عالم الغیب
1۔ اللہ کریم عالم الغیب والشھادۃ ہے اور اللہ کریم سے ایک ذرہ برابر بھی کوئی شے آسمانوں یا زمین میں پوشیدہ نہیں ہے۔ اللہ کریم کی ذات و صفات میں کوئی نبی، ولی، مومن شریک نہیں ہے اور جو شریک سمجھے وہ مشرک ہے حتی کہ حضورﷺ بھی شاھد اور عالم ہیں مگر اللہ کریم کے برابر ہر گز نہیں ہیں۔
2۔ اگر کوئی دیوبندی عالم کہتا ہے کہ بریلوی عالم نے حضورﷺ کیلئے”عالم الغیب“ کا لفظ استعمال کیا ہے تومہربانی کر کے بتائیں کہ کس بریلوی عالم نے ”عالم الغیب“ کا لفظ حضورﷺ کے لئے کس کتاب میں استعمال کیا ہے ورنہ یہ افواہ کس نے اُڑائی ہے اُس پربہتان کی حدلگنی چاہئے۔
3۔اصول و فروع میں فرق ہوتا ہے، اسلئے اصل یہ ہے کہ حضورﷺ عالم اور شاھد (حاضر ناظر) بھی ہیں، البتہ حضورﷺ کے پاس کتنا علم مشاہداتی ہے اور کتنا آپﷺ کو خبر (نبا) دی گئی اس کا تعین نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ ایک فروعی مسئلہ ہے۔ حضورﷺ کسطرح شاہد ہیں،اُس کی کیفیات، حالات و واقعات پر بحث عام عوام کی نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کو بحثوں میں اُلجھایا اور گمراہ کیا گیا ہے۔
4۔ حضورﷺ کے لئے مُختارِ کُل کا لفظ استعمال کرنا جائز ہے مگر اللہ کریم حی و قیوم کے برابر نہیں جیسے من ربک پوسٹ پر رب کے معنی میں سمجھایا گیا تھا۔ من ربک، بشر و نور، حیاتی مماتی، فلسفہ وحدۃ الوجود و شہود کی پوسٹس کے لنک کا مطالبہ کمنٹ سیکشن میں کر سکتے ہیں۔
فرقہ واریت: اس پیج پر الزام لگایا جاتا ہے کہ فرقہ واریت پھیلائی جاتی ہے حالانکہ سیدھا سادا سوال تین جماعتوں (بریلوی، دیوبندی اور اہلحدیث) سے کیا ہے:
بریلوی علماء سے سوال: دیوبندی عوام کو بریلوی بنانا ہوتو کن کفریہ عبارتوں سے توبہ کرے اور کون سرٹیفیکیٹ دے گا کہ اب فلاں اہلسنت ہے؟
دیوبندی علماء سے سوال: بریلوی کو دیوبندی بنانا ہو تو کن کفریہ عبارتوں سے توبہ کرے اور کون سرٹیفیکیٹ دے گا کہ اب یہ بندہ اہلسنت ہے؟
اہلحدیث حضرات: دیوبندی اور بریلوی کو اہلحدیث جماعت میں شامل کرنا ہو تو کس عالم کی تقلید میں حضورﷺ کی اتباع کی جائے اُس کا نام بتا دیں یا ہر کوئی خود قرآن و سنت پر عمل کرے؟
اتحاد امت: حضورﷺ کی امت کو فرقہ واریت سے نجات دینے کے لئے بریلوی اپنے سوال، دیوبندی سے جو سوال کیا ہے اس کا جواب اور اہلحدیث سے جو سوال کیا ہے وہ اپنا جواب دیں لیکن ایک دوسرے پر الزامی سوال نہیں کرنے۔ مندرجہ ذیل حقائق کو بنیاد بنا سکتے ہیں:
اہلسنت: ہمارے علم کے مطابق اہلسنت حضور ﷺ کے دور سے لے کر خلافت عثمانیہ کے چار مصلے والے اہلسنت علماء کرام (حنفی شافعی مالکی حنبلی) ہیں جن کو سعودی عرب کے وہابی علماء نے بغیر علمی مذاکرات کے بدعتی و مشرک کہہ کر گناہ کمایا۔
اصولی اختلاف: دیوبندی اور بریلوی بننا غلط بلکہ قرآن و سنت پر ہونا لازم ہے۔ دیوبندی اور بریلوی کا اصولی اختلاف دیوبندی علماء کی چار کفریہ عبارتیں ہیں جن پر کفر کا فتوی ہے اور جس پر توبہ کرنا بنتی ہے۔ بریلوی عالم کی کسی عبارت پر کفر کا متفقہ فتوی نہیں ہے اور کسی دیوبندی جماعت کا کسی کتاب میں بریلوی علماء سے کسی بھی عقیدے یا عبارت پر توبہ کا مطالبہ نہیں ہے۔
البتہ اہلتشیع دھرم کا قرآن و سنت سے تعلق نہ ہونے کی وجہ سے دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