Janab Ahmed Khan (جناب احمد رضا خاں صاحب پر اعترضات)

جناب احمد رضا خاں صاحب پر اعترضات

دیوبندی کو کہا جائے کہ بریلوی علماء کی خوبیوں اسطرح بیان کرو جیسے تم دیوبندی علماء کی کرتے ہو اور بریلوی علماء کو کہا جائے کہ دیوبندی علماء کی کچھ خوبیاں بیان کرو تو ہر گز نہیں کریں گے۔

دیوبندی اور بریلوی علماء کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کا ہے جس پر فتاوی موجود ہیں اور دیوبندی خود ان عبارتوں کا دفاع بھی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ عبارتیں کفریہ نہیں ہیں اور بریلوی پر دیوبندی جب یہ الزام لگاتے ہیں تو وہ اس کا دفاع کرتے ہی نہیں تو فتوی بنتا ہی نہیں بلکہ الزام لگانے والے گناہ گار ہیں۔

1۔ جناب احمد رضا خان کا استاد مرزا غلام قادر بیگ تھا جو مرزا قادیانی کا بھائی تھا۔

جواب: ہم نام ضرور تھا مگر قادیانی کا بھائی تھانیدار تھا جو1300ھ میں مر گیا اور ان کے استاد کی وفات 1314ھ میں ہوئی۔ البتہ حسام الحرمین میں سب سے پہلے قاد یانی مرتد قرار پائے، بریلوی فاضل نے قاد یا نیوں کے خلاف ”قاد یانی مر تد پر قہر خداوندی (فتاوی رضویہ جلد 15 صفحہ 595) اور دوسرا رسالہ ”قاد یانی مر تد پر اللہ تعالی کی شمشیر براں (جلد15صفحہ 611) لکھا۔

2۔ احمد رضا ابن نقی علی ابن رضا علی ابن کاظم علی، اسلئے جناب احمد رضا خاں اہلتشیع تھے۔
جواب: اہلبیت کی محبت کی وجہ سے یہ نام تھے ورنہ مسلمانوں کے نام ایسے رکھنا منع نہیں۔ البتہ جناب احمد رضا خاں صاحب نے تبرائی رافضیوں کا رد بلیغ (جلد14صفحہ 249) لکھ کر انہیں غیر مسلم کہا۔

3۔ جناب احمد رضا خاں صاحب نے ہندوستان کو دارالسلام قرار دیا جبکہ وہ دارلحرب ہے۔ اسلئے وہ انگریزوں کے ساتھ تھا اور جہاد کا مُنکر تھا۔
جواب: کرامت علی جونپوری، نواب صدیق حسن، محمد حسین بٹالوی، نذیر حسین، نذیر احمد تھانوی ان سب کی کتابوں میں ہے کہ ہندوستان دارلحرب نہیں۔ قاسم نانوتوی اور اشرف علی تھانوی صاحبان بھی ہندوستان کودارالسلام کہتے تھے۔ اس سے جہاد کا مُنکر کہاں ثابت ہوتا ہے ورنہ سب کو کہیں۔

4۔ احمد رضا خاں صاحب نے حدائق بخشش میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کی توہین کی ہے۔
جواب: جناب احمد رضا خاں صاحب کا وصال 1921ھ میں ہوا اور اس وقت تک حدائق بخشش کے دو حصے شائع ہوئے تھے۔ اپ کے وصال کے بعد آپ کا کلام جناب محبوب علی صاحب نے حدائق بخشش حصہ سوم کے نام سے چھاپ دیا۔ پریس میں ایک رافضی تھا اس نے وہ اشعار اُم ذرع مشرکہ عورتوں کے بارے میں تھے وہ اشعار ام المومنین کے نام پر شائع کر دئے تاکہ بدنام کیا جا سکے۔ اس کی نشاندہی علامہ مشتاق احمد نظامی نے کی تو محبوب علی صاحب نے 9 ذی قعد 1374ھ بمبئی کے ہفتہ وار اخبار میں اعلانیہ توبہ شائع کی۔ اسلئے یہ الزام جناب احمد رضا خاں صاحب پر نہیں لگتا۔

