محفل کا بیان اور اذان کا ہونا
اذان کا سُننا اور اسکا جواب دینے پر کثیر احادیث ملیں گی لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا اذان کا جواب نہ دینا گناہ ہے؟
شرعی مسئلہ ذہن نشین رہے کہ زبان سے اذان کا جواب دینا مستحب ہے، لہذا اگر کوئی شخص زبان سے اذان کا جواب نہ دے جب بھی وہ شخص گنہگار نہیں ہوگا۔
فقہائے کرام کے بیان کے مطابق حیض و نفاس والی عورت، خطبہ سننے والے، نماز میں مشغول، جماع، قضائے حاجت، کھانے پینے اور علمِ دین سیکھنے سکھانے میں مشغول افراد پر اذان کا جواب نہیں یعنی جہاں لوگوں کو واعظ کیا جا رہا ہو وہاں اذان کا جواب نہ بھی دیا جائے تو گناہ نہیں
اور
ویسے بھی نہ دیا جائے تب بھی گناہ گار نہیں۔ البتہ اذان کا جواب نہ دینے پر وہ نیکیاں جو اذان کے کلمات کو دوہرانے پر ملتی ہیں اسکا حقدار نہیں رہے گا۔ اسلئے اگر وقت ہو، اذان ہو رہی ہو، دنیاوی باتیں چھوڑ کر، اذان کا جواب دینا بہتر ہے تاکہ وقت ضائع نہ ہو اور نیکیاں کمائی جا سکیں۔