غوروفکر کی باتیں (Friday)
1۔ محبت کرنے والا کبھی بھی اپنے عمل سے اپنے محبوب کو دُکھ نہیں دیتا بلکہ ہر اس عمل سے توبہ کرتا ہے جو محبوب سے دُوری کا باعث ہو، اسلئے کہتے ہیں کہ توبہ کرنے والے محبتی کا ہر گناہ معاف ہے۔
2۔ کچھ لوگ سوال کرتے ہیں کہ جنت میں اتنی لمبی زندگی کیا کرنی ہے اور وہاں کھا کھا کر کیا کرنا ہے۔ اس سوال کا جواب سب دیں کہ کیا یہ سچ نہیں کہ دنیا ایک بہت بڑا عجوبہ ہے اور اس کے دلکش نظارے، عجائبات، نئی ایجادات، کہانیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں۔ ہزاروں پریشانیاں بھی آتی ہیں اور انسان یہ بھی کہہ اُٹھتا ہے کہ جگہ جی لگانے کی دُنیا نہیں ہے مگر اس کے باوجود اس دنیا کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہوتا تو پھر جنت کون چھوڑے گا؟
3۔ عوام اکثر چیلوں، کوؤں، مچھلیوں، چیونٹیوں، چڑیوں وغیرہ کو دانہ، گوشت (چھیچھڑے)، کالی ماش کی دال ڈالتے ہیں،اس نیت سے کہ یہ بھی صدقہ ہے اور اس سے الا بلا (پریشانیاں اور مصیبیتیں) ٹالتا ہے۔ اگر یہ سارے جانور ہم سے مانگنے آتے ہیں تو ان کو ضرور دیں ورنہ صدقہ کی حکمت انسانوں کی مدد کرنا ہے۔ البتہ جانور خود بخود سارا کھیت کھا جائیں تو اللہ کریم کی مرضی ورنہ یہ بتا کہ تیرے مال میں سے کتنا پرسنٹ رزق اللہ کریم نے جانوروں کو ڈالنے کے لئے قرآن و سنت میں فرمایا ہے؟
4۔ کوشش یہ ہے کہ کوئی ایسا دن نہ ہو جس میں اللہ کریم کی بندگی چھوٹ جائے، حضورﷺ پر درود پاک بھیجنا بھول جائے، اپنے والدین اور استادوں کے لئے دُعا کرنا بھول جائے بلکہ یہ بھی دُعا ہے کہ یا اللہ جن کی دُعائیں ہمیں لگیں ہیں اُن کی نسلوں کی خیر فرما دے۔
5۔ ہر بندہ تبلیغ کر رہا ہے، نیک نیکی کی اور بُرا برائی کی۔ کوئی بھی فارغ نہیں ہے بس کام پر لگا ہے۔ اب تو دیکھ کونسی تبلیغ کر رہا ہے؟
6۔ دنیا دار لوگ دیندار کو ہلا دیتے ہیں اور اُسے دُنیاداری میں ملوث کر کے چھوڑتے ہیں، اسلئے ایسے دینداروں کی ضرورت ہے جو اپنے جذبے سے دنیاداروں کو دینداروں میں تبدیل کر دیں۔
7۔ سب سے بڑا نام وہ ہے جس کو پڑھ کر دُعا کی جائے تو دُعا قبول ہو جاتی ہے۔ احادیث بھی کچھ الفاظ کو اسم اعظم فرمایا گیا ہے۔ البتہ اللہ تعالی کا ہر نام افضل ہے بس اے مسلمان جذبے سے پُکار اسم اعظم کا کام ہی دے گا۔
8۔ مرنے سے کوئی نہیں ڈرتا بلکہ ہر کوئی اپنے بُرے کاموں سے ڈرتا ہے کہ اگر ایسی حالت میں مر گیا تو رب کریم کو کیا شکل دکھاؤں گا؟ البتہ یہاں تو حالت یہ ہے کہ اللہ کریم پوچھے کہ کیا لائے ہو تو عرض کی جائے کہ سب نیکیاں تیری طرف سے تھیں اور گناہ سب میری طرف سے تھے، اسلئے بخشش کی خیرات عطا فرما کر قبول کر لیں۔
9۔ دنیا میں وہ کر نا چاہئے جو اللہ کریم چاہتا ہے کیونکہ پھر جنت میں اللہ کریم تجھے وہ عطا کرے تو جو تو چاہے گا۔
10۔ زندگی کی کامیابی کا مجرب نسخہ ہے کہ قرض پہلے ادا کر پھر صدقہ خیرات کرنا، فرض نماز پہلے ادا کر اور پھر کوئی نفل نماز ادا کرنا، زکوۃ پہلے ادا کر پھر نفلی صدقہ کرنا، گھر والوں کے حق پہلے ادا کر اور پھر رشتے داروں کی بات کرنا، دین کو فوقیت دے کیونکہ دنیا کی باری بعد میں آتی ہے۔
مسلمان: ہم نے قرآن و سنت پر چلنے والا مسلمان بننا ہے، اسلئے اہلسنت کہلانے والی جماعتوں سے عرض ہے کہ ایک دوسرے کو کافر، بدعتی و مُشرک کہنے اور میلاد، عرس، ایصالِ ثواب، اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام پر بحث چھوڑ کو اپنی پہچان کروائیں:
سوال: کیا دیوبندی اور بریلوی دونوں جماعتیں خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) کے متفقہ عقائد پر میلاد و عرس منانے والے اہلسنت نہیں ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مشرک کہا اور جن کا آپس میں اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتیں ہیں؟
سوال: اہلحدیث حضرات تقلید کو بدعت و شرک کہتے ہیں اور خود بھی مقلد ہیں کیونکہ اہلحدیث نماز روزے کے سارے مسائل صحیح احادیث کے مطابق ہی کرتے ہیں مگر یہ نہیں بتاتے کہ اس ساری جماعت کو کس ”ایک“ نے کس دور میں صحیح احادیث کے مطابق دین سکھایا حالانکہ صحابہ کرام کے دور کے بعد تابعین و تبع تابعین سمیت چار ائمہ کرام کو صحیح احادیث کا علم نہیں تھا تو سکھانے والے کا نام بتا دیں؟
سوال: اہلتشیع ایک علیحدہ دین ہے اسلئے حضرات اہلبیت کا نام لے کر صحابہ کرام کو برا بھلا نہ کہیں بلکہ ثابت کریں کہ اُن کا قرآن و سنت سے کیا تعلق ہے کیونکہ قرآن و سنت کو اکٹھا کرنے والے صحابہ کرام ہی تھے، یہ گھر والے اور در والے کی تفریق پیدا کرنے والے مُجرم ہیں۔