Zarorat (ضرورت ہے)

ضرورت ہے
عورت کا کام ہے کہ کسی مرد کی جسمانی تسکین کا سامان پیدا کرے اور اُس عورت سے مرد اولاد لے کر اُس اولاد کو دیندار بنائے یعنی اللہ کریم کا بندہ اور رسول اللہ ﷺ کا امتی بنائے۔ دوسرا ہر مرد اپنی عورت کا اپنی حیثیت کے مطابق خوراک، کپڑے، ایک کمرہ جہاں اُس کو آزادی ہو وہ عورت کو دے۔
البتہ ضرورت سے بات جب خواہشات پر آئے گی تو پھر فساد برپا ہو گا اور پھر ضرورت جو کہ ایک عبادت کے طور پر پوری کی جاتی ہے، اُس عبادت سے بات نکل کر شیطانی شرارت تک چلی جائے گی اور گھر گھر میں لڑائی ہو گی۔
لڑکے اور لڑکی کو "بالغ” ہوتے ہی ایک دوسرے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے مگر ہم اُس کی ضرورت پوری نہیں کرتے جس سے ان کے جنسی ہیجان برپا رہتا ہے اور بہت سی اخلاقی، ذہنی، جسمانی، ایمانی کمزوریاں یا برائیاں اس ضرورت کی پورا نہ ہونے کی وجہ سے اُس کے اندر پیدا ہو جاتی ہیں۔
ایک بیوہ کو دیکھا کہ اپنے والدین کے گھر میں پریشانی کے عالم میں بھائیوں بھابیوں کی سُن کر ان کو برا بھلا کہہ کر گذارہ کر رہی ہے مگر کسی بھی انسان کی جسمانی خواہش اور ضرورت اسلئے نہیں پورا کرتی کیونکہ خواہشات کا مسئلہ ہے۔
رشتہ اگر مخلص ہو اور ضرورت کے مطابق ہو یعنی مرد بھی کمائی کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑتا ہو تو پھر اُس کے ساتھ گذارہ کرنا عبادت ہے۔ اگر عورت حق پورا کر رہی ہے تو پھر اُس کو تنگ کرنا اپنی عبادت کو ضائع کرنا ہے۔
اس عبادت میں ہم لوگ اُس وقت زہر گھولتے ہیں جب ہم دوسروں کی سُن کر، ان کے مکان کی حالتیں دیکھ کر جنت کو بھول جاتے ہیں، جب دوسروں کی دنیاوی نعمتیں دیکھ کر اپنی چھوٹے سے گھر کو جہنم بنا لیتے ہیں۔ اگر یہ سمجھ لیا جائے کہ میرا گھر جیسا بھی ہے میری جنت ہے اور جو میری جنت میں زہر گھولے، مجھے بڑے بڑے خواب دکھلائے وہ میرے نزدیک جہنمی ہے۔
اگر یہ فلاسفی سمجھ میں آ جائے تو پھر غریبی میں بھی گذارہ ہو سکتا ہے اور کسی غریب کو امیر بنانے میں بھی مزہ آ سکتا ہے، کسی کا دل رکھنے میں بھی مزہ آ سکتا ہے۔ اپنے آپ کو ضرورتیں پوری کرنے میں مٹانے میں بھی مزہ آ سکتا ہے۔
ہر گھر میں لڑکا اور لڑکی کا بالغ ہوتے ہی جسمانی خواہش کا پیدا ہونا لازمی امر ہے، اُسی وقت اگر نکاح کر دئے جائیں تو سکون مل جائے گا اور ساتھ میں تربیت بھی کر دی جائے اور یہ تب ہو گا جب ہم اپنے ہم خیال دوست پیدا کریں گے اور اپنی اولاد میں مجاہدہ کرنے کی عادت کے ساتھ ساتھ خود کو ضرورت تک محدود رکھنے کی عادت بھی ڈالیں گے۔
اسلئے دعا ہے کہ یا اللہ ہمارے دین دین دین اور دنیا کی نعمتوں، برکتوں، رحمتوں، خوشیوں، عبادتوں، محبتوں، فیضان میں آضافہ فرما۔ دین میں زیادہ اسلئے کہ دنیا میں چند دن اور آخرت میں دین کی وجہ سے ہی رب کا دیدار ہو گا۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general