5۔ احمد رضا کا رضا خانی مذہب ہے، اس نے ایک نیا فرقہ بنایا ہے۔
جواب: دیوبندی اور بریلوی دونوں ملک حجاز کے چار مصلے والے اہلسنت ہیں، دیوبندی اور بریلوی دونوں کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مُشرک کہا۔ دیوبندی علماء نے ”المہند اور شہاب ثاقب“ میں سعودی عرب کے وہابی علماء کو خارجی لکھا ہے۔ رضا خانی کا پراپیگنڈہ دیوبندی عالم سعید احمد نے کیا جو بعد میں بریلوی اہلسنت ہو گیا مگردیوبندی عوام اب تک پراپیگنڈہ کیوں کر رہی ہے۔

6۔ بریلویوں کی کتاب تجانب اہلسنت، نغمہ روح، باغ فردوس میں گستاخی ہے۔
جواب:بریلوی علماء کہتے ہیں کہ یہ کتابیں ہمارے عقائد کی نہیں۔ ہم اُس پر کفر کا فتوی لگا دیتے ہیں۔ البتہ تم حفظ الایمان، تحذیر الناس، براہین قاطعیہ، فتاوی رشیدیہ کی کفریہ عبارتوں کو تو کفریہ مانو۔

7۔ بریلوی کلمے لا الہ الا اللہ چشتی رسول اللہ یا شبلی رسول اللہ
جواب: فوائد فریدیہ اور تذکرہ غوثیہ جیسی کتابیں پڑھنا جائز نہیں ہے۔ یہ کتابیں کسی بریلوی بزرگ کی نہیں ہیں، البتہ جناب اشرف علی تھانوی صاحب نے بھی رسالہ امداد میں ایسا ہی غلط کلمہ کہا ہے۔

8۔ انبیاء اور صحابہ کو حضرت اور احمد رضا خاں کو اعلیحضرت یعنی صحابہ اور انبیاء سے بڑا بنایا۔
جواب: اعلی حضرت کہنے میں نیت یہ ہوتی ہے کہ اپنے زمانے میں علماء حق کے اعلی حضرت نہ کہ انبیاء و صحابہ سے اعلی۔دیوبندی عاشق الہی میرٹھی نے کتاب تذکرۃ الرشید میں گیارہ جگہ حاجی صاحب کو اعلیحضرت لکھا اور تھانوی صاحب نے تین جگہ اعلی حضرت لکھا ہے۔

9۔ احمد رضا خاں صاحب نے قبر میں ازواج مطہرات کا آنا اور حضورﷺ کا شب باشی فرمانا لکھا۔
جواب: فتوی تو علامہ زرقانی رحمتہ اللہ علیہ پر لگنا چاہئے جن کا حوالہ جناب احمد رضا خاں صاحب نے دیا۔ دوسرا جب دیوبندی المہند میں حضور کی قبر والی زندگی کو دنیاوی زندگی سے بہتر حیات کہتے ہیں تو کیسے؟ شب باشی کو غلط مفہوم سے نہیں بلکہ ایک دوسرے سے ملاقاتیں کرنے کے مفہوم میں پڑھیں۔

10۔ بریلوی امام نے انبیاء کرام کی بشریت کا انکار کیا۔
جواب: فتاوی رضویہ میں لکھا ہے کہ جو مطلقاً حضورﷺ کی بشریت کی نفی کرے وہ کا فر ہے۔

11۔ بریلوی علماء حضورﷺ کو خدا کے نور کا ٹکڑا مانتے ہیں۔
جواب: نور من نور اللہ کا مطلب ہے حضورﷺ کی اس حدیث پر ایمان لانا جس میں حضورﷺ نے فرمایا کہ سب سے پہلے اللہ نے میرا نور بنایا اور نور من نور اللہ تسلیم کیا۔ تھانوی، گنگوہی، دہلوی اور نانوتوی دیوبندی علماء نے بھی نور تسلیم کیا ہے۔

