بدعت و شرک کے خاتمے کے لئے شاندار تجاویز
1۔دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث سب جماعتیں پاکستان میں بدعت و شرک ختم کرنا چاہتے ہیں تو فتاوی رضویہ بیان کریں جس میں کوئی بدعت و شرک نہیں سکھایا گیا ہے۔البتہ فتاوی رضویہ کے حوالے کے بغیر کسی کو بریلوی، رضا خانی، بدعتی و مُشرک، قبر پرست کہنا خود پر کُفر کی مہر لگانا ہے۔
2۔ تینوں جماعتیں عوام کو شعور دیں کہ فتاوی رضویہ نے قرآن و سنت کے مطابق سکھایاکہ پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے، توسل، استمداد، استغاثہ، قبر پر مزار بنانا، انگوٹھے چومنا، میلاد، عُرس، ایصالِ ثواب، اذان سے پہلے درود، نماز کے بعد کلمہ، جمعہ کے بعد سلام، قبر پر اذان والے کلمات، جنازے کے بعد دُعا وغیرہ فرض، واجب، سنت موکدہ اعمال نہیں بلکہ صرف”جائز“ ہیں۔
سوال: اہلسنت بریلوی اپنی کمزوری کو دور کریں اور فتوی دیں کہ چار مصلے کے عقائد جاننے والا اگر یہ اعمال نہیں کرتا تو اس کو دیوبندی یا وہابی کہنے والا اہلسنت نہیں ہو سکتا۔
3۔قانون یہ ہے کہ اگر کوئی اہلسنت ان سب اعمال کو نہیں کرتا تو کوئی گناہ نہیں ہے۔ اب دیوبندی بھی پیری مریدی، دم درود، تعویذ دھاگے یا دیگر اعمال کرتے ہیں تو ان کو سعودی عرب والے بدعتی و مُشرک نہیں کہتے بلکہ امام کعبہ ان کے پیچھے یا ان کو امامت کرواتے ہیں۔کیوں؟
4۔چار مصلے یعنی چار امام کعبہ (حنفی، شافعی، مالکی،حنبلی)ایک وقت میں اپنی اپنی مقلد عوام کو نماز پڑھاتے، سعودی عرب کے وہابی علماء نے کہا کہ یہ بدعت ہے۔ سعودی عرب کا دفاع کرنے والے اہلحدیث جماعتیں (سلفی، توحیدی، محمدی، وہابیِ، غیر مقلد) اور دیوبندی حنفی کو عرض ہے کہ دیوبندی حنفیت چھوڑ کر اور اہلحدیث جماعتیں ”غیر مقلدیت“ چھوڑ کر ایک انداز میں سعودی عرب اور پاکستان میں بھی نماز ادا کریں تاکہ مصلہ ایک ہو ورنہ یہ کونسی سُنت ہوئی بلکہ بدعت ہوا۔
5۔ دیوبندی اور اہلحدیث حضرات نے البریلویہ کتاب اور دیگر لکھ کر سعودی عرب سے اہلسنت عالم جناب احمد رضا خاں صاحب کا فتاوی رضویہ اور کنزالایمان بین کروایا تو کیا اس سے اسلام کا جھنڈا بلند کیا؟ حالانکہ دیوبندی (حنفی) کو تو یہ خطوط لکھنے چاہئے تھے کہ خلافت عثمانیہ، چار مصلے، اجماع امت میں بدعت و شرک نہیں ہے، اسلئے ساری دُنیا کے اہلسنت علماء کرام (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) سے علمی مذاکرات کریں مگر افسوس۔۔
6۔ اب بھی دیوبندی اور اہلحدیث حضرات سعودی عرب کو لکھیں کہ پاکستانی حکومت کو آپ لوگ ریال دیتے ہیں تو حکومت پاکستان سے عرض کریں کہ شریعت کی رُو سے اہلسنت کتابوں میں بھی مزار بنانا کہیں نہیں لکھا اسلئے نوٹیفیکشن جاری کریں کہ آئندہ کسی قبر پر مزار نہیں بنے گا۔ سعودی حکومت پاکستانی حکومت کو کہے گی تو بات بنے گی ورنہ پاکستان میں جماعتیں بند نہیں کروا سکتیں۔
7۔ خلافت عثمانیہ، چارمصلے، اجماع امت، علماء کرام اہلسنت کا انسائکلوپیڈیا صرف ”فتاوی رضویہ“ ہے، اسلئے سبھی بریلوی یا دیگر سیلف میڈجماعتیں، تفضیلی و تفسیقی پیر اور علماء (دعوتِ اسلامی، اشرف آصف جلالی، عرفان شاہ مشہدی،مفتی منیب الرحمان، مفتی حنیف قریشی، ڈاکٹر طاہرالقادری، مرزا انجنئر، غامدی صاحبان) سے ایک سوال ہے کہ کیا ”چار مصلے اجماع امت اہلسنت اہلسنت“ کا نعرہ سب کو اکٹھا نہیں کرے گا؟ یہ نعرہ سب جماعتوں کی موت اور اہلسنت کے لئے حیات ہے۔
8۔ ایران کے غالی، رافضی اور اہلتشیع علماء سے عرض ہے کہ سعودی عرب کے وہابی علماء سے علمی مذاکرات کریں کیونکہ دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث کی کتابیں ”احادیث“ کی ایک ہیں مگر اہلتشیع کی قرآن کی تفسیر اور فقہ جعفر کو سپورٹ کرنے والی احادیث کی کتابیں منگھڑت ہیں جس سے اہلتلشیع عوام کی آخرت خراب ہو رہی ہے، اس کا واحد حل سعودی اور ایرانی علمی مذاکرات ہیں۔
9۔ قادیانی، رافضی، آغا خانی، سعودی، ایرانی یا کوئی بھی مُلک پیسہ لگا کر پاکستان میں کسی بھی نورانی چہرے والے کو لیڈر بنا سکتے ہیں کیونکہ سب اہلسنت کہلانے والی جماعتیں اپنی اپنی ذات اور جماعت کے لئے لڑ رہے ہیں مگر دین کی خاطر نہیں۔
سفارشات: پاکستان میں سعودی عرب کے وہابی علماء کا دفاع کرنے والی جماعتوں سے عرض ہے کہ پاکستان میں بھی ایک مصلہ (حنبلی) کرلیں ورنہ بدعتی ہیں۔ دوسرا فتاوی رضویہ کا حوالہ دئے بغیر اہلسنت کو بدعتی و مُشرک نہ کہیں ورنہ مسلمان کو کافر کہنے والا خود مسلمان نہیں رہتا۔