
باتیں اور کتابیں (ثبوت)
زبانی کلامی بات کی اہمیت ہوتی ہے مگر ہر سودا کرتے ہوئے کاغذ، اسٹامپ پیپر وغیرہ پر لکھا جاتا ہے اور یہ قرآنی حکم بھی ہے، اسی طرح ہمارا دین بھی ریفرنس مانگتا ہے، ثبوت مانگتا ہے، ہر مسلمان اپنی شناخت کے لئے ثبوت دیتا ہے ورنہ جاہل اپنا مسلمان ہونا ثابت نہیں کر سکتا۔
سوال: مسلمان اللہ کریم کو کیسے مانتے ہیں؟
جواب: قرآن مجید اللہ کریم کا کلام، کتابی شکل میں موجود ہے، جس کی حفاظت کا ذمہ اللہ کریم نے خود لے رکھا ہے۔ البتہ اللہ کریم کی کتاب کوہر مسلمان مانتا ہے چاہے اللہ کریم کی ایک بھی بات نہ مانے۔
سوال: حضورﷺ کو کیسے مانتے ہیں؟
جواب: رسول اللہ ﷺ کو ماننے کا مطلب ہے کہ صحابہ کرام نےجو رسول اللہ سے سُنا، اُس پر عمل بھی کیا اور تابعین کو بھی سکھایا۔ اُس کو ماننے کا مطلب ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو ماننا۔ اسلئے احادیث کی کتابوں کو ماننا نبی کریم کو ماننا ہے۔
سوال: حضور ﷺ کی احادیث کی کونسی کتابیں ہیں؟
جواب: پہلی اور دوسری صدی ہجری کی صحاح ستہ سے پہلے کی احادیث کی کتابیں: (1) صحیفہ حضرت سعد بن عبادۃ انصاری (2) صحیفہ حضرت جابر بن عبداللہ (3) صحیفہ صادقہ (حضرت عبداللہ بن عمروبن العاص) (4) صحیفہ حضرت عبداللہ ابن عباس (5) صحیفہ حضرت عمر بن حزام (6) کتب حضرت ابوھریرہ (7) کتاب حضرت عبداللہ ابن عمربن خطاب (۸) کتاب حضرت انس بن مالک (9) کتاب حضرت علی ابن ابی طالب (10) صحیفہ حضرت ہمام بن منبہ ۔۔۔ (81) مسند کبیر از بقئ بن مخلد رضی اللہ تعالیٰ عنھم ورحمتہ تعالیٰ علیھم اجمعین
سوال: اس کے بعد کونسی کتابیں ہیں؟
جواب: محدثین امام محمد بن اسماعیل (194۔ 256 بخاری)، امام مسلم بن حجاج (204 ۔ 261)، امام ابو داؤد (202 ۔ 275)، امام محمد بن عیسی (229 ۔ 279 ترمذی)، امام محمد بن یزید (209 ۔ 273 ابن ماجہ)، امام احمد بن شعیب (215 ۔ 303 نسائی ھ) کی احادیث کو ماننا۔ ان احادیث کے راوی تبع تابعین سے تابعین، تابعین سے صحابہ کرام تک جاتی ہیں جنہوں نے حضور کو سُنا۔
سوال: اگر کوئی ان احادیث کی کتابوں کو نہیں مانتا ؟
جواب: وہ رسول اللہ کا مُنکر ہے، صحابہ کرام کا مُنکر ہے، پنجتن کا مُنکر ہے، دین اسلام کا مُنکر ہے کیونکہ قرآن کی تفسیر احادیث کے بغیر ممکن نہیں۔
سوال: اہلتشیع رسول اللہ ، مولا علی، سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین کو کسیسے مانتے ہیں؟
جواب: اہلتشیع پنجتن کے مُنکر ہیں، اُن کےپاس پنجتن کی کوئی کتاب نہیں ہے۔
سوال: وہ پنجتن کی تو بہت تعریف کرتے ہیں؟
جواب: مکار بے بنیاد دین ہے، پنجتن کی تعریف کے لئے بھی وہ اہلسنت کی احادیث کی کتابوں کے محتاج ہیں کیونکہ ان کے پاس پنجتن کی کوئی احادیث کی کتابیں نہیں ہیں۔
سوال: وہ تو صحابہ کرام کو برا بھلا کہتے ہیں کہ انہوں نے اہلبیت پر ظُلم کیا؟