12۔ بریلوی حضورﷺ کا علم اللہ کریم کے برابر مانتے ہیں، اُن کو عالم الغیب کہتے ہیں۔
جواب:اللہ کریم کے مقابلے میں نبی کریمﷺ کے علم’’ ما کان و ما یکون‘‘ ایک ’’حد‘‘ ہے اور اللہ کریم کے علم کا ایک’’قطرہ‘‘ بھی نبی کریمﷺ کے علم سے زیادہ ہے ۔(فتاوی رضویہ، جلد 29، صفحہ 433) نبی کریم کو عالم الغیب کسی اہلسنت عالم نے نہیں کہا۔

13۔ جناب احمد رضا خاں صاحب نے حضورﷺ کو مُختار کُل بنایا۔
جواب: حضورﷺ اللہ کریم کے برابر نہیں ہیں۔ البتہ یہ عقیدہ قرآن و احادیث کے مطابق مفسرین و محدثین و بزرگان دین کا لکھا ہوا موجود ہے۔ اگر اس پر کسی دیوبندی عالم نے فتوی کی شرائط پوری کر کے فتوی لگایا ہے تو دکھاؤ۔ ایسے ہی بریلوی حضورﷺ کو شاہد (اردو ترجمہ حاضر ناظر) مانتے ہیں، اگر اہلسنت عقائد کے خلاف ہے کیونکہ جسمانی طور پرکوئی نہیں مانتا تو کوئی فتوی ہے تو دکھاؤ۔

14۔ بریلوی جماعت انگوٹھے چومتی ہے۔
جواب:دیوبندی علماء کا فتوی بھی موجود ہے کہ انگوٹھے چومنا مستحب ہے۔

15۔ یا رسول اللہ، یا محمد، یا علی، یا شیخ عبدالقادر جیلانی وغیرہ ایاک نعبد و ایاک نستعین کے خلاف ہے۔ اسلئے شرک ہے۔
جواب: اس کی تفسیر دیوبندی علماء نے بھی کی ہے کہ اگر مقبول بندے کو محض واسطہ رحمت الہی، اور غیر مستقل سمجھ کر (مدد) ظاہری اس سے کی جائے تو یہ جائز ہے ورنہ مدد تو چوبیس گھنٹے ہر وقت اللہ کریم ہر مسلمان کی ہر نیک کام پر کرتا ہے۔

16۔ بریلوی حج کرتے ہیں اور امام کعبہ کے پیچھے نماز ادا نہیں کرتے۔
جواب: یہ لال رومال والے اہلسنت کو بدعتی و مشرک سمجھتے ہیں جس کی وجہ سے کُفر ان کی طرف لوٹ جاتا ہے، وہ بدعتی و مُشرک کہنے سے توبہ کر لیں ورنہ ان کے پیچھے نماز بریلوی حضرات کا پڑھنا کیسا؟

17۔ جناب احمد رضا خان کی وصیت میں کھانے پینے کی فہرست ہے۔
جواب: جی ہاں!اپنے گھر والوں کے لئے نہیں کیونکہ قل و چہلم و برسی کا کھانا امیرآدمی کو کھانے سے جناب احمد رضا خاں صاحب نے منع کیا ہے، البتہ جس کو زکوۃ لگتی ہے وہ کھا سکتا ہے۔

18۔ احمد رضا خاں نے لکھا کہ میرا دین و مذہب جو میری کتاب سے ظاہر ہے اس پر مضبوطی سے قائم رہنا ہر فرض سے اہم فرض ہے۔
جواب: جناب احمد رضا خاں صاحب کا توکل ہے کیونکہ انہوں نے اہلسنت عقائد کے خلاف کبھی لکھا ہی نہیں۔ اگر لکھا ہے تو ضرور بتائیں۔ اُن کی کسی عبارت پر آج تک کسی نے کفر کا فتوی نہیں دیا۔ اس طرح دیوبندی اکابر نے لکھا ہے کہ ہر شخص کا دین اس کے ساتھ ہوتا ہے۔

19۔ مولانا ظفر علی خاں نے بریلویوں کی اشعار میں مذمت کی۔
جواب: مولانا ظفر علی خاں جناب احمد رضا خاں صاحب کے صاحبزادے کے مرید عبدالغفور ہزاروی صاحب کے مرید تھے۔

