Min Rabik Tera Rab Kon (من ربک تیرا رب کون)

من ربک (تیرا رب کون)


1۔ہر مسلمان کو علم ہے کہ نمازادا کرنا لازم ہے مگرلاکھوں مسلمان نمازادا نہیں کرتے کیونکہ رب کریم توفیق نہیں دیتا۔ اسی طرح سب کو معلوم ہے کہ قبر میں سوال “من ربک” (تیرا رب کون)پوچھا جائے گا مگر جواب منکر نکیر کو وہی دے گا جسے اللہ کریم توفیق دے گا ورنہ نہیں۔

2۔ قرآن مجید میں لفظ ”رب“کا لفظ حقیقی اور مجازی معنوں میں بولا گیا ہے جیسے

۱) الحمد للہ رب العالمین ترجمہ: سب تعریفیں اللہ رب العالمین کے لئے

۲) رب ارحمھما کما ربینی صغیرا ترجمہ: اے میرے رب دونوں پر رحم فرما جیسے میرے رب (والدین) نے بچپن میں مجھ پر کیا (بنی اسرائیل 24)

۳) فیسقی ربہ خمرا ترجمہ: پس تو پلائے گا اپنے رب (سردار) کو شراب(یوسف 41)

3۔ حقیقی طور پر”رب“ اللہ کریم ہے اور مجازی معنوں میں والدین، سردار اور بادشاہ بھی ”رب“ ہیں۔

4۔ میں جب بھی گھر جاتا تو اپنے والدین کے ہاتھ چوم کر کہتا کہ آپ میرے ”رب“ ہیں۔میں وصال کے بعد بھی ان کی قبروں پر کھڑا ہو کر ان کو اے میرے رب کہہ کر پکارتا ہوں۔

5۔ حضورﷺ کو یاد کرتا ہوں تو کہتا ہوں آپ میرے رب، سردار، آقا و مولا ہیں۔اے میرے رب (حضورﷺ) آپ ﷺکے بغیر زندگی فضول ہے، آپﷺ جیسا کوئی مددگار اور غم گسار نہیں حالانکہ مجھے معلوم ہے کہ حقیقی الہ، پروردگار، رب صرف”اللہ کریم“ ہے اور اللہ کریم کی ذات و صفات میں کسی کو شریک کرنا شرک ہے۔

نیت: شرک کا تعلق الفاظ سے نہیں بلکہ نیت سے ہے۔اسلئے غوث، غوث اعظم، امام اعظم، اکبر اعظم، جگ پال، داتا گنج بخش، غریب نواز وغیرہ کا لقب دینے سے شرک نہیں ہے۔ یا علی، یا غوث الاعظم، یا رسول اللہ مدد کے نعرے شرک نہیں ہے۔ شرک اس وقت ہے اگر ”الہ“ سمجھ کر نعرہ لگائیں۔البتہ حقیقی آیات کو بنیاد بنا کر مسلمانوں کو مشرک کہنے والوں پر کفر لوٹ جاتا ہے۔

صلح کلیت: بریلوی علماء کہتے ہیں کہ ”صلح کلیت“ نہیں چلے گی مگر عوام کو یہ کھلم کھلا بتاتے بھی نہیں کہ مستحب اعمال ( میلاد، عرس، ایصالِ ثواب) خلافت عثمانیہ، چار مصلے والے اہلسنت علماء کرام کے نزدیک مستحب ہیں، اگر کوئی اہلسنت نہیں کرتا تو کوئی گناہ نہیں۔ البتہ دیوبندی اور بریلوی علماء کا اصولی اختلاف چار کفریہ عبارتیں ہیں۔ اہلسنت علماء کرام کو بدعتی و مشرک سعودی عرب کے وہابی علماء نے 1924میں مزارات ڈھا کر کہا۔ اسلئے سعودی عرب کی وجہ سے دنیا بھر میں مذہبی مسلمان انتشار کا شکار ہیں۔

قربانی: جماعتیں اور علماء ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر حضورﷺ کی امت کا سوچیں جو رافضیوں اور خارجیوں کی وجہ سے گمراہ ہو رہی ہے۔ عوام کو تبلیغ کرنے کی بجائے علماء ایک دوسرے کو دعوت دے کر اتحاد امت کی راہ ہموار کریں۔

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

Aik Ummat Banno
Logo
Enable registration in settings - general