
شب برات اجتماعی یا انفرادی عبادت
گر تمام مسلمان شب برات کی رات عبادت کریں اور دن کو روزہ رکھیں تو یہ ایک اجتماعی نفلی عبادت ہو گی۔
اگر تمام مسلمان اپنے دن بھر کی ساری نیکیاں تمام زندہ یا مردہ مسلمانوں کو ایصال ثواب کر دیں تو یہ ایک اجتماعی ایصال ثواب ہو گا۔
اگر تمام مسلمان روزانہ نبی اکرم ﷺ کا ذکر کریں تو یہ ایک اجتماعی میلاد ہو گا کیونکہ حضور ﷺ کے ذکر کے لئے نہ کوئی دن نہ رات، نہ مہینہ نہ سال بلکہ جب مرضی کریں۔
اگر مسلمان ملکر شب برات کی رات کو عبادت والی رات بنا دیں اور مقصود بخشش ہو تو کوئی مضائقہ نہیں۔
دیوبندی حضرات اگر نفلی عبادت شب برات پر انفرادی کریں تو اس مسئلہ میں کوئی ان کو برا نہیں کہہ سکتا۔
عوام کو تو سمجھایا جائے
1۔ کیا آپ شب برات و معراج شریف کی رات اپنی بیٹیوں کے گھروں میں معراج شریف و شب برات کے نام پر پھیونیاں لے کر جانے والوں کو سمجھا سکتے ہیں کہ ایسا کرنا کہاں لکھا ہے؟
وہ بھی کہہ دیں گے کہاں لکھا ہے ناجائز ہے؟
2۔ پٹاخے شرلیاں چلانے پر گورنمنٹ نے بین لگا دیا ورنہ گلیوں میں کیا ہوتا رھا سب کو معلوم ہے۔
بچوں کے لئے شرلیاں پٹاخے ہی شب برات تھے۔
مساجد پر لائٹیں
شب برات ماننے والے مساجد پر لائٹس لگا کر اظہار کرتے ہیں کہ رات کو لائٹنگ ہونی چاہئے۔ پہلے پہل تو موم بتیاں لے کر چھتوں پر بنیروں پر لڑکی اور لڑکیاں لگاتے تھے، اب موبائل نے مصروف کر دیا ہے۔
سب ملکر احادیث پر عمل کریں، کرنے والے تو شعبان کے روزے بھی مسلسل نبی اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کر کے رکھ رہے ہیں۔
یا اللہ مہربانی
یا اللہ شکریہ