہ اللہ کے حُکم سے اسطرح گئے ہوں گے جیسے فرشتے اُڑتے ہوئے آتے جاتے ہیں اور بڑے پیار سے آگ میں اُتر گئے ہوں گے کیونکہ کسی چیز سے ٹکڑا کر زخمی نہیں ہوئے۔

5۔ اس امتحان پر قربان اور اے ابراہیم تجھے سلام۔ کیا عشق ہے تیرا اور ہم سے زندگی کا بوجھ بھی اُٹھایا نہیں جاتا، آپ سراپا عشق و توحید کی مستی میں گُم اور نالائق سارے ہم کہ دین کا کھائیں نہ غم۔ یہ بھی غم کیا کسی غم سے ہے کم کہ نبی کا دین ختم کرنے میں شامل سب ہیں ہم۔

6۔ حُکم خدا سے آگ ٹھنڈی ہوئی اور لوگ سمجھ گئے کہ کچھ بھی باقی نہ رہا ہوگامگر ادھر یہ حالت ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ساری زندگی ایک طرف اور یہ آگ کی نعمت ایک طرف کیونکہ آگ بھی کہہ رہی ہو گی کہ مجھ میں طاقت کہاں کہ ایک نبی کے ارادے کے سامنے جل سکوں۔ میری طاقت تو کھنچ لی ہے تیرے عشق نے اے ابراہیم۔

7۔ یاد رہے کہ امتحان کے وقت اعصاب کو قائم دائم رکھنا مومن ہونے کی نشانی ہے، اللہ کریم پر یقین رکھنا ایمان والوں کی نشانی ہے۔ عوام نے کچھ نہیں کرنا یہ کچھ سمجھ جائے تو ٹھیک ورنہ عوام کے لئے اپنا ایمان برباد نہ کریں اور عوام بھی علماء سوء کی وجہ سے دین کو نہ چھوڑیں۔

مذاق:، اگر پاکستان میں دین کا کام کرنا ہے تو مذاق بند کر کے بریلوی کہلانے والے بریلوی حضرات سے، دیوبندی کہلانے والے دیوبندی حضرات سے اور اہلحدیث جماعت اپنی جماعت کے بڑوں سے اپنی اپنی جماعت کا سوال پوچھ کر دکھائے:

اس پیج پر اتحاد امت کے لئے ایک فارمولہ سمجھنے میں ہر مسلمان کی مدد چاہئے تاکہ ادھر ادھر کی بحث میں وقت ضائع نہ ہو کیونکہ قرآن و احادیث تبدیل نہین ہو سکتا اسلئے دیوبندی علماءیہ بتائیں کہ اگر بریلوی عوام کو دیوبندی بنانا ہے تو بریلوی کن کن غیر شرعی اعمال یا کُفریہ عقائد سے توبہ کرے اور وہ عقائد ان کی کس عالم کی کتابوں میں لکھے ہیں، کسی بھی مزار یا میلاد کرنے والی عوام کا حوالہ نہیں دینا۔ اگر دیوبندی کو بنانا ہے تو بریلوی علماءیہ بتائیں کہ دیوبندی کن کن غیر شرعی اعمال یا کُفریہ عقائد سے توبہ کرے اور وہ عقائد ان کی کس عالم کی کتابوں میں لکھے ہیں۔اہلحدیث جماعت بھی یہ بتائےکہ بریلوی اور دیوبندی خود بخود قرآن و احادیث پڑھ کر اہلحدیث بنے جائیں گے یا کسی امام کی پیروی کریں کرنا لازمی ہے۔ اگر کسی کی پیروی کی ضرورت نہیں تو سارے لبرل (liberal) عوام اپنے مطلب کی احادیث پڑھ رہی ہے تو کیا وہ بھی اہلحدیث ہے؟

تحقیق: ہمارے نزدیک عثمانیہ خلافت، اجماع امت، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کا دور علمی دور تھا جس میں قانون سازی کی گئی اور تقلید کے قانون کے مطابق حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی (چار مصلے) خانہ کعبہ میں رکھے گئے تاکہ ساری دنیا کے مسلمان اپنے اپنے امام کے پیچھے نماز ادا کریں۔ سعودی عرب کے وہابی علماء نے خلافت عثمانیہ کے دور کو بدعتی و مشرک کہہ کر اعلان کیا کہ ہم حضور ﷺ کے دور کے مطابق عمل کریں گے مگر خود حنبلی بن گئے اور اہلحدیث غیر مقلد۔

اہلتشیع حضرات کا دین اسلام نہیں ہے بلکہ انہوں نے حضور ﷺ کے 124000صحابہ کرام اور اہلبیت کو چھوڑ کر منگھڑت احادیث اور فقہ سے ایک نیا دین بنایا ورنہ بتا دیں کہ اہلبیت اور صحابہ کرام کے دین ایک نہیں تھا۔ تینوں خلفاء کرام کا دین اور اہلبیت کا دین ایک نہیں تھا؟ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا دین ایک نہیں تھا؟

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general