20۔ احمد رضا خاں صاحب نے اسماعیل دہلوی کے70کفریات بتائے، لیکن کافر نہ کہا کیوں؟
جواب: اسلئے کہ ان کی توبہ مشہور تھی البتہ عبارتیں کفریہ ہی ہیں۔

21۔ جناب احمد رضا خاں صاحب کا ترجمہ عرب میں بین ہے؟
جواب: یہ پابندی دیوبندی اور اہلحدیث علماء نے البریلویہ کتاب لکھ کر لگوائی ہے اور یہ پری پلاننڈ کام ہوا ہے ورنہ دیوبندی اور بریلوی ایک عقائد کے ہیں۔ دیوبندی وہابی علماء کو حنبلی اور اہلحدیث ان کو غیر مقلد کہتے ہیں۔ کیا دونوں سعودی عرب سے فتوی لے سکتے ہیں کہ وہابی علماء کون ہیں؟؟ ماں مر جائے یہ لے کر دکھائیں اور وہ دے کر دکھائیں ۔ رافضیوں کی طرف اہلسنت پر ہی اٹیک کر سکتے ہیں، فتوی نہیں لے دے سکتے۔

22۔ بریلوی نے سب پر کفر کے فتوی لگائے۔
جواب: اگر فتوی غلط بات پر دیا ہے وہ بتایا جائے۔

23۔ احمد رضا خاں صاحب نے کفر کی مشین گن چلا رکھی ہے؟
جواب: ساری دنیا کے اہلسنت مسلمانوں کو بدعتی و مشرک سعودی عرب کے وہابی علماء نے کہا تو یہ کونسی مشین گن تھی، پارا پاسا دیکھ کر ایمان تو نہ بدلیں۔

24۔ جناب احمد رضا خان بریلوی اوراشرف علی تھانوی مدرسہ دیوبند سے پڑھے ہیں۔
جواب: دیوبندی علماء کا خود فتوی موجود ہے کہ انہوں نے تعلیم اپنے گھر میں والدین سے حاصل کی۔

25۔ جناب احمد رضا خان صاحب نے دیوبندیوں کو کا فر بنایا۔
جواب: مسلمان کو کا فر نہیں بنایا جاتا بلکہ توبہ کرنے کے لئے فتوی دیا جاتا ہے تاکہ غلطی پر توبہ کریں۔

26۔ گیارھویں کیا ہے اور بریلوی مولویوں کے نزدیک سوئم چہلم عرس واجب ہے۔
جواب: ہم تو اس پیج پر کہہ رہے ہیں کہ دیوبندی اور بریلوی علماء عوام کو بتا دیں کہ اصل مسئلہ کیا ہے اور یہ معمولات اہلسنت یا اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام وغیرہ کو جاہل مسلمانوں نے فرض کر رکھا ہے اور یہ تب تک رہے گا جب تک دیوبندی اور بریلوی ملکر عوام کو شعور نہ دیں۔

27۔ جناب احمد رضا خاں نے عطائی اور ذاتی کا چور دروازہ کھولا ہے۔
جواب: ذاتی اور عطائی کا فرق قرآن و احادیث میں موجود ہے جس کا منکر کوئی نہیں ہو سکتا۔

28۔ احمد رضا خاں صاحب نے علمائے دیوبند سے پوچھے بغیر فتاوی لگوائے۔
جواب: یہ سب کچھ ریکارڈ میں بریلی شریف میں موجود ہے کہ رجسٹریاں کی گئیں اور وصول کی گئیں۔

29۔ یہ شعر کفریہ ہے وہ خدا تھا عرش پر مستوی ہو کر ۔۔اتر پڑا وہ محمد مصطفی بن کر حالانکہ یہ شعر جناب احمد رضا خاں صاحب کا نہیں ہے، اسلئے یہ ایک اہلسنت عالم پر بہتان ہے۔

30۔ احمد رضا خاں نے اذان سے پہلے اور بعد صلوۃ و سلام رائج کیا۔
جواب: یہ ایک مستحب عمل ہے، کوئی نہ درود و سلام پڑھے کوئی گناہ نہیں۔ البتہ یہ سلسلہ سات سو سال پہلے شروع ہوا۔ حرمین طیبین میں بھی ترکوں کی حکومت میں صلوۃ و سلم پڑھایا جاتا تھا۔ جامعہ اشرفیہ کا فتوی بھی ہے کہ جائز ہے۔