جواب: اُن کے پاس کوئی کاغذی ثبوت نہیں ہے کہ کسی کو ظالم، قاتل، منافق، بگھوڑا وغیرہ ثابت کر سکیں۔ یہ کام بھی عبداللہ بن ابی کی طرح اہلسنت کی احادیث کی کتابوں سے ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں حالانکہ جن کی احادیث ہیں ان کے اصول و قانون پر عمل ہو گا ورنہ اہلتشیع اپنا اصول و قانون بتائیں؟
سوال: عید غدیر خم، فدک، سیدہ فاطمہ کا گھر جلانا، امامت علی، جمل و صفین، سیدنا حسین کے معاملات میں اہلتشیع اہلبیت کے ساتھ کھڑے ہیں؟
جواب: پنجتن نے کونسی احادیث میں کہا کہ تم نے ہمارا بدلہ لینا ہے اور ان معاملات میں صحابہ کرام جھوٹے ہیں۔ یہ تو انہوں نے منافقت کر کے خود کو اہلبیت کا محب ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
سوال: اہلتلشیع کے نزدیک تو اہلسنت کی کتابیں جھوٹی ہیں؟
جواب: اہلسنت کی کتابیں جھوٹی اور اہلتیشع کے پاس پنجتن کی کتابیں کوئی نہیں تو کونسے دین پر اہلتشیع ہیں۔ ان کی بنیاد کیا ہے؟؟
سوال: ان کے نزدیک امام کا قول حدیث ہے؟ اسلئے بارہ امام کے قول احادیث ہیں؟
جواب: حضور ﷺ کے قول اُن کے پاس نہیں، سیدنا علی، سیدہ فاطمہ، سیدنا حسن و حسین کے اقوال اُن کے پاس نہیں تو پھر ان کا دین شروع کب ہوا؟؟
سوال: اہلتشیع امام جعفر کو مانتے ہیں ؟
جواب: کیا نبی مانتے ہیں؟ اگر نبی نہیں مانتے تو نبی کو کیسے مانتے ہیں؟ ان کی کونسی احادیث کو مانتے ہیں۔ ان کا امام جعفر کو ماننا ختم نبوت کے خلاف ہے۔
دوسرا اہلتشیع ان کتابوں کو فقہ جعفر کی بنیادی کتابیں کہتے ہیں حالانکہ (1) الکافی۔ ابو جعفر کلینی 330ھ یعنی حضرت جعفر صادق سے تقریباً 180برس بعد (2) من لا یحضرہ الفقیہ۔ محمد بن علی ابن یایویہ قمی 380ھ تقریباً 230 سال بعد (3) تہذیب الاحکام (4) استبصار محمد بن حسن طوسی 460ھ تقریباً 310 برس بعد لکھی گئیں۔
نتیجہ: اہلتشیع کا دین حضور ﷺ سے نہیں، پنجتن سے نہیں بلکہ ہمارے نزدیک حضور کے 800 سال بعد مسلمانوں کے مقابلے میں نہروان کے باغی گروپ نے بنایا۔ اسلئے اہلتشیع بے بنیاد دین ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
اہلسنت : دیوبندی اور بریلوی ایک مکتبہ فکر کے ہیں کیونکہ دیوبندی و بریلوی دونوں خلافت عثمانیہ والے اہلسنت ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بدعتی و مُشرک کہا، البتہ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتوں کا ہے۔ البتہ سعودیہ کے وہابی علماء کے ساتھ دیوبندی علماء اور اہلحدیث علماء اس وقت تقیہ بازی کر رہے ہیں حالانکہ اگر دونوں جماعتیں وہابی علماء کے ساتھ متفق ہیں تو پاکستان میں ان کے عقائد و اعمال پر ایک ہو جائیں مگر ایک سوال کا جواب دے دیں کہ بدعت و شرک کس کتاب میں کس اہلسنت عالم نے سکھایا؟
تحقیق: ہم خلافت عثمانیہ والے عقائد پر ہیں جن کو وہابی علماء نے بدعتی و مُشرک بغیر ریفرنس کے کہا، اسلئے ہم نے دیوبندی، بریلوی، وہابی یا اہلتشیع نہیں بلکہ قرآن و سنت پر چلنے والا مسلمان بننا ہے۔ چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت