اپنا مسلک چھڈو یا چھیڑو نہ
ہر مسلمان کے لئے دو اصول (1) قرآن (2) حضور ﷺ کے فرمان ہیں، اسلئے ہر جماعت کے مسلمان کو فرقہ واریت سے نجات کے لئے اپنا مسلک اور اپنی پہچان بتانی چاہئے۔ کیا ہر جماعت سے تعلق رکھنے والا مسلمان اپنی جماعت میں داخل کرنا پسند نہیں کرے گا؟
بنیاد: اہلتشیع جماعت کی بنیاد قرآن و سنت نہیں ہے کیونکہ قرآن و سنت پر صحابہ کرام اور اہلبیت نے عمل کیا ہے، اہلتشیع صحابہ کرام اور اہلبیت پر جھوٹ باندھ کر مسلمانوں میں تفرقہ بازی پیدا کرتے ہیں اور دین اسلام کا مذاق اُڑاتے ہیں۔اگر دین اسلام سے تعلق ہے تو اپنے مسلک کو بچانے کے لئے اس سوال کا جواب دیں اور دوسروں پر الزام نہ لگائیں:
سوال: کیا صحابہ کرام اور اہلبیت کا دین ایک تھا؟ اگر دین ایک تھا تو 14 معصوم اور 12 امام کا نظریہ کب اور کس کے کہنے پر وجود میں آیا اور اس نظرئیے کو حضرات علی، فاطمہ، حسن و حسین رضی اللہ عنھم سے ثابت کریں کہ انہوں نے کہا ہو کہ ہم معصوم اور امام ہیں مگر ہمیں کسی نے امام مانا نہیں؟
سہولت کار: یہی سوال اہلتشیع حضرات مرزا نجینئر، طارق جمیل، بابا اسحاق کے چاہنے والوں، مودودی کے ماننے والوں، غامدی، یسین رافضی، حنیف قریشی، راولپنڈی کے پیر صاحبان سے بھی لے کر دے سکتے ہیں جن کی ویڈیو اہلتشیع حضرات لگاتے ہیں۔
جواب: اہلبیت سمیت سب مسلمانوں کے، ترتیب کے ساتھ، خلیفہ یا امام، حضرات ابوبکر، عمر، عثمان، علی، حسن و معاویہ رضی اللہ عنھم ہیں۔ یزید صحابی نہیں ہے اور نہ ہی یزید کو مسلمان اچھا سمجھتے ہیں، اسلئے یزید کے بعد لانچ کیا گیا دین ”اہلتشیع“ قابل قبول نہیں ہے۔
الزام: سوال کے جواب سے اہلتشیع کے سارے نعوذ باللہ الزامی سوال (1) اُحد کے بگھوڑے (2) فدک کے چورو (3) سیدہ فاطمہ کا گھر جلایا گیا (4) عقیدہ امامت (5) جمل و صفین کی لڑائی پر اعتراض (6) سیدنا علی کی احادیث سُنا کر صحابہ کرام کو برا بھلا کہنا (7) منگھڑت تاریخی سوال کر نا ”ختم“ ہو جائیں گے۔
اہلسنت: ہر مسلمان جو قرآن و سنت پر ہے وہ اہلسنت ہے، اہلسنت وہی ہیں جو 1400سال سے پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، میلاد، عرس، ایصال ثواب اور تقلید کے قائل ہیں اور اہلسنت کو بدعتی و مشرک سعودی عرب کے وہابی علماء نے 1924میں مزارات ڈھا کر کہا۔ البتہ
بریلوی مسلک: معمولات اہلسنت عوام میں فرض کا درجہ رکھتے ہیں مگر علماء کی تحاریر میں یہ اعمال مستحب ہیں، اسلئے اہلسنت علماء کرام سے بریلوی عوام ایک فتوی لے کر دے کہ جو معمولات اہلسنت (میلاد، عرس، ایصالِ ثواب، اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے) نہیں کرتا، اُس کو وہابی کہنے ولا اہلسنت نہیں ہے بلکہ ایسی عوام کو تجدید ایمان اور تجدید نکاح کرنا ہو گا۔
وہابی: وہابی وہ ہیں جنہوں نے خلافت عثمانیہ کو نہیں بلکہ خلافت عثمانیہ کے اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کو بدعتی و مشرک کہا۔ اسلئے اہلحدیث حضرات بھی جواب دیں کہ تقلید کو بدعت و شرک، خلاف شرع اور حرام ان کے کس مجتہد نے کہا تو علم ہو جائے گا کہ یہ بھی وہابی ہیں اور فرقہ واریت پھیلاتے ہیں۔
دیوبندی: دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفریہ عبارتیں ہیں، البتہ اگر دیوبندی سعودی عرب کے وہابی علماء کے ساتھ ہیں تو اپنے اکابر، جن پر چار کفریہ عبارتوں کا فتوی ہے، کو بدعتی و مشرک کہہ رہے ہیں، اسلئے وہ دیوبندی نہیں بلکہ وہابی ہیں مگر منافقت کر رہے ہیں۔
چار مصلے: پوری دُنیا میں حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی انداز میں نماز پڑھنے والے ایک عقائد کے ہیں مگر فقہ کی وجہ سے مسائل میں فرق ہے، چار مختلف انداز میں قرآن و سنت کے مطابق نماز ادا کرنے والے کو چار مصلے کہتے ہیں۔ البتہ فقہ جعفر حضور ﷺ، صحابہ کرام اور حضرات علی، فاطمہ، حسن و حسین بلکہ کسی بھی اہلبیت کی احادیث پر نہیں ہے، یہ اہلتشیع نے اہلسنت کی کاپی کر کے اپنے راوی اور اسناد سے حضرت امام جعفر سے جھوٹی منسوب کر دی ہے اور نقاب اہلبیت کا اوڑھ کر منافقت کر رہے ہیں۔
دعوی: ہر کوئی اپنی جماعت کی اصلاح کر لے تو فرقہ واریت ختم ہو جائے گی۔ ہم اپنی اصلاح نہیں کرتے بلکہ دوسروں کی کرنے لگے ہوئے ہیں جس سے ہمارا وقت، سرمایہ اور انرجی ضائع ہو رہی ہے۔ کیا مسلمان حضور ﷺ کے اس دین کو پھیلانا پسند کریں گے اور اپنی اپنی مساجد میں اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کریں گے؟