شب برات ۔۔ بخشش کی رات

شب برات ۔۔ بخشش کی رات

 

صحیح بخاری 3467: ایک کتا ایک کنویں کے چاروں طرف چکر کاٹ رہا تھا جیسے پیاس کی شدت سے اس کی جان نکل جانے والی ہو کہ بنی اسرائیل کی ایک زانیہ عورت نے اسے دیکھ لیا۔ اس عورت نے اپنا موزہ اتار کر کتے کو پانی پلایا اور اس کی مغفرت اسی عمل کی وجہ سے ہو گئی۔“
سوال: کنجری نے کتے کو پانی پلایا بخشی گئی تو کیا وہ کنجری رہی یا نہیں؟
سیدہ عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: شب براءت جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اورعرض کیا: یہ رات شعبان کی پندرھویں رات ہے، اس رات اللہ تعالیٰ قبیلۂ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی مقدار میں دوزخ سے گنہگاروں کو آ زاد فرماتا ہے اور اس رات چند لوگوں کی طرف نظررحمت نہیں فر ماتا، (وہ یہ ہیں:) مشرک، بدعقیدہ اورکینہ پرور، رشتہ داری کاٹنے والا، ٹخنوں کے نیچے لباس رکھنے والا، والدین کا نا فرمان، شراب کاعادیُ(شعب الایمان للبیھقی،اکنت تخافین ان یحیف اللہ، حدیث: 3678)
اس حدیث شریف کے علاوہ شب براءت میں رب العالمین کی رحمتوں سے محروم رہنے والے افراد سے متعلق احادیث مبارکہ میں تفصیلات ملتی ہیں ، جن کی تعداد تقریباً چودہ (14) ہے، وہ یہ ہیں : (1) مشرک (2) بدعقیدہ (3) کینہ پرور (4) قاتل (5) زانی وزانیہ (6) ماں باپ کا نافرمان (7)رشتہ داری کاٹنے والا (۸) سود خور (9) شراب کا عادی (10) جادوگر (11) کاہن (12) ڈاکہ زنی کرنے والا (13) ناجائز طور پر محصول وصول کرنے والا (14) ازراہ تکبر ٹخنوں کے نیچے لباس رکھنے والا۔
نتیجہ: شب براءت میں عبادت کرنا نفلی کام اور گناہ چھوڑنا فرض ٹھرا۔ تیرا ہر دن اور ہر رات شب براءت ہے جب تو توبہ کر لے۔
We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general