31۔ تھانوی صاحب نے اپنی عبارت بدل لی تو کفر کا فتوی واپس ہونا چاہئے تھا۔
جواب: اس کا مطلب ہے کہ عبارت کفریہ تھی تو پھر توبہ کر لیتے، توبہ کس کتاب میں لکھی ہے تو وہ بتا دیں۔ آج بھی پھر جو کہتے ہیں کہ عبارتیں کفریہ نہیں ہیں وہ تو پھر کافر ہوئے۔

32۔ احمد رضا خاں صاحب نے سگ لکھا۔
جواب: مشبہ اور مشبہ بہ سے برابری سمجھان عقلمندی نہیں ہے۔ دیوبندی عالم قاسم ناوتوی نے بھی لکھا، تو ساتھ سگانِ حرم کے تیرے ساتھ پھروں۔ اس کے اور بھی دلائل ہیں۔

33۔ ہم دیوبندی اتحاد امت کرنا چاہتے ہیں مگر بریلوی علماء نہیں کرتے۔
جواب: بریلوی علماء نے تو صاف کہا ہے کہ چار عبارتیں کفریہ ہی، جو آج بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ عبارتیں کفریہ نہیں ہیں وہ مناظرے، تاویلیں وغیرہ نہ دیں بلکہ توبہ کریں۔

اس پیج پر علماء اور جماعتوں کا دفاع نہیں کیا جاتا بلکہ قرآن و سنت کے مطابق اجماع امت، عثمانیہ خلافت، مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) نے ساری دنیا کے لئے جو 10 عقائد منظور کئے اُس کا دفاع کیا جاتا ہے۔ اس کے لئے بریلوی کو فتاوی رضویہ اور دیوبندی کو المہند کتاب اور دیگر کتب سے ریفرنس دیا جاتا ہے تاکہ عوام کو شعور ملے اور ایک عقائد پر سب اکٹھے ہوں۔

شہادت: میں گواہی دیتا ہوں کہ اہلتشیع بے بنیاد دین ہے جو کربلہ کے بعد لانچ کیا گیا ہے ورنہ ان تین سوالوں کے جواب دے دے تو خود اس کی عوام کو سمجھ آ جائے گی۔ (1) قرآن کی تشریح کونسی احادیث کی کتابوں سے کریں گے جو شہادت حسین سے پہلے کی ہوں۔ (2) چودہ معصوم اور بارہ امام کا عقیدہ مولا علی، حسن و حسین رضی اللہ عنھم سے ثابت کریں۔ (3) حضور ﷺ کی نماز، روزہ، حج کی احادیث سیدنا علی،فاطمہ، حسن و حسین سے ثابت کریں۔ تحقیق یہ کہتی ہے کہ اہلتشیع کا دین کربلہ کے صدیوں بعد دین اسلام کے مقابلے میں نہروان کے باغیوں نے لانچ کیا ہے۔

اجماع امت: اہلسنت علماء جو خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت، عقائد اہلسنت پر ہیں ان کو چاہئے کہ عوام کو بتائیں کہ اصل فتنہ تفسیقی و تفضیلی و رافضیت ہے جو ہماری صفوں میں پھیل رہا ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف چار کفر یہ عبارتیں ہیں اور دونوں جماعتوں کو سعودی عرب + اہلحدیث نے بدعتی و مشرک کہا۔ اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، جنازے کے بعد دُعا ، قل و چہلم، میلاد، عرس، ذکر ولادت، یا رسول اللہ مدد کے نعرے ہماری پہچان نہیں ہیں۔ تینوں جماعتوں کی لڑائی میں عوام کے ساتھ ساتھ شیطان بھی اہلسنت پر ہنس رہا ہے اور سب مجبور ہیں سوائے ہمارے۔ بولیں ورنہ قیامت والے دن مسلمانوں کے ایمان کا جواب دینا ہو گا۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general