رمضان کا چاند
رمضان سے پہلے یہ انفارمیشن ہمارے پاس ہونی چاہئے تاکہ ہمیں علم ہو کہ چاند دیکھنے کا مسئلہ کیا ہے، کسی دوسرے ملک کے چاند دیکھ کر کیا ہم روزہ رکھ سکتے ہیں اور تراویح ادا کر سکتے ہیں:
صحیح بخاری 1909 مسلم 2498: رمضان کا چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور شوال کا چاند دیکھ کر عید کرو، اگر بادل چھا جائیں تو تیس دن پورے کر لو۔ اگر 29 شعبان کو بادل کی وجہ سے چاند نظر نہیں آیا تو 30 شعبان کو رمضان کا روزہ نہیں رکھ سکتے کیونکہ ابوداود 2334: جس نے ایسے (شک والے) دن کا روزہ رکھا، اس نے ابو القاسم ﷺ کی نافرمانی کی۔
شرح: اس حدیث کے مطابق مسلمانوں پر چاند دیکھنا واجب ہے۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور علم نجوم سے چاند دیکھنے کے لئے مدد لی جا سکتی ہے مگر کمیٹی یا مسلمان چاند ضرور دیکھیں۔
2۔ صحیح مسلم 2528: سیدنا امیر معاویہ نے شام میں جمعہ کی شب کو چاند دیکھا اور جب مدینے آ کر بتایا تو حضرت ابن عباس نے فرمایا ہم نے تو ہفتے کی رات کو دیکھا اور ہم اپنے پورے روزے اپنے شہر کا چاند دیکھ کر رکھیں اور عید کریں گے کیونکہ یہی رسول اللہ ﷺ کا حُکم ہے۔
شرح امام ترمذی اور امام نووی نے اسلئے فرمایا: ہر علاقہ کے لوگوں کے لئے ان کی اپنی رؤیت ہے۔ ہر مُلک اپنے اپنے وقت میں روزہ رکھے۔
لڑائی: قانون و اصول پر ہو تو کوئی اور بات ہوتی ہے، یہاں لڑائی خواہ مخواہ ڈالی جاتی ہے، حالانکہ ہر مسلمان اگر خود قانون و اصول سیکھ لے تو کسی کو ذمہ دار نہیں بنائے گا کہ یا اللہ میں اس کی وجہ سے گمراہ ہوا۔ اس لئے سوال جواب کر کے سمجھا جا سکتا ہے اور ہمارے نزدیک ان سوالوں کے جواب اسطرح ہیں
سوال: دیوبندی اور بریلوی کا اتحاد کیسے ہو سکتا ہے؟
جواب: علماء اور جماعتوں پر اتحاد نہیں ہو سکتا بلکہ دونوں کی تعلیم پر ہو سکتا ہے کیونکہ بریلوی فتاوی رضویہ اور دیوبندی المہند کتاب کی تعلیم ایک ہے۔ دونوں کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتیں ہیں، دونوں کو بدعتی و مشرک سعودی عرب کے وہابی علماء + اہلحدیث غیر مقلد نے کہا۔
سوال: اہلحدیث کا اتحاد دیوبندی و بریلوی سے کیسے ہو سکتا ہے؟
جواب: اہلحدیث کا اتحاد سب سے پہلے سعودی عرب کے وہابی علماء سے ہونا چاہئے جو سرکاری طور پر حنبلی ہیں اور پاکستان میں اہلحدیث غیر مقلد ہیں حالانکہ دونوں کی تعلیم ایک ہے۔ اُس کے بعد دونوں یہ بتائیں کہ کس مجتہد کے مقلد ہیں اور تقلید کو بدعت و شرک کس نے کہا؟ بدعت و شرک کس عالم نے کس کتاب میں سکھایا؟
رکاوٹ: مسلمانوں کے اتحاد میں رکاوٹ سعودی عرب کے وہابی علماء ہیں اور پاکستان میں ان کی تعلیم کا دفاع کرنے والے ہیں ورنہ دیوبندی و بریلوی کی تعلیم پر ایک ہو سکتے ہیں۔
سوال: اہلتشیع حضرات اہلسنت کے ساتھ کب ایک ہو سکتے ہیں؟
جواب: اہلتشیع حضرات کے نزدیک عقیدہ امامت مسلمان ہونے کے لئے ضروری ہے جو سیدنا علی کی امامت پر ایمان نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں۔ البتہ اہلتشیع یہ نہیں بتا رہے کہ سیدنا علی نے اپنی امامت کی بیعت کن صحابہ سے لی اور کون سے صحابہ کا فر ہوئے کیونکہ مسلمان ہی نہ رہے۔
دوسرا اہلسنت اور اہلتشیع کی کتابوں میں لکھا ہے کہ سیدنا علی نے سیدنا ابوبکر کی بیعت کی تو خود سیدنا علی نے امامت کے عقیدہ کا اپنے خلیفہ کو جلد یا بدیر ووٹ دے کر کیا۔ اہلتشیع یا تو خود مسلمان نہیں اور یا ان کا ڈپلیکیٹ علی مسلمان نہیں